سپین کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والی نوجوان جوڑی: ’سارا سپین جشن میں ڈوبا ہے اور یہ دونوں اپنی دنیا میں مگن ہیں‘

یوروکپ جیتنے کے لیے فیورٹ قرار دی جانے والی ٹیم سپین نے ایک بار پھر انگلینڈ کا خواب چکناچور کر دیا اور جرمنی کے شہر برلن میں ہونے والے فائنل میں ایک کے مقابلے دو گول سے میچ جیت کر یوروکپ کی فاتح بن گئی۔
نیکو اور یمال
Getty Images
نیکو اور یمال کا سگنیچر ڈانس

یوروکپ جیتنے کے لیے فیورٹ قرار دی جانے والی ٹیم سپین نے ایک بار پھر انگلینڈ کا خواب چکنا چور کر دیا ہے اور جرمنی کے شہر برلن میں ہونے والے یورو کپ فائنل میں سپین نے گذشتہ شب انگلینڈ کو ایک کے مقابلے دو گول سے شکست دے کر یوروکپ اپنے نام کر لیا ہے۔

جیسے پورے ٹورنامنٹ میں دیکھنے کو ملا ہے کہ سپین کی نوجوان جوڑی نیکو ولیمز اور لیمائن یمال نے کمال کا کھیل پیش کیا ہے، فائنل میں بھی دونوں ہی کا کھیل نمایاں رہا۔

نیکو ولیمز جمعے کو 22 سال کے ہوئے جبکہ یمال نے سنیچر کے روز اپنی 17ویں سالگرہ منائی۔

سپین کی یہ نئی جوڑییورو کپکے دوران جتنی شہ سرخیوں میں رہی ہے شاید ہی کسی اور جوڑی کو کبھی نصیب ہوئی ہو کیونکہ یہ بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کے قریب ہیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے۔

سوشل میڈیا پر بھی انھی دونوں کے چرچے ہیں، ایک طرف جہاں سپین اور یورو کپ ٹرینڈ کر رہا ہے وہیں یہ دونوں کھلاڑی بھی ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

فائنل کے پہلے ہاف میں دونوں طرف سے متواتر حملے ہوئے تاہم کوئی بھی ٹیم گول کرنے میں ناکام رہی لیکن جوں ہی دوسرا ہاف شروع ہوا لیمائن یمال نے ایک کھلاڑی کو چکمہ دیا اور دوسرے کو پچھاڑتے ہوئے بائیں جانب سے آگے بڑھ رہے نیکو ولیمز کی جانب پاس کیا جنھوں نے اسے روکے بغیر بائیں پاؤں سے شاٹ لیا جو انگلینڈ کے ایک کھلاڑی اور گول کیپر کے درمیان سے گزرتا ہوا گول پوسٹ میں داخل ہو گیا اور اس طرح سپین نے ایک گول کی برتری حاصل کر لی۔

اس کے بعد کھیل مزید تیز ہو گیا اور انگلینڈ کے پالمر نے بلنگھم کے بیک پاس پر ڈی ایریا کے باہر سے 71ویں منٹ میں پوری قوت سے شاٹ لگایا اس سے انگلینڈ اور سپین کا سکور ایک ایک سے برابر ہو سکا۔

پھر یمال کی جانب سے دو بہترین شاٹس گول کیپر پکفورڈ نے ناکام بنا دیں، لیکن میچ کے آخری لمحات میں سپین کی جانب سے ایک جوابی حملے میں مارک کوچوریلا نے بائیں جانب سے پاس کیا اور گول کی جانب بڑھتے ہوئے میکیل اویارزبل نے انگلینڈ کے کھلاڑی کے آگے سے پھسلتے ہوئے گیند گول میں ڈال دی۔

اس طرح ان کے گول نے سپین کو ایک بار پھر برتری دلا دی جو آخری وقت تک قائم رہی اور سپین یورو کپ کا فاتح بن گیا اور انگلینڈ کا 58 سال سے یوروکپ کا فاتح بننے کا خواب ادھورا رہ گیا۔

فاتح سپین کی ٹیم
Getty Images
یورو کپ 2024 کی فاتح سپین کی ٹیم

پیلے کا 66 سال پرانا ریکاڑ ٹوٹا

اگر سیمی فائنل میں یمال کو ان کی بہترین کارکردگی کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا تو فائنل میں بڑے بھائی کی طرح ان کا خیال رکھنے والے نیکو ولیمز کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

