نجی اسکولوں میں داخلے اور ماہانہ فیسوں کے علاوہ اضافی فیسوں سے تنگ والدین کے لیے خوش خبری آگئی! ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز نے ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس میں واضح ہدایت دی گئی ہے کہ داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ تمام اضافی فیسیں غیر قانونی قرار دی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن میں ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کوئی نجی اسکول اضافی فیسیں وصول کر رہا ہے تو والدین فوری طور پر سندھ حکومت سے رابطہ کریں، اور اضافی رقم لینے والے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ والدین کو مونوگرام والی کاپیاں یا مخصوص اسٹیشنری خریدنے پر مجبور کرنا بھی اب قابل اعتراض عمل قرار پایا ہے۔
والدین کی اکثریت کو نرسری میں داخلہ فیس کے طور پر 55 ہزار 600 روپے تک کی رقم ادا کرنے کی نئی بحث میں الجھا دیا گیا تھا۔ اس نئے اقدام کا مقصد والدین کو مالی دباؤ سے نجات دلانا اور فیسوں کے حوالے سے انصاف فراہم کرنا ہے۔