بولیویا میں فوجی بغاوت ناکام، آرمی چیف گرفتار

image

سکر: جنوبی امریکی ملک بولیویا میں فوجی بغاوت کو ناکام بناتے ہوئے آرمی چیف کو گرفتار کر لیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بولیویا کے آرمی چیف جنرل جوآن ہوزے زونیگا کی قیادت میں فوج نے صدارتی محل سمیت دارالحکومت لاپاز کے اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے فوجیوں نے موریلو اسکوائر پر پوزیشن سنبھالتے ہوئے صدارتی محل کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو بند کر دیا تھا۔

بولیویا کے صدر لوئس آرسے کی جانب سے ایک بیان میں فوجی افسران کو حکم دیا گیا کہ وہ فوری طور پر تمام فورسز کو واپس بلائیں۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ سڑکوں پر نکل کر جمہوریت کی خاطر فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: سابق امریکی صدر ابراہم لنکن کا مجسمہ پگھل گیا

صدر لوئس آرسے نے صدارتی محل میں فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں تم لوگوں کا کپتان ہوں اور میں حکم دیتا ہوں کہ فوری طور پر فوج کو واپس بھیجو۔ میں اعلیٰ قیادت کے حکم کی خلاف ورزی نہیں ہونے دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جمہوریت کے خاتمے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عوام کو اس بغاوت کے خلاف منظم اور متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔

صدارتی محل کی جانب فوج کی پیش قدمی کے بعد صدر لوئس آرسے نے فوری طور پر جوز ولسن سانچیز کو فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا اور ان سے امن و امان کو بحال کرنے پر زور دیا۔

صدر کے اپیل پر عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور فوج کے نئے سربراہ کے حکم پر کچھ ہی گھنٹوں میں فوج صدارتی محل سمیت دیگر مقامات سے واپس نکلنا شروع ہوئی۔

پولیس نے صدارتی محل کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے بغاوت کی کوشش کرنے والے آرمی چیف کو حراست میں لے لیا۔ نئے آرمی چیف جوز ولسن سانچیز نے عہدہ سنبھالتے ہی اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں فوجی اہلکاروں کو حکم دیتا ہوں کہ تمام اہلکار اپنے یونٹس میں واپس چلے جائیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.