استعمال شدہ آئی فون خریدتے وقت ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیئے؟

image

جدید دور میں ہر شخص آئی فون استعمال کرنا چاہتا ہے لیکن آئی فون کی مہنگی قیمتوں کی وجہ سے یہ ہر ایک کے بجٹ میں نہیں آتا اسی لیے لوگ استعمال شدہ آئی فون کو ترجیح دیتے ہیں جس سے ایک طرف پیسوں کی بچت ہوتی ہے تو دوسری طرف آئی فون کا شوق بھی پورا ہوجاتا ہے۔

لیکن مارکیٹس میں اکثر لوگ آئی فون کے اصلی پارٹس نکال کر اس میں نقلی پارٹس ڈالتے ہیں اور پھر قیمت اصلی والی وصول کرتے ہیں، پھر ہوتا یہ ہے کہ آئی فون کچھ عرصہ چلنے کے بعد جواب دے دیتا ہے۔

لہٰذا یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کو یہ کیسے معلوم ہوگا کہ آپ کا خریدا جانے والا استعمال شدہ آئی فون اصلی ہے یا نقلی ؟

تو آئیے بات کرتے ہیں کہ سیکنڈ ہینڈ آئی فون خریدنے سے پہلے کون سی معلومات آپ کو کسی بڑے دھوکے سے بچا سکتی ہیں۔

استعمال شدہ فون کے پرزوں کے اصلی یا نقلی ہونیکی پہچانٹیکنالوجی ویب سائٹس کے مطابق آئی فون کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص آئی فون کی اصلی بیٹری کو نئی بیٹری سے تبدیل کردے تو باآسانی پہچان کی جاسکتی ہے۔

مرحلہ 1: سیٹنگ میں جائیں اور جنرل آپشن پر ٹیپ کریں۔

مرحلہ 2 : اس سیکشن میں دیے گئے پہلے آپشن’About ‘ پر کلک کریں۔

مرحلہ 3: اب پیج کو اسکرول کریں۔

اگر اس صفحہ پر ’Parts and Service‘ کا آپشن show ہوتا تو اس کا مطلب ہے کہ آپ جس آئی فون کو خرید رہے ہیں اس کے پرزوں میں کچھ ردو بدل کیا گیا ہے لیکن یہ حتمی نہیں۔

مرحلہ 4: ’Parts and Service‘ کے آپشن پر کلک کریں اور’status ‘ پر جائیں۔

یہاں، آئی فون آپ کو بتائے گا کہ آیا پرزے اصلی ہیں یا نہیں، اگر تبدیل کیے گئے حصے ایپل کمپنی کی جانب سے ہیں، تو اسٹیٹس کہے گا ’ Genuine‘، تاہم، اگر یہ کوئی دوسرا آپشن دکھاتا ہے جیسا کہ ’Important Display Message ‘ یا ’Important Battery Message‘ تو اس کا مطلب ہے کہ استعمال شدہ پرزے ایپل کمپنی کے نہیں ہیں۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ کے مطابق آئی فون کیلئے non-genuine اسکرین کا استعمال آپ کے فون کے ملٹی ٹچ اور فیس آئی ڈی آپشن کیلئے مسئلہ بن سکتا ہے، ساتھ ہی، ناقص ڈسپلے فون کے دوسرے پارٹس کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

پرزوں کی تبدیلی ایپل کمپنی کی رائے ایپل کمپنی کے مطابق جب بھی آئی فون یا کسی ایپل کے گیجٹ کے پارٹس تبدیل کرنا ہوں تو صرف منظور شدہ سروس سینٹرز سے ہی رجوع کیا جائے تاکہ وہ اصلی پارٹس کا استعمال کریں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.