معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمٰن قمر نے ہنی ٹریپ کیس کے پس منظر میں ایک تازہ بیان میں سخت موقف اپناتے ہوئے کہا: "انہوں نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا، میں انہیں معاف نہیں کروں گا اور انہیں سزا ملے گی، ان کو سخت سزا دینا ضروری ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "میرا اِس گینگ سے کوئی تعلق نہیں، مجھے نہیں معلوم کہ آمنہ عروج کون ہے، یہ ایک خطرناک گینگ ہے، جو پہلے سے ہی مطلوب تھا اور متعدد قتل کے مقدمات میں ملوث تھا۔ وہ لڑکی کیسے کہہ سکتی ہے کہ اُس پر تشدد کیا گیا جبکہ وہ خود مجرم تھی؟"
خلیل الرحمٰن قمر نے مزید کہا: "عزت دینا اللہ کے ہاتھ میں ہے، جب تک انہیں سزا نہیں مل جاتی، میں سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔ پہلے اس گینگ سے نمٹوں گا، پھر سوشل میڈیا پر ٹرول کرنے والوں سے بھی نمٹوں گا۔ ہم قانونی طور پر کام کر رہے ہیں، سوشل میڈیا ٹرولز کو بھی ان کے کیے کی سزا ملے گی۔"
ہنی ٹریپ کیس کا پس منظر: آمنہ عروج کا گینگ
رواں سال 15 جولائی کو خلیل الرحمٰن قمر ایک خطرناک ہنی ٹریپ کا شکار بنے، جب انہیں آمنہ عروج نامی خاتون نے اپنے گھر بلایا، جہاں ایک گینگ نے انہیں اغوا کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ان سے بھاری رقم چھین لی۔ خلیل الرحمٰن نے 21 جولائی کو پولیس میں مقدمہ درج کرایا، جس کے بعد پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تفتیش کا آغاز کیا۔
پولیس تحقیقات کے مطابق، یہ گینگ تقریباً 12 افراد پر مشتمل تھا جن میں آمنہ عروج سمیت تین خواتین شامل تھیں۔ ان خواتین کو باقاعدہ طور پر ہدف دیا جاتا تھا کہ وہ امیر افراد کو اپنے جال میں پھنسائیں اور لوٹیں۔ خلیل الرحمٰن قمر بھی اسی گینگ کا شکار بنے۔
اغوا اور تاوان کی کہانی
پولیس کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کرنے کے بعد گینگ نے ان سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ تاہم، پولیس کی بروقت کارروائی سے آمنہ عروج اور اس کے ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا، اور یہ کیس اب عدالت میں زیر سماعت ہے۔
قدیم دشمنی یا نیا حربہ؟
خلیل الرحمٰن قمر کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھی نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔ ان کے بیانات نے نہ صرف اس کیس کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، بلکہ ان کے ناقدین کو بھی ہدف بنایا ہے۔ خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا ٹرولز کو بھی قانونی طور پر سزا دلوانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر، جو "میرے پاس تم ہو" اور "پیارے افضل" جیسے ہٹ ڈراموں کے خالق ہیں، اب اس غیر معمولی کیس میں مکمل طور پر پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔ ان کے الفاظ میں، وہ اس گینگ کو معاف کرنے کے لیے تیار نہیں اور انہیں مکمل سزا دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