بنگلادیشی ٹیم ان دنوں ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے بھارت میں موجود ہے لیکن بنگلادیشی ٹیم کا بھارت ٹور نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مسجد نہ جاسکنے کے سبب تنازعات میں گھر گیا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی گزشتہ روز بھارتی شہر گوالیار میں کھیلا گیا جس میں بھارت نے 7 وکٹوں سے بنگلادیش کو شکست دے دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سے قبل بنگلادیشی کھلاڑی نماز جمعہ کیلئے بھی مسجد نہیں جاسکے اور کھلاڑیوں نے جمعے کی نماز بھی ہوٹل میں ہی ادا کی۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بنگلادیشی کھلاڑی جمعے کی نماز کیلئے مسجد جانے کے خواہش مند تھے لیکن انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کھلاڑیوں کو مسجد جانے کی اجازت نہ مل سکی۔
بنگلادیش میں ہندوؤں کے خلاف ہونے والے مظالم کے جواب میں بھارت میں ہندو تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں، بھارتی تنظیم ہندو مہاسبھا نے میچ کے روز شہر کو بند کرنے اور دیگر تنظیموں نے احتجاج کی کال دی تھی۔
تاہم گوالیار کے انسپکٹر جنرل اروند سکسینا نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ گوالیار میں پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران سکیورٹی کے پیش نظر 2500 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ، اس سے قبل بھی شہر بھر میں حفاظتی انتظامات کیے گئے لیکن اس کے باوجود بنگلادیشی ٹیم مسجد نہیں آئی۔
آئی جی نے بتایا کہ مسجد ہوٹل سے 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جہاں مہمان ٹیم مقیم ہے۔
واضح رہے کہ بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی 9 اکتوبر کو نئی دہلی جب کہ تیسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ 12 اکتوبر کو حیدر آباد میں کھیلا جائے گا۔