بلیک میں کنسرٹس کے ٹکٹ فروخت ہونے کے حوالے سے انڈیا کے معروف گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ نے کہا ہے کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں۔ہندوستان ٹائمر کے مطابق گلوکار دلجیت دوسانجھ نے ان لوگوں کے بارے میں بات کی جنہوں نے ٹکٹ بلیک میں فروخت ہونے پر تنقید کی۔ انسٹاگرام پر شیئر ویڈیو میں انڈیا کے معروف گلوکار دلجیت دوسانجھ نے کہا کہ ’دیش میں میرے خلاف چل رہا ہے کہ دلجیت کی ٹکٹ بلیک ہو رہی ہے، تو میرا قصور تھوڑی ہے کہ ٹکٹ بلیک ہو رہی ہے۔ آگر آپ دس روپے کی ٹکٹ لے لو اور اس کو 100 روپے میں بیچ دو تو کلاکار کا کیا قصور ہے۔‘اندور میں کنسرٹ کے دوران فینز سے بات کرتے ہوئے دلجیت دوسانجھ نے کہا کہ ان پر جتنے الزام لگانے ہیں، لگا دیجیے۔’مجھے بدنامی کی کوئی فکر نہیں اور نہ ہی کوئی ٹینشن ہے۔‘کرن اوجلا اور اے پی ڈھلن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’میں نے اور دو بھائیوں نے ٹور شروع کیا ہے۔ ان کے لیے نیک تمنائیں۔ انڈیپینڈنٹ میