’رضوان کو یہ مشورہ کس نے دیا تھا؟‘

اس شکست نے نہ صرف سپر ایٹ تک پاکستان کی رسائی کے رستے محدود کر دیے ہیں بلکہ بطور بلے باز بابر اعظم کے کرئیر پہ بھی بہت بڑا سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے کہ کسی اچھے بولنگ اٹیک کے خلاف، ایسے اہم میچز میں، کب وہ اپنے اس ٹیلنٹ کا اظہار کریں گے جو عموماً بنگلہ دیش، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف دیکھنے کو ملتا ہے۔
پاکستان، انڈیا، ٹی20، ورلڈ کپ
Getty Images
گذشتہ روز ٹی20 ورلڈ کپ میں انڈیا نے پاکستان کو چھ رنز سے شکست دی تھی

روہت شرما بدقسمت رہے کہ ٹاس ہار گئے۔ مگر خوش قسمتی ان کی یہ رہی کہ ٹاس ہارنے کے باوجود دل نہیں ہارے اور بارش سے متاثرہ کنڈیشنز میں بھی اپنے گیم پلان سے پیچھے نہیں ہٹے۔

نیویارک کی اس ڈراپ اِن پچ نے اب تک جو کچھ کیا ہے، کرکٹرز ہی کیا خود اس کو بنانے والے بھی پریشان ہیں کہ کب یہ پچ کیا کر گزرے، کوئی نہیں جانتا۔ سو، جہاں پاکستانی بیٹنگ نے یہ پچ اپنے سر پہ سوار کر لی، وہیں شرما اپنے پلان پر قائم رہے۔

بھلے اس غیر متوازن باؤنس والی پچ پہ نئی گیند نسیم شاہ اور شاہین آفریدی کے ہاتھ میں تھی اور بارش کے بعد کی نمی بھی سیم اور سوئنگ میں مددگار ثابت ہو رہی تھی لیکن شرما نے اپنا اٹیک ترک نہیں کیا۔

ابھی شاہین اس پچ کے لیے موزوں لینتھ تلاش کر ہی رہے تھے کہ لیگ سٹمپ چینل پہ بھٹکتی ناموزوں لینتھ کو شرما نے بلا گھما کر مڈ وکٹ باؤنڈری کے پرے پھینک دیا۔

شرما آگاہ تھے کہ اس پچ پہ خطرہ اگر نئی گیند سے ہے تو رنز بھی نئی گیند پہ ہی بنیں گے۔

پرانی گیند پہ اگر بولرز لینتھ ذرا بھی کھینچ لیں تو اپنے غیر متوقع باؤنس کی بدولت، یہ پچ کسی کو ہاتھ نہیں کھولنے دیتی۔ اگرچہ پاکستانی بولرز نے بھی آخری دس اوورز میں شاندار کم بیک کیا مگر تب تک رشبھ پنت وہ اننگز کھیل چکے تھے جو بالآخر اس نتیجے میں فیصلہ کن ثابت ہوئی۔

ایسی کنڈیشنز جہاں بلے بازی پہلے ہی آسان نہ ہو اور پھر بولرز بھی ڈسپلن پہ یوں کاربند ہو جائیں کہ لمبے شاٹس ناپید ہونے لگیں، وہاں بلے بازوں کو کچھ الگ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہاں قدموں کا استعمال ناگزیر ہو جاتا ہے تا کہ بولرز کے پلان اور فیلڈنگ کا استحصال کیا جا سکے۔

لیکن پاکستان کی بیٹنگ اپروچ کسی بھی عزم سے عاری تھی۔ نہ صرف محمد رضوان کو اینکر کا کردار دینا غلط ثابت ہوا بلکہ کھیل سے آگہی کی کمی بھی بھاری پڑی اور روہت شرما کی جارحانہ فیلڈ سیٹنگ نے سنگلز کا حصول بھی دشوار کر دیا۔

