ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کینیڈا سے فتح کے بعد پاکستان ٹیم اگلے راؤنڈ میں کیسے پہنچ سکتی ہے؟

ایک اور آئی سی سی ٹورنامنٹ اور ایک بار پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کی وہی صورتحال کہ اب کون جیتے، کون ہارے اور کتنے رنز سے ہارے کہ ٹیم اگلے راؤنڈ تک کوالیفائی کرنے کے قابل ہو۔
riz
Getty Images

ایک اور آئی سی سی ٹورنامنٹ اور ایک بار پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کی وہی صورتحال کہ اب کون جیتے، کون ہارے اور کتنے رن سے ہارے کہ ٹیم اگلے راؤنڈ تک کوالیفائی کرنے کے قابل ہو۔

پاکستان نے آج کینیڈا کو سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے جس کے بعد امریکہ اور انڈیا کی جیت سے ستائے پاکستانی مداحوں کی امید شاید ایک بار پھر جاگ اٹھی ہے۔

اتوار کو پاکستان کے پاس انڈیا کو شکست دینے کا ایک سنہری موقع تھا لیکن پھر ایک جیتی ہوئی پوزیشن سے شکست کھانے کے بعد اب پاکستان کے ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کے امکانات اس کے اپنے ہاتھوں میں نہیں رہے تھے۔

اس بار صورتحال یہ ہے کہ سنہ 2007 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کو اپ سیٹ کرنے والی آئرلینڈ کو پاکستان کے لیے وہ کرنا ہو گا جو گذشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نیدرلینڈز نے کیا تھا اور ظاہر ہے کہ پاکستان کو آئرلینڈ کے خلاف اپنا آخری میچ جیتنا ہو گا۔

تاہم صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی دفاعی چیمپیئن انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور سری لنکا بھی اس وقت ایک مشکل صورتحال کا شکار ہے۔

اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکہ اور ویسٹ انڈیز کی پچز اور گذشتہ چند سالوں کے دوران ایسوسی ایٹ ٹیموں کی صلاحیتوں میں بہتری کے باعث گروپ اتنے آسان نہیں ہیں جتنے دکھائی دیتے ہیں۔

انگلینڈ کی بد قسمتی یہ کہ سکاٹ لینڈ کے ساتھ اس کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہوا، جبکہ آسٹریلیا سے اسے بھاری مارجن سے شکست اٹھانا پڑی جس کے بعد اب اس کی صورتحال یہ ہے کہ اگر سکاٹ لینڈ آسٹریلیا کے خلاف اپنا آخری میچ نہ بھی جیتے تو اسے سکاٹ لینڈ کے بہترین نیٹ رن ریٹ لڑنا ہو گا۔

ادھر نیوزی لینڈ نے ابھی صرف ایک میچ افغانستان کے خلاف کھیلا ہے اور اس میں بھی اسے خاصی بھاری شکست ہوئی ہے لیکن فی الحال اس کے تین میچ باقی ہیں۔ جبکہ سری لنکا اپنے دونوں ہی میچ ہار چکا ہے اور اسے بھی اب اگلے راؤنڈ تک رسائی کے لیے دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا ہو گا۔

ظاہر ہے کہ اس وقت پاکستانی مداحوں کی جانب سے یہ سوال بھی پوچھا جا رہا ہے کہ کیا پاکستان اگلے راؤنڈ میں جانے کا حق دار بھی ہے، لیکن ہم اس بحث میں جائے بغیر آپ کو فی الحال یہ بتاتے ہیں کہ پاکستان کو اب اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کے لیے کیا کرنا ہو گا؟

table
BBC

گروپ اے میں ابھی کتنے میچ باقی ہیں؟

گروپ اے میں ابھی چار میچ باقی ہیں اور لگ بھگ تمام میچوں کے نتائج ہی پاکستان کے لیے اہم ہیں۔

پاکستان کا گروپ میں آخری میچ آئر لینڈ کے خلاف 16 جون کو شام 7:30 بجے ہو گا۔

ادھر امریکہ اپنا اگلا میچ انڈیا جبکہ آخری میچ آئرلینڈ کے خلاف 12 اور 14 جون کو کھیلے گا۔ انڈیا کا گروپ کا آخری میچ کینیڈا کے خلاف ہو گا۔

نسیم شاہ
Getty Images

پاکستان کا نیٹ رن ریٹ کیا ہے اور اسے کیا کرنا ہو گا؟

ویسے تو ظاہر ہے پاکستان امریکہ سے اپ سیٹ شکست اور انڈیا سے ایک جیتی ہوئی پوزیشن سے ہارنے کے باعث اس پوزیشن پر پہنچا ہے لیکن ان دونوں میچوں میں شکست بہت کم مارجن سے ہوئی ہے جس کے باعث پاکستان کا نیٹ رن ریٹ بہت زیادہ کم نہیں ہوا۔

