اے آئی ٹیکنالوجی سے متعلق بل گیٹس کی بڑی پیشگوئی

image

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی اتنی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے جس کی توقع ماہرین نے بھی نہیں کی تھی۔

گزشتہ دنوں ایک انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی تعلیم اور طب کے شعبوں میں پیشرفت کو بہت تیز کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ پہلی ایسی ٹیکنالوجی ہے جو ماہرین کی توقعات سے بھی زیادہ تیزی سے پیشرفت کر رہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ اے آئی سے کافی کچھ اچھا ہوسکتا ہے مگر اس ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات پر انہیں خدشات ہیں۔

بل گیٹس کا کہنا تھا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی رفتار کا مطلب ہے کہ کمپنیوں کو حکومتوں کے ساتھ ملکر قوانین کی تیاری کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اے آئی ہماری معیشت کو نقصان نہ پہنچا سکے۔

انہوں نے انتباہ کیا کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے متعدد شعبوں کے لیے کام کرنے والے افراد کی ملازمتیں متاثر ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 'اے آئی ٹیکنالوجی کمپیوٹرز، فون اور انٹرنیٹ سے بھی زیادہ اثرات مرتب کرسکتی ہے، یہ میری زندگی میں ہونے والی سب سے بڑی ٹیکنالوجی پیشرفت ہے'۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ ایک دہائی کے اندر مختلف شعبے جیسے تعلیم اور صحت نمایاں حد تک بدل جائیں گے۔

بل گیٹس نے خیال ظاہر کیا کہ اے آئی کے باعث کاروباری ہفتے کا دورانیہ مختصر ہوگا اور روایتی کل وقتی ملازمت کی ضرورت گھٹ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ طویل المعیاد بنیادوں پر ملازمت اتنی اہم نہیں رہے گی اور ہمارے خیال میں یہ ایک اچھی بات ہے۔

تمام تر خدشات کے باوجود بل گیٹس کو یقین ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی پیشرفت سے انسانیت کو فائدہ ہی ہوگا۔

یہ پہلی بار نہیں جب بل گیٹس کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے جوش و خروش کا اظہار کیا گیا۔

مارچ 2023 میں ایک بلاگ پوسٹ میں بل گیٹس نے اے آئی ٹیکنالوجی کو مائیکرو پراسیسر، پرسنل کمپیوٹر، انٹرنیٹ اور موبائل فون جتنا اہم قرار دیا تھا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی لوگوں کے کام کرنے، سیکھنے، سفر، طبی نگہداشت اور ایک دوسرے سے رابطوں کو بدل کر رکھ دے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.