پاکستان، انڈیا، ٹی20، ورلڈ کپ
Getty Images
روہت شرما کی جارحانہ فیلڈ سیٹنگ نے پاکستان کے لیے سنگلز کا حصول بھی دشوار کر دیا

جب فیلڈنگ ایسے جارحانہ پلان پہ مبنی ہو تو بلے بازوں کے لیے بھی کاؤنٹر اٹیک کا موقع ہوتا ہے کہ وہ قدموں کے استعمال سے بولر کی لینتھ خراب کر ڈالیں اور اونچے شاٹ کھیل کر فیلڈرز کے حصار کو عبور کریں۔ پاکستان کی اس لائن اپ میں، فخر زمان کے سوا کوئی اس چیز میں مہارت نہیں رکھتا۔

جہاں رضوان کے مخالف کیپر پنت نے اس ’لو سکورنگ‘ میچ میں 31 گیندوں پہ 42 رنز کی اننگ کھیلی، وہاں محمد رضوان نے 70 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 44 گیندوں پہ 31 رنز کی اننگ کھیلی جو کہ ڈیتھ اوورز میں مطلوبہ رن ریٹ کو دس رنز فی اوور تک لے گئی، جسے اس وکٹ پہ حاصل کرنا غیر حقیقت پسندانہ تھا۔

اس ناقابلِ یقین شکست نے پاکستانی مڈل آرڈر کی تکنیکی خامیاں بھی سب کے سامنے کھول کر رکھ دی ہیں۔ یہاں یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ جب افغانستان کے خلاف آخری اوور میں دو چھکے لگا کر میچ جیتنا قومی فخر کا باعث بننے لگے تو پھر بمراہ، سراج اور پانڈیا جیسے بولرز کے خلاف یہ بیٹنگ لائن اتنی ہی گہرائی دکھا سکے گی جو یہاں نظر آئی۔

اس شکست نے نہ صرف سپر ایٹ تک پاکستان کی رسائی کے رستے محدود کر دیے ہیں بلکہ بطور بلے باز بابر اعظم کے کرئیر پہ بھی بہت بڑا سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے کہ کسی اچھے بولنگ اٹیک کے خلاف، ایسے اہم میچز میں، کب وہ اپنے اس ٹیلنٹ کا اظہار کریں گے جو عموماً بنگلہ دیش، سری لنکا، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف دیکھنے کو ملتا ہے۔

بجا کہ پاور پلے میں پاکستان کی بولنگ عمدہ نہیں تھی مگر آخری بارہ اوورز میں پاکستانی پیسرز نے بہترین ڈسپلن دکھایا اور انڈین اننگز کو سر کے بل پٹخ ڈالا کہ جہاں 150 کی طرف جانے کو تیار بلے باز پورے اوورز بھی کھیلنے سے محروم رہ گئے۔

پاکستان، انڈیا، ٹی20، ورلڈ کپ
Getty Images
اس شکست نے بطور بلے باز بابر اعظم کے کرئیر پہ بھی بہت بڑا سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے

مگر جب انڈین بیٹنگ کا پیٹرن سامنے تھا کہ پرانی گیند پہ زیادہ رنز کا حصول ممکن نہ ہو پائے گا، وہاں تھنک ٹینک کے کس نابغے نے یہ منصوبہ بنایا کہ شروعات ایسی احتیاط سے کی جائے گی اور تحمل سے آدھی اننگز تک وکٹیں بچانے کے بعد ڈیتھ اوورز میں بمراہ، پانڈیا اور سراج پہ مشتمل بولنگ اٹیک کے خلاف ہر اوور میں دو باؤنڈریز بآسانی حاصل کر لی جائیں گی؟

گو، پچھلے دو برس میں اس ٹیم کو ہر روز نئی پستی دیکھنے کی عادت ہو چکی ہے مگر پاکستان کی یہ بیٹنگ کاوش اس کے اپنے طے کردہ پستی کے معیار سے بھی کافی گری ہوئی تھی۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.