بی بی سی کے سپورٹس صحافی ایملن بیگلی لکھتے ہیں کہ برازیل کے لیجنڈری کھلاڑی پیلے کا 66 سالہ پرانا ریکارڈ توڑنا اور ایسی چیزیں حاصل کرنا جن کا لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو جیسے کھلاڑی ان کی عمر میں بس خواب ہی دیکھ سکتے تھے 17 سالہ یمال کے لیے ایک بڑی بات ہے۔

انھوں نے مزید لکھا کہ ’یہ کہنا درست ہے کہ لیمائن یمال نے پچھلے سال فٹبال کے کھیل کو ہلا کر رکھ دیا اور اتوار کو فٹبال کے اس عروج پر پہنچ گئے کہ جب 17 سال اور ایک دن کی عمر میں وہ یورپی چیمپئن شپ جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔‘

بہر حال رواں یورو کپ میں وہ واحد کھلاڑی ہیں جنھوں نے خود تو ایک ہی گول کیا لیکن چار گول کے لیے مواقع بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

لیمائن یمال پر میسی کو بھی فخر

سنہ 2007 میں نوجوان لیونل میسی نے بارسلونا کے کیمپ نو سٹیڈیم کے ڈریسنگ روم میں ایک فلاحی تقریب میں ایک نومولود بچے کے ساتھ تصویر بنوائی تھی۔

میسی اس وقت صرف 20 سال کے تھے فٹبال کی دنیا میں اپنا نام بنا رہے تھے اور وہ مستقبل میں عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک بننے والے تھے لیکن انھیں اس وقت یہ معلوم نہیں تھا کہ جس بچے کو انھوں نے گود میں اٹھا رکھا ہے 17 برس سے بھی کم عرصے میں وہ دنیائے فٹبال میں دھوم مچا دے گا اور سپین کو یورو کپ کا فاتح بنا دے گا۔

یہ فوٹو شوٹ اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف کی جانب سے منعقد کروایا گیا تھا اور یہ تصاویر بنانے والے فوٹوگرافر خبر رساں ادارے اسوسی ایٹڈ پریس کے جان مونفرٹ تھے۔

انھوں نے لکھا کہ ’میسی خاصے شرمیلے شخص ہیں اور وہ ایک لاکر روم سے جب دوسرے میں داخل ہوئے تو سامنے ایک بچہ پلاسٹک کے ٹب میں پانی میں موجود تھا اور انھیں شروع میں تو یہ بھی سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ اسے اٹھانا کیسے ہے۔‘

میسی کی طرح یمال بھی بارسلونا کے لیے کھیلے جہاں وہ سپینش لیگ اور کلب کے لیے سب سے کم عمر گول سکورر بن گئے۔

مونفورٹ کہتے ہیں کہ جب یہ تصاویر گذشتہ ہفتے وائرل ہوئیں تب ہی انھیں اس بات کا علم ہوا کہ یہ بچہ یمال ہے۔

'میرے لیے یہ خاصا پُرجوش لمحہ ہے کہ میں ایک ایسی چیز کے ساتھ جڑ گیا ہوں جس نے تہلکہ مچایا ہوا ہے۔ آپ کو سچ بتاؤں تو یہ بہترین جذبات ہیں۔'

یمال اور نیکو
Getty Images
یمال اور نیکو

یمال اور نیکو کی دوستی

فائنل کے ہیرو نیکو اپنے نوجوان ساتھی یمال کی اسی طرح دیکھ بھال کرتے ہیں جیسا کبھی ان کے فٹبالر بھائی اناکی ان کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے۔

یہ دونوں کھلاڑی گہرے دوست بن چکے ہیں۔ اس جوڑی کی ساتھ ساتھ رقص کرنے کی آن لائن تصاویر وائرل بھی ہوئیں جن میں غالبا وہ گول کا جشن منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

اٹلی کے خلاف سپین کی جیت کے بعد نیکو نے مذاق میں کہا کہ ’میں نے اسے (یمال) پہلے ہی بتا دیا ہے کہ اسے 'اپنے باپ' یعنی مجھ سے ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے!'