پاکستان اس وقت گروپ میں ایک میچ جیتنے کے بعد دو پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ اس وقت پاکستان کا نیٹ رن ریٹ 0.191 ہے۔

کل یعنی 12 جون کو انڈیا اور امریکہ مدِ مقابل ہوں گے جہاں پاکستان کو انڈیا کی بڑی فتح کی امید کرنی ہو گی۔

امریکہ کا آخری میچ 14 جون کو آئرلینڈ کے خلاف ہے جو امریکہ کی انڈیا سے شکست کی صورت بہت اہمیت اختیار کر جائے گا۔

اگر آئر لینڈ امریکہ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو پاکستان کے لیے اپنے آخری میچ یعنی 16 جون کو آئر لینڈ کے خلاف میچ جیتنا ہو گا اور اسے یہ بھی واضح ہو گا کہ اسے میچ کتنے مارجن سے جیتنا ہے۔

امریکہ اپنا کوئی بھی اور میچ جیتے یا پاکستان کوئی ایک بھی میچ ہارے یا پھر بارش کے باعث دونوں ٹیموں کا کوئی بھی میچ منسوخ ہو تو امریکہ اگلے راؤنڈ میں پہنچ جائے گا۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ پاکستان کی طرح آئر لینڈ کے بھی دو میچ رہتے ہیں لیکن اس کا نیٹ رن ریٹ منفی 1.7 ہے۔

pakistan
Getty Images

نیٹ رن ریٹ کا حساب کیسے لگایا جاتا ہے؟

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ رن ریٹ کا حساب کیسے لگایا جاتا ہے کیونکہ نیٹ رن ریٹ کا حساب لگانے میں اس کا اہم کردار ہوتا ہے۔

رن ریٹ دراصل ایک ٹیم کی جانب سے ہر اوور میں بنائے گئے رنز کی اوسط ہوتی ہے، جیسے مثال کے طور پر 20 اوورز میں 140 رنز کا مطلب ہے سات رن فی اوور کا رن ریٹ۔

نیٹ رن ریٹ کا حساب لگانے کے لیے ایک ٹیم کے رن ریٹ کو اس کے خلاف کھیلنے والی ٹیم کے رن ریٹ سے تفریق کیا جاتا ہے۔ یوں جو ٹیم جیتتی ہے اس کا نیٹ رن ریٹ مثبت ہوتا ہے اور جو ٹیم ہارتی ہے اس کا نیٹ رن منفی ہوتا ہے۔

کسی بھی ٹورنامنٹ کے دوران نیٹ رن ریٹ کا حساب لگانے کے لیے ایک ٹیم کی ہر میچ میںکے رن فی اوور کی اوسط کو اس کے خلاف سکور ہونے والے رنز فی اوور سے تفریق کیا جاتا ہے۔

اگر ایک ٹیم کُل اوورز سے پہلے ہی آؤٹ ہو جائے تو اس کا رن ریٹ پھر بھی ٹوٹل رنز کو ٹوٹل اوورز سے تقسیم کر کے نکالا جاتا ہے اور اس ٹورنامنٹ میں کل اوورز 20 ہیں۔

cricket
Getty Images

ماضی میں بھی ایسا ہو چکا ہے؟

خیال رہے کہ پاکستان کی ٹیم کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپس میں کارکردگی ماضی میں خاصی اچھی رہی ہے۔ اب تک آٹھ ٹورنامنٹس کے دوران پاکستان کی ٹیم تین مرتبہ ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچی ہے جبکہ صرف دو ٹورنامنٹس یعنی 2014 اور 2016 کے ورلڈ کپس میں پاکستان سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

تاہم مشکل موقع سے دوسری ٹیموں کے نتائج کے سہارے اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کی روایت ویسے تو خاصی پرانی ہے لیکن یہ سنہ 1992 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کے سفر میں خاصی عیاں تھی جب پاکستان کو کہیں بارش اور کہیں دوسری ٹیموں کے نتائج نے بچا لیا تھا۔

اس کے بعد سے پاکستان کی ٹیم کو سنہ 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا تھا اور پھر سنہ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی امیدیں نیدر لینڈز اور جنوبی افریقہ کے میچ پر تھیں جہاں نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو اپ سیٹ شکست دی اور یوں پاکستان پہلے سیمی فائنل اور پھر فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

سنہ 2022 میں بھی پاکستان کو انڈیا اور پھر زمبابوے کی ٹیم سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس وقت بھی بحث یہی تھی کہ کیا یہ ٹیم سیمی فائنل تک پہنچنے کی حق دار بھی ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.