چیمپئنز ٹرافی، بھارت نہ آیا تو پاکستان کبھی انکے ساتھ میچ نہیں کھیلے گا: حکومت کا دوٹوک مؤقف

image

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے پی سی بی کو آگاہ کردیا، حکومت نے اس حوالے سے بھارتی ہٹ دھرمی اور پروپیگنڈہ کا منہ توڑجواب دینےکافیصلہ کرلیا، اگربھارت نہیں آیا توپاکستان ورلڈکپ سمیت کسی ایونٹ میں شرکت نہیں کرے گا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی سی سی نے ایک چھوٹی سی ای میل کے ذریعے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھارتی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے سے کیا۔

ذرائع نے بتایاکہ حکومت پاکستان کی جانب سے بھارت کے چیمپئنز ٹرافی میں آنے سے انکار پرسخت فیصلے لینے کا امکان ہے اور حکومت غور کر رہی ہے کہ اگربھارت چیمپئنز ٹرافی کیلئے نہیں آئے گا توپاکستان آئندہ کبھی بھارت کے ساتھ کوئی میچ نہیں کھیلے گا۔

اس حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہےکہ بھارت کے پاکستان نہ آنے کے معاملے پر حکومت پاکستان نے سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کرلیا، بھارت کے پاکستان نہ آنے کی صورت میں پاکستان بھی تو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2026 سمیت بھارت میں ہونے والے کسی بھی ایونٹ میں شرکت نہیں کرےگا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہو گی اور کسی بھی قسم کا ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہو گا، حکومتی ذرائع نے سوال اٹھایا کہ ساری ٹیمیں پہلے بھی پاکستان آچکیں اور اب بھی آنے کو تیار ہیں تو بھارت کیوں نہیں آئے گا؟

حکومتی ذرائع نے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں، تمام ٹیمیں پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں تو بھارت کیوں نہیں؟

حکومتی ذرائع نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہاکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، کسی بھی قسم کا ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہوگا، اگربھارت نہیں آتاتوپاکستان ورلڈکپ سمیت کسی ایونٹ میں شرکت نہیں کرےگا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی اولمپیکس 2036کی بولی کے خلاف بھی حکومت نے خط لکھنے کا سوچ لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر چیمپئن ٹرافی میں بھارت نہیں کھیلتا تو 60 فیصد نقصان ہوگا اور اگر چیمپئن ٹرافی میں پاکستان نہیں کھیلتا تو 30 فیصد نقصان ہوگا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.