اور فائنل میں دونوں نے مل کر جو گول کیا وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

ان کی دوستی اس وقت شروع ہوئی جب مارچ میں میڈرڈ کے لاس روزاس میں سپینش فیڈریشن میں ان کی ملاقات ہوئی۔ کولمبیا اور برازیل کے خلاف سپین کے دوستانہ ميچ سے قبل نیکو سے کہا گیا تھا کہ وہ نوجوان یمل پر گہری نظر رکھے۔

فیڈریشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’وہ اس کے لیے ایک اچھی مثال ہے۔ لمائن، نیکو کی ہر چیز کو کاپی کرتا ہے۔‘

’نیکو بیدار ہوتا ہے، تیار ہوتا ہے اور لمائن کی تلاش میں جاتا ہے۔ وہ بارکا کے کھلاڑی کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور کہتا ہے: 'چلو، ہمیں دیر نہیں کرنی چاہیے۔'

گذشتہ ستمبر میں جارجیا کے خلاف یورپی چیمپیئن شپ کے کوالیفائر میچ میں نیکو اور یمال کو لایا گیا تھا۔ اس کے بعد سپین کے منیجر لوئی ڈی لا فونٹے نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

یمال اور نیکو
Getty Images
یمال اور نیکو کی جوڑی نے تاریخ رقم کی ہے

سوشل میڈیا پر دونوں کے چرچے

لمائن یمال نے میچ کے 47ویں منٹ میں ایک موقع پیدا کیا اور گیند نیکو کی جانب بڑھا دی جنھوں نے اس کو گول میں تبدیل کر دیا۔

نیکو کے بارے میں کمچٹکا نامی ایک صارف لکھتے ہیں: '30 سال قبل نیکو ولیمز کے والد اور ان کی والدہ جن کے پیٹ میں اناکی تھا انھوں نے گھانا چھوڑا اور پیدل ہی برکینا فاسو، مالی، الجیریا اور صحرائے صحارا سے گزرتے ہوئے میلیلا کی سرحد پار کر کے بلباؤ پہنچے تھے اور آج ان کا بیٹا یورپی چیمپئن ہے۔‘

ٹی ایس ایف پوڈکاسٹ نے سپین کی جیت پر لکھا: سپین نے اپنے تمام سات گیمز جیتے۔ بہترین ٹیموں کو شکست دی۔ بہترین فٹبال کھیلی۔ بہترین گول کیے۔ ان کی ٹیم میں نیکو ولیمز، لمائن یمال، روڈری، فابیان، دانی اولمو، لاپورٹے، کوکوریلا جیسے بہترین کھلاڑی ہیں۔۔۔ آپ کو اس سے زیادہ مستحق چیمپئن نہیں ملے گا۔'

ناؤ گریسیوا نامی ایک صارف نے لکھا: 'لمائن یمال اور نیکو ولیمز کے بارے میں بات سے سکینڈل ہو سکتا ہے۔ یہ تارکین وطن کے بچے ہیں جو سپین کی نمائندگی کر رہے ہیں اور سپین قوموں کے انضمام کی جگہ ہے۔ قومی ٹیم کی اس تصویر کو شیئر نہ کریں کیونکہ شائقین ناراض ہو جاتے ہیں۔'

ایک اکاؤنٹ کی جانب سے فیس بک پر لکھا کہ 12 جولائی کو نیکو کا یوم پیدائش، 13 جولائی کو یمال کا یوم پیدائش اور 14 جولائی کو یمال نے نیکو کو پاس دیا اور گول۔ کرشماتی جوڑی!

جبکہ صحافی فیبریوزو رومانو نے فیس بک پر لکھا کہ ’یمال نے ایک گول کیا اور چار گول میں مدد کی جبکہ نیکو نے دو گول کیے اور ایک گول میں مدد کی۔‘

لوگ پلیئر آف دی فائنل نیکو ولیمز کا بیان بھی نقل کر رہے ہیں جس میں انھوں نے کہا کہ ’ان کے والدین نے سپین تک پہنچنے میں بہت مشقت اٹھائی ہے اور یہ کہ انھوں نے ان کے اندر ایمانداری اور وفاداری کا جذبہ پیدا کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ فٹبالر کے طور پر ان پر سماج سے متعلق ذمہ داریاں ہیں اور وہ خوش ہیں کہ وہ انھیں نبھا رہے ہیں۔‘

انھوں نے یمال کے بارے میں کہا کہ ’لیمائن ناقابلِ یقین ہے اس کے لیے کوئی حد نہیں ہے، بہت اچھا (کھلاڑی) ہونے کے علاوہ وہ بہت اچھا انسان ہے۔‘

بہت سے لوگ ان دونوں کی جیت کے بعد مخصوص ڈانس کی ویڈیو کلپس شیئر کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ سارا سپین جشن میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ یہ دونوں اپنی ہی دنیا میں مگن ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.