عبوری افغان حکومت کے ترجمان عبدالقهار بلخي نے انتہائی غیر سنجیدہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اور سیاسی مخالفین کے درمیان تناؤ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے ۔ افغان ترجمان کے بیان پر پاکستان کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہاہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کے ترجمان کا کہناتھا کہ پاکستانی حکومت اور سیاسی مخالفین کے درمیان تناؤ خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے،اگر یہ سلسلہ جاری رہاتو اس کے پورے خطے پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ افغان حکومت کا بیان غیر سنجیدہ اور سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے ، یہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے، افغان حکومت کے لیے دانشمندی ہوگی کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں داخل اندازی کے بجائے افغانستان میں اپنی طرز حکمرانی اور استحکام کو ترجیح دیں۔
افغانستان میں عوام کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی نہ ہونا، معاشی زوال اور دہشت گردوں کی موجود پناہ گاہیں پاکستان کی ملکی سیاسی صورتحال سے کہیں زیادہ خطرات ہیں۔افغان حکومت کو افغانستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، انتہا پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور اندرونی جبر سے نمٹنے کی طرف توجہ ہونا چاہیے
جو کہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے کہیں زیادہ نقصان دہ ہیں، افغان عبوری حکومت کی توجہ افغانستان کی حکومت کی ناکامیوں کو دور کرنے پر ہونے چاہیے کیونکہ اس سے ان کے عوام اور خطے دونوں کو زیادہ فائدہ پہنچے گا۔
حال ہی میں اسلام آباد میں پولیس پر حملہ کرنے اور امن عامہ کو خراب کرنے کے الزام میں120 افغانیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان بننے سے پہلے، شاید انہیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے اپنے شہری پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم تو نہیں کر رہے ہیں۔