ہلال امتیاز، سونے کا تاج اور کروڑوں روپے۔۔۔ اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر ارشد ندیم کے لیے انعامات کے اعلان

پاکستان کے لیے چالیس برس بعد اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم گذشتہ رات جب لاہور ایئر پورٹ پر پہنچے تو یہ یقیناً ایک منفرد لمحہ تھا کہ پاکستان میں کسی ایتھلیٹ کی واپسی کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا تھا۔

پاکستان کے لیے چالیس برس بعد اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم گذشتہ رات جب لاہور ایئر پورٹ پر پہنچے تو یہ یقیناً ایک منفرد لمحہ تھا کہ پاکستان میں کسی ایتھلیٹ کی واپسی کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا تھا۔

رات گئے جب ان کی فلائٹ لاہور ایئرپورٹ پر پہنچی تو پہلے تو اسے واٹر کینن سیلوٹ دیا گیا اور پھر ارشد باہر کی جانب آئے تو ان کے والد اور دیگر رشتہ دار ان سے بغلگیر ہوئے۔

ارشد ندیم نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’قوم اور والدین کی دعاؤں سے اللہ تعالیٰ نے عزت دی، اس کامیابی کے پیچھے بہت لمبا سفر ہے، میں نے میڈل حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کی تھی۔‘

خیال رہے کہ جمعرات کی شب ارشد ندیم نے 92.97 کی تھرو کے ساتھ نہ صرف جیولن فائنل جیت لیا بلکہ اولمپکس میں 2008 میں قائم کیا گیا ریکارڈ بھی توڑا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کے بعد ارشد ایک خصوصی ڈبل ڈیکر بس میں سوار ہوئے اور مداحوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور ہاتھ بلند کر کے ان کے نعروں کا جواب دیا۔

اس سے قبل ارشد کو جہاں پیرس اولمپکس کی ایک تقریب میں جیولن تھرو کا مقابلہ جیتنے پر گولڈ میڈل سے نوازا گیا ہے تو وہیں پاکستان میں بھی ان کے لیے کئی انعامات اور اعزازات کے اعلان کیے جا رہے ہیں۔

اتوار کو پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ارشد ندیم کو ہلال امتیاز سے نوازنے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان کے سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم کی طرح جیولن کیسے پھینکیں: بی بی سی اردو کی خصوصی پیشکش

ارشد
Getty Images

خیال رہے کہ جمعرات کی رات ارشد نے جو تھرو پھینکی وہ ان کے کریئر کی سب سے بڑی جبکہ دنیا میں اب تک پھینکی جانے والی چھٹی سب سے طویل جیولن تھرو تھی۔ارشد نے اس مقابلے میں اپنی آخری تھرو بھی 90 میٹر سے زیادہ فاصلے پر پھینکی۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ ارشد نے اپنے کریئر میں 90 میٹر سے زیادہ فاصلے پر تھروز کی ہیں۔ ماضی میں انھوں نے 2022 میں برمنگھم میں دولتِ مشترکہ کھیلوں میں 90.18 میٹر فاصلے پر جیولن پھینک کر طلائی تمغہ جیتا تھا۔

دریں اثنا پیرس اولمپکس کے جیولن فائنل میں ارشد کے دیرینہ حریف اور دفاعی چیمپیئن انڈیا کے نیرج چوپڑا نے حاصل کیا جنھوں نے 89.45 میٹر کی تھرو کی۔ یہ رواں برس ان کی بہترین تھرو تھی۔ کانسی کے تمغے کے حقدار گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز قرار پائے۔

خیال رہے کہ پیرس اولمپکس میں کوالیفیکیشن راؤنڈ میں انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا اپنی 89.34 میٹر کی تھرو کی بدولت پہلے نمبر پر رہے تھے جبکہ ارشد ندیم 86.59 میٹر کی تھرو کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر تھے۔

اس موقع پر لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ارشد کی تصاویر شیئر کر کے خوشی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے اور اس امید کا اظہار بھی کہ ارشد کا گولڈ میڈل پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کا باعث بنے گا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’نہیں سوچا تھا کہ پاکستان بھر لوگ رات دو بجے ایک ایتھلیٹ کے استقبال کے لیے اٹھے ہوں گے۔ ارشد اس کے مستحق ہیں۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’لوگوں کو شاید ابھی تک اس بات کا ٹھیک سے علم نہیں ہوا کہ ارشد نے کیا کارنامہ کیا ہے۔ پوری دنیا میں پاکستانی ان کے اس کارنامے پر جشن منا رہے تھے۔‘

عبداللہ نامی صارف نے لکھا کہ ارشد کے والد نے جب انھیں ایئرپورٹ پر گلے لگایا ہو گا تو یقیناً یہ ان کی زندگی کا بہترین لمحہ ہو گا، انھوں نے پوری زندگی جس کا ساتھ دیا وہ آج گولڈ میڈل لے آیا۔ کہانیوں کے اچھے اختتام بھی ہوتے ہیں۔

کرکٹر احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ ’یہاں موجود شائقین کی تعداد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فتح ہمارے لیے کتنی اہم ہے۔‘

https://twitter.com/iamAhmadshahzad/status/1822399684457189471

ارشد ندیم کے لیے انعامات کا اعلان

ارشد ندیم کی اس کامیابی سے پاکستانی قوم کا ان عالمی کھیلوں میں میڈل کے حصول کا تین دہائیوں سے جاری انتظار بھی بالاخر ختم ہو گیا ہے۔

اس پر پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے ان کے لیے سول ایوارڈ ہلال امتیاز کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ حکومتِ پاکستان نے 14 اگست کی مناسبت سے ارشد ندیم کی خصوصی تصویر والا ’عزم استحکام‘ ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا ہے۔

ارشد کی شاندار کامیابی پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کے لیے 10 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ جبکہ حکومت سندھ نے ارشد ندیم کے لیے پانچ کروڑ اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا۔

دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی احمد شہزاد اور گلوکار علی ظفر نے بھی ارشد ندیم کے لیے 10، 10 لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ارشد کے لیے 20 لاکھ اور پاکستان کے ایک نجی بینک یو بی ایل نے بھی ارشد کو 50 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

صرف یہ ہی نہیں بلکہ ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن کی جانب سے بھی ارشد ندیم کو 50 ہزار امریکی ڈالر بطور انعام دیا جائے گا۔

رواں برس اپریل کے دوران ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن نے اولمپکس ٹریک اور فیلڈ مقابلوں میں گول میڈل حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے لیے اس حوالے سے ایک اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی خود میڈل جیتنے پر انعامی رقم ادا نہیں کرتی۔ ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن وہ پہلی انٹرنیشنل فیڈریشن ہے جس نے کھلاڑیوں کے لیے انعامی رقم کا اعلان کر رکھا ہے۔

دریں اثنا میئر سکھر نے ارشد ندیم کے لیے ’سونے کے تاج‘ کا بھی اعلان کیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ شہر میں ایک زیرِ تعمیر سپورٹس سٹیڈیم کا نام ’ارشد ندیم سٹیڈیم‘ رکھا جائے گا۔

Reuters
Reuters

’اس مرتبہ ہم 14 اگست گولڈ میڈل کے ساتھ منائیں گے‘

ارشد ندیم نے طلائی تمغہ جیتنے کے بعد نجی چینل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج میں اس سے بھی بہتر تھرو کر سکتا تھا مگر خدا نے جو قسمت میں لکھا تھا وہ اس نے دیا ہے۔ اس سے آگے محنت کروں گا اور مجھے امید ہے کہ میں اس سے بھی بہت بہتر کارکردگی دکھاؤں گا۔‘

ارشد کا کہنا تھا کہ ’آج خدا نے ہمیں میڈل سے نوازا ہے اور پوری پاکستانی قوم کی دعائیں میرے ساتھ تھیں۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ وہ اس میڈل جیتنے کی خوشی کو کیسے منائیں گے، ارشد کا کہنا تھا کہ یہ اگست کا مہینہ ہے اور ہم اس مرتبہ 14 اگست گولڈ میڈل کے ساتھ منائیں گے۔

کھیل ختم ہونے کے بعد دیگر دو کھلاڑیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ’میں بہت خوش نصیب ہوں کہ پاکستانی قوم نے میرے لیے اتنی دعائیں کیں۔‘

gettyimages
Getty Images

انڈیا پاکستان کی کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں میں دشمنی کے متعلق ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ جیسے انڈیا پاکستان کے کرکٹ میچ میں دونوں ملکوں کے لوگ سب کام چھوڑ کر ٹی وی پر بی جاتے ہیں ویسے ہی جب میرا اور نیرج بھائی کا جب میچ ہوتا ہے تب بھی سب لوگ کام کاج چھوڑ کر ٹی وی پر ہمیں دیکھتے ہیں۔‘

اس موقع پر نیرج کا کہنا تھا کہ ہمارے دونوں ملکوں میں جیولن کے متعلق زیادہ لوگ نہیں جانتے تھے میں اور ارشد 2016 سے مقابلہ کر رہے ہیں اور پچھلے مقابلوں میں خدا میرے ساتھ تھا مگر آج وہ ارشد کے ساتھ تھا اور میں بہت خوش ہوں کیونکہ ارشد بہت محنت کرتا ہے۔

نیرج کا کہنا تھا کہ اب دونوں ملکوں میں جیولن بہت مقبول ہو چکی ہے اور ہمیں امید ہے زیادہ سے زیادہ نوجوان آگے آئیں گے اور جیولن اٹھائیں گے۔

ارشداور نیرج دونوں نے اپنی سرجری اور انجریز کے بارے میں بھی بات کی۔ ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ ’میری ٹیکنیک پہلے سے بہتر ہوئی ہے اور ہم اس پر مزید کام کر رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

انفرادی گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے پاکستانی

ارشد اولمپکس کی تاریخ میں انفرادی مقابلوں میں طلائی تمغہ حاصل کرنے والے پہلے جبکہ کوئی بھی میڈل جیتنے والے تیسرے پاکستانی ہیں۔

ان سے قبل 1960 میں پہلوان محمد بشیر نے روم اور 1988 میں باکسر حسین شاہ نے سیول اولمپکس میں کانسی کے تمغے جیتے تھے۔

ارشد کی اس کارکردگی کی بدولت پاکستان اولمپکس میں 1992 کے بعد پہلی مرتبہ کوئی تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوا ہے جبکہ طلائی تمغے کے لیے پاکستان کا انتظار اس سے بھی کہیں طویل تھا کیونکہ پاکستان نے اولمپکس میں اپنا آخری طلائی تمغہ 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں ہاکی کے مقابلوں میں جیتا تھا۔

ارشد کی اس کامیابی کے بعد اولمپکس کی تاریخ میں پاکستان کے کل تمغوں کی تعداد 11 ہو گئیہے جن میں سونے اور کانسی کے چار، چار جبکہ چاندی کے تین تمغے شامل ہیں۔ ان 11 میں سے آٹھ تمغے ہاکی جبکہ باقی تین جیولن تھرو، ریسلنگ اور باکسنگ میں جیتے گئے ہیں۔

فائنل میں جگہ بنانے کے بعد ایک ویڈیو بیان میں ارشد ندیم نے عوام سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ کی دعاؤں سے میں نے کوالیفیکیشن راؤنڈ میں پہلی ہی تھرو میں فائنل کے لیے کولیفائی کر لیا۔‘

’مزید میرے لیے دعا کریں تاکہ میں مزید بہتر پرفارم کروں اور پاکستان کے لیے میڈل جیتوں۔‘

ارشد ، نیرج اوراینڈرسن
Getty Images
ارشد نے طلائی، نیرج نے چاندی جبکہ اینڈرسن نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا

’دل خوش کر دیا شہزادے‘

ارشد ندیم نے جیولن تھرو کے فائنل میں جیسے ہی نیا اولمپک ریکارڈ اپنے نام کیا تو گویا پاکستانیوں کو یقین سا ہو گیا کہ ان کا تین دہائیوں کا انتظار اب ختم ہونے کو ہے۔

پاکستان میں سوشل میڈیا پر ارشد ندیم کا نام ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور انھیں جہاں مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہوا وہیں صارفین کی بڑی تعداد بار بار ان کے اس تھرو کی ویڈیو شیئر کرنے لگی جس میں وہ 92.97 میٹر کے ساتھ نیا عالمی ریکارڈ بناتے ہیں۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے کمال کر دیا ارشد، تاریخ رقم ہو گئی۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ آپ نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی ٹویٹ میں ارشد ندیم کو گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ارشد ندیم کی مسلسل محنت اور استقامت نے ان کا اور قوم کو سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

’یہ پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی نے اولمپکس میں انفرادی طور پر گولڈ میڈل جیتا ہے۔ وہ ہماری نوجوان نسل کے لیے ایک مثال ہیں۔‘

Arshad Nadeem
Getty Images
ارشد نے اولمپکس فائنل میں اپنی آخری تھرو بھی 90 میٹر سے زیادہ فاصلے پر پھینکی

پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے لکھا کہ ’ارشد نے سر دھڑ کی بازی لگائی ہے اور ان کی تھرو طلائی تمغے کے لیے کافی ہے۔‘ کرکٹ مبصر اور ٹی وی میزبان زینب عباس کا کہنا تھا کہ ’کیا ہی تھرو ہے یہ۔‘

پاکستان کے فاسٹ بولر شعیب اختر نے اپنے مخصوص انداز میں ارشد ندیم کی ریکارڈ تھرو پر انھیں ’شہزادہ‘ قرار دے دیا جبکہ پروفیسر عادل نجم نے لکھا کہ ’دل خوش کر دیا شہزادے۔‘

ایسے میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے ایکس ہینڈل سے ایک ٹویٹ سامنے آیا جس میں موجود ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستانی کرکٹر پیرس اولمپک میں بیتابی سے ارشد ندیم کی تھرو کا انتطار کر رہے ہوتے ہیں اور وہ جیسے ہی ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کرتے ہیں تو سب کھلاڑی جشن منانا شروع کر دیتے ہیں۔

جیولن تھرو کے فائنل سے قبل ہی ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے پورا پاکستان ارشد ندیم سے میڈل جیتنے کی امید لگائے بیٹھا ہے اور سوشل میڈیا پر صارفین ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے تھے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہتے نظر آئے کہ ارشد ندیم لاکھوں لوگوں کے لیے متاثر کن شخصیت ہیں اور پورا پاکستان فخر سے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔‘

ایکس پر حرا نامی صارف نے لکھا کہ ’ارشد ندیم آپ کی محنت کا صلہ آپ کو گولد میڈل کی صورت میں ملے گا۔‘

ایک اور صارف کا کہنا تھا ’ارشد ندیم جیتنے میں کامیاب ہوئے تو یہ پاکستان میں ایتھلیٹکس کے لیے اچھی مثال ہو گی اور اس سے ہزاروں نئے ارشد ندیم کو سامنے آنے میں مدد ملے گی۔‘

ضیا نامی صارف نے تو تجویز دے ڈالی کہ ارشد ندیم کو انعام دینے کے لیے بجلی بلوں میں نیا ٹیکس لگا دیا جائے۔

’میری حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ بجلی کے بلوں میں 100 روپے کا ایک اور ٹیکس شامل کریں جو ارشد ندیم کو بطور انعام دیا جائے۔ وہ ہمارے پیسے کے حقدار ہیں۔‘

ارشد ندیم
Getty Images
جیولن تھرو کے فائنل سے قبل ہی ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے پورا پاکستان ارشد ندیم سے میڈل جیتنے کی امید لگائے بیٹھا ہے

’ارشد ندیم صرف عالمی ایونٹس کے دوران یاد آتے ہیں‘

اسی دوران کئی افراد سوشل میڈیا پر پاکستان میں ایتھلیٹس کو سہولتوں کی فقدان کی شکایت کرتے بھی نظر آئے۔

صحافی سلیم خالق کہتے ہیں کہ لوگوں کو ارشد ندیم صرف عالمی ایونٹس کے دوران ہی یاد آتے ہیں۔

’سب میڈلزکی امید لگائے بیٹھے ہوتے ہیں، اس بار اولمپکس کے بعد بھی انھیں بھولنا نہیں، جس طرح شاہین آفریدی، بابراعظم اور دیگر کرکٹرز کو سٹارز کا درجہ دیتے ہیں ایسا ہی ارشد کو بھی دینا ہے، پھر دیکھیے گا کتنے ارشد ملتے ہیں۔‘

دوسرے ممالک کے ایتھلیٹس کے مقابلے میں ارشد ندیم کو ملنے والی سہولتوں کا موازنہ کرتے ہوئے ایک صارف نے جرمن جیولن تھروئر جیولین ویبر کی ٹریننگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ارشد اس کا مقابلہ گھی والی روٹی اور وائبز سے کر رہے ہیں۔‘


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.