چیمپئنز ٹرافی 2025 آئندہ برس فروری اور مارچ کے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں شیڈول ہے، تاہم انڈیا کے انکار کی وجہ سے اب تک چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کا تنازع جاری ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی حالیہ اجلاس میں پاکستان اور انڈیا کے بورڈز پر زور دیا گیا تھا کہ وہ باہمی مشاورت سے مل کر اس بحران کا حل تلاش کریں۔انڈیا کے انکار کے بعد حکام کے درمیان تھرڈ آپشن کے طور پر ہائیبرڈ ماڈل زیر غور رہا ہے۔جس کے تحت چیمپئنز ٹرافی میں انڈیا کے میچز پاکستان بجائے کسی نیوٹرل وینیو پر کرائے جانے کی تجویز شامل ہے۔پاکستان بورڈ کی جانب سے ہائیبرڈ ماڈل پر موقف اپنایا گیا تھا کہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہائیبرڈ ماڈل تسلیم کر لے گا لیکن وہ مستقبل میں انڈیا میں ہونے والے آئی سی سی کے گلوبل ایونٹس کے لیے یہی پالیسی اپنائے گا۔یعنی مستقبل میں انڈیا میں جو گلوبل ٹورنامنٹس کھیلی جائیں گی ان میں پاکستان انڈیا جا کر شرکت نہیں کرے گا بلکہ اسی طرح سے کسی نیوٹرل وینیو پر اپنے میچز کھیلے گا۔کرکٹ پر رپورٹ کرنے والی ویب سائٹ ’ای ایس پی این کرک انفو‘ کے مطابق رواں ہفتے کے اختتام تک پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) آئی آئی سی کی بورڈ میٹنگ میں اپنا پرپوزل رکھے گا۔اس تجویز میں پی سی بی آئی سی سی سے ایک ایسے منصفانہ طویل المدتی معائدے کی درخواست کرے گا جو چیمپئنز ٹرافی 2025 کے بعد کے ایونٹس تک پھیلا ہوگا۔اس معاہدے میں انڈیا میں شیڈول گلوبل ایونٹس کے اپنے میچز پاکستان کسی نیوٹرل وینیو میں کھیلے گا۔
چیمپئنز ٹرافی 2029 انڈیا میں منعقد ہو گی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تاہم رپورٹ کے مطابق اس بارے میں یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ ان شرائط کا اطلاق صرف اگلے تین سالوں تک ہوگا یہ پھر سال 2031 رائٹس سائیکل کے اختتام تک ہو گا۔
مستقبل میں انڈیا میں کون کون سے ایونٹس شیڈول ہیں؟اس دوران انڈیا کی میزبانی میں آئی سی سی کے تین گلوبل ٹورنامنٹس شیڈول ہیں جن کو ہائیبرڈ ماڈل کی صورت میں متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔انڈیا فروری 2026 میں سری لنکا کے ہمراہ ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔اسی طرح سے چیمپئنز ٹرافی 2029 انڈیا میں منعقد ہو گی جبکہ 2031 میں اکتوبر اور نومبر کے مہینے میں انڈیا اور بنگلہ دیش او ڈی آئی ورلڈ کپ کی میزبانی کریں گے۔ 2026 میں انڈیا میں ویمنز ورلڈ کپ بھی شیڈول ہے۔ایسے ایونٹس جن کی میزبانی دو ممالک کر رہے ہیں وہاں اس مسئلے کا یہ حل توموجود ہے کہ پاکستان کے میچز انڈیا کے بجائے دوسرے ملک میں کروا دیے جائیں لیکن جو صرف انڈیا میں کھیلے جانے ہیں ان میں یہ آپشن موجود نہیں۔اس کے علاوہ آئندہ سال 2025 میں ایشیاء کپ بھی انڈیا میں شیڈول ہے اور وہ آئی سی سی کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ’انڈیا اگر چیمپئنز ٹرافی میں ہائیبرڈ ماڈل کی طرف جاتا ہے تو پاکستان بھی مستقبل میں برابری کی سطح پر کوئی فارمولہ اپنائے گا۔‘