پاکستانی مارکیٹ میں ایپل آئی فون 16 سیریز کے لانچ کے بعد حیرت انگیز تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ جہاں کبھی صارفین غیر معمولی قیمتوں اور بھاری پی ٹی اے ٹیکس سے پریشان تھے، اب انہیں نسبتاً بہتر حالات کا سامنا ہے۔
قیمتوں کا بدلتا منظرنامہ
ابتدائی طور پر، آئی فون 16 پرو میکس کی قیمتیں پاکستان میں آسمان کو چھو رہی تھیں، اور 1200 ڈالرز کی عالمی قیمت والے اس ماڈل کو پاکستانی خریدار 5 لاکھ 40 ہزار روپے میں خرید رہے تھے، جس میں پی ٹی اے ٹیکس بھی شامل تھا۔ لیکن اضافی ڈسٹری بیوٹرز کی آمد اور مارکیٹ میں بڑھتی مسابقت نے صورتحال بدل دی۔
پی ٹی اے ٹیکس میں نمایاں کمی
ماضی میں شناختی کارڈ پر 2 لاکھ 13 ہزار اور پاسپورٹ پر 1 لاکھ 83 ہزار روپے کا بھاری ٹیکس ادا کرنے والے صارفین کے لیے اب خوشخبری ہے۔ نئے نرخوں کے مطابق، ٹیکس کی رقم میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جس سے آئی فون صارفین کو بڑی حد تک ریلیف ملا ہے۔
پاکستان میں ایپل کی تقسیم: نئی شراکت داریاں
جہاں پہلے مرسینٹائل واحد ڈسٹری بیوٹر تھا، وہاں اب جی نیکسٹ نامی کمپنی بھی ایپل مصنوعات کی تقسیم میں شامل ہو چکی ہے۔ جی نیکسٹ، جو پہلے سام سنگ اور ٹیکنو جیسے برانڈز کے لیے کام کر رہی تھی، اب ایئر لنک کے ساتھ مل کر ایپل کی مصنوعات کی دستیابی کو مزید وسیع کر رہی ہے۔
مارکیٹ میں مسابقت اور قیمتوں میں کمی
مزید ڈسٹری بیوٹرز کی شمولیت نے مارکیٹ میں ایپل مصنوعات کی اجارہ داری کم کر دی ہے۔ نتیجتاً، آئی فون 16 سیریز کی قیمتوں میں 20 سے 30 ہزار روپے تک کمی دیکھنے میں آئی ہے، جو صارفین کے لیے ایک بڑا ریلیف ہے۔
ایپل کی قیمتیں مستحکم، مگر پی ٹی اے کا کردار برقرار
پی ٹی اے کی جانب سے کسی بھی فون پر ٹیکس کا تعین اس کی قیمت، سیلز ٹیکس، اور کسٹمز ڈیوٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ ٹیکس میں کمی کے باوجود، یہ ریگولیٹری ادارہ فون کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستانی صارفین کے لیے نیا دور
ایپل کے بڑھتے ہوئے ڈسٹری بیوٹرز اور قیمتوں میں کمی نے پاکستانی صارفین کے لیے آئی فون 16 سیریز کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ قابلِ رسائی بنا دیا ہے۔ ایسے میں، یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستانی مارکیٹ میں ایپل مصنوعات کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