کچھ ڈرامے اپنی کہانیوں اور کچھ اپنے اداکاروں کی جان دار اداکاری کی وجہ سے کامیابی کی سند حاصل کرتے ہیں جبکہ بعض ڈرامے اداکاری ‘ کہانی ‘ عکاسی کا زبردست امتزاج ہوتے ہیں جیسا کہ حال میں ختم ہونے والا ڈرامہ “زرد پتوں کا بن”جس میں سجل اور حمزہ سہیل سمیت پوری کاسٹ کی زبردست اداکاری ‘ مصطفی آفریدی کی جاندار کہانی اور سیف حسن کی ماہرانہ ہدایت کاری نے کامیابی سے ہمکنار کیا۔
ڈرامہ اپنے یادگار نقوش چھوڑ کر اختتام پذیر ہوا ‘اس کی جگہ ایک نیا ڈرامہ ہر اتوار کی شب 8 بجے اپنے چاہنے والوں کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بھی ٹکر کا ڈرامہ محسوس ہورہا ہے کیونکہ اس کی کاسٹ میں یمنی زیدی اور اسامہ خان شامل ہیں ۔
یمنی زیدی پیار کے صدقے‘ بختاور ‘ راز الفت ‘ ڈر سی جاتی ہے صلہ ‘میری دلاری‘ دل محلے کی حویلی ‘ رشتے کچھ ادھورے سے ‘ رسوائیاں‘ سناٹا‘ کس سے کہوں‘ مداوا‘ کانچ کی گڑیا‘ گزارش ‘ آپ کی کنیز‘ جگنو‘ پارس‘ ذرا یاد کر‘ پکار‘ دل کیا کرے‘ انکار ‘ چھوٹی چھوٹی باتیں ‘ عشق زہے نصیب ‘ راز الفت ‘ دل ناامید تو نہیں‘ تیرے بن ‘ عشق لا‘جنٹلمین اور پری زاد جیسے ڈراموں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے خود کو بہترین اداکارہ منوا چکی ہیں جب کہ آدھی گواہی سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے اسامہ خان اب تک دوبارہ‘ اگر ‘ سیانی ‘ سانوری ‘ میں خواب بنتی ہوں‘ تمنا ‘ دکھاوا‘ اک ستم اور ‘تیری راہ میں ‘ دوبارہ‘بساط دل‘ مجھے جینے دو ‘ اڑان ‘ نور ‘ عشق جلیبی ‘ مہلت ‘ میرے اپنے ‘ راز‘ غیر ‘چھلاوہ جیسے اہم منصوبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں جب کہ وہ اس وقت ایک میگا پراجیکٹ سن میرے دل کا بھی حصہ ہیں۔
فلم نایاب میں اسامہ اور یمنی کی کیمسٹری کو دیکھنے والوں نے بہت سراہا تھا یہی وجہ ہے کہ جب قرض جاں کے حوالے سے دونوں کے ایکساتھ کام کرنے کی خبریں منظر عام پر آئیں تو لوگ انہیں دیکھنے کیلئے بے چین نظر آنے لگے ۔
ڈرامے کے ٹیزر منظر عام پر آچکے ہیں جبکہ اسے 17نومبر سے آن ائیر کیا جائیگا ۔
پچیس اقساط پر مشتمل اس اس ڈرامے کو تحریر کیا ہے رابعہ رزاق نے جو آسمانوں پہ لکھا‘ہمارا دل اورمورے سیّاںجیسے معروف ڈراموں کی خالق ہیں ۔ ڈرامے کے ہدایت کار ثاقب خان ہیں جو تمہارے حسن کے نام اور فلم گھبرانا نہیں ہے جیسے کامیاب منصوبوں کے حوالے سے جانے جاتے ہیں ۔ ڈرامے کو مومنہ درید پروڈکشنز نے پروڈیوس کیا ہے جو معیاری کہانی اور پروڈکشن ویلیوز کے سبب سب کی پہلی پسند ہیں۔ ڈرامے کے مرکزی کردار تو یمنی زیدی اور اسامہ خان جب کہ دیگر ناموں میں نمیر خان ‘ انیقہ ذوالفقار ‘ فیصل رحمن‘ دیپک پروانی ‘ تزئین حسین ‘ سکینہ سموں ‘ سلمی عاصم ‘عصمت زیدی‘ فجر مرسلین‘ مبصر خان ‘ تبسم عارف اور دیگر شامل ہیں ۔
یمنی زیدی کو شہرت دینے والا ڈرامہ میرے ہاتھ میں آ کر نکل گیا، حبا علی
ٹیزر دیکھ کر ڈرامے کے معیار اور کہانی کی حساسیت کا بخوبی احساس ہوتا ہے ۔یہ نشو(یمنی زیدی)کی کہانی ہے جس کی زندگی نہ ختم ہونے والی غیر متوقع جدوجہد سے تعبیر ہے‘وہ انصاف کے حصول کی جنگ لڑرہی ہے ۔بیرونی قوتوں اور اندرونی سازشوں سے الجھتی نشو ان اندھیروں کے خلاف ڈٹی رہتی ہے جو اسے نگلنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ڈرامے کی کہانی قتل کے ایک پراسرار معاملے کا احاطہ کرتی ہے ۔
یمنی زیدی اور اسامہ خان وکیل کے روپ میں سامنے آرہے ہیں ۔ ٹیزرز دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ناظرین ایک بار پھر یمنی زیدی کو بھرپور اداکاری کے جوہر دکھاتے دیکھ سکیں گے جب کہ اسامہ خان جو اس وقت کئی دیگر پراجیکٹس کا بھی حصہ ہیں ایک اہم اورحقیقت سے بھرپور کردار ادا کرہے ہیں۔
وکیل کے لباس میں دونوں مرکزی کردار کن کالے کرتوتوں کو چھپائیں گے‘ کن لوگوں کے کارناموں کو منظر عام پر لائیں گے اور ایک دوسرے کے مقابل آتے آتے کیسے ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے ‘یہ تو آپ ڈرامہ شروع ہونے کے بعد ہی جان پائیں گے لیکن ڈرامے کے منجھے ہوئے فنکاروں کی بدولت یہ جاننا زیادہ مشکل نہیں کہ ڈرامے کی کامیابی میں مرکزی کرداروں کے علاوہ معاون اداکار بھی پوری طرح فعال ہوں گے ۔