ابھیشیک اور ایشوریا میں علیحدگی؟ بڑی پیشگوئی

image

بالی وڈ کی کئی مشہور جوڑیوں کے حوالے سے پیشگوئی کرنے والے ہندو پنڈت جگن ناتھ گروجی نے ابھیشیک اور ایشوریا کے درمیان علیحدگی کی پیشگوئی کردی۔

بھارتی میڈیا پر گزشتہ ایک برس سے ابھیشیک اور ایشوریا رائے کے درمیان طلاق کی افواہیں سرگرم ہیں جن پر جوڑے کی جانب سے تاحال کسی قسم کا ردعمل نہیں دیا گیا۔

بھارتی بزنس ٹائیکون مکیش امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی شادی کی تقریب میں ابھیشیک بچن کو اپنے والدین امیتابھ بچن اور جیا بچن کے ہمراہ شرکت کرتے دیکھا گیا جب کہ ایشوریا رائے اور آرادھیا کو تقریب میں تنہا آتے دیکھا گیا، ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوئیں تو ایک مرتبہ پھر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ دونوں میں معاملات ٹھیک نہیں ہیں۔

ان افواہوں کو اس وقت مزید ہوا ملی جب ابھیشیک نے سوشل میڈیا پر بھارتی صحافی کی جانب سے شیئر طلاق سے متعلق پوسٹ پر لائیک کیا۔

بعد ازاں سینئر اداکار امیتابھ بچن کی پوسٹ نے بھی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی جس میں درج تھا کہ 'مشکل اور کٹھن کام کی طرف واپسی ہوگئی لیکن زندگی کبھی آسان نہیں ہوتی'۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جگن ناتھ گروجی کا کہنا تھا کہ دونوں کے تعلق میں ایسا بہت کچھ ہے جو لوگ نہیں جانتے ، علم نجوم کے مطابق دونوں کی شادی کا چلنا مقدر میں نہیں تھا لیکن بیٹی آرادھیا کی محبت نے اس جوڑی کو ساتھ رہنے پر مجبور کیا،ابھیشیک اور ایشوریا کے پیدائشی زائچے کے مطابق جوڑی کے درمیان علیحدگی کافی عرصہ پہلے ہی موجود تھی لیکن چونکہ ابھیشیک اور ایشوریا دونوں ہی سمجھدار ہیں چنانچہ دونوں نے اس رشتے کو نبھانے کی پوری کوشش کی لیکن دونوں کی کنڈلیاں رشتے پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔

جگن ناتھ نے پیش گوئی کی کہ حالات کی وجہ سے ابھیشیک اور ایشوریا جلد ہی الگ ہو سکتے ہیں، طلاق کا نہیں کہا جاسکتا ہے لیکن آئندہ سالوں میں دونوں میں علیحدگی کا امکان زیادہ ہے جس کی اہم وجہ اس رشتے میں محبت کی کمی ہےتاہم علیحدگی کے باوجود دونوں کے درمیان احترام اور دوستی کا رشتہ برقرار رہے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایشوریا رائے کے بچن ہاؤس چھوڑنے کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں اور امیتابھ بچن نے اپنی بہو کو سوشل میڈیا سے اَن فالو بھی کردیا تھا۔

ابھیشیک بچن اور ایشوریا رائے کی شادی 2007 میں ہوئی تھی اوران کے گھربیٹی آرادھیا کی پیدائش 2011 میں ہوئی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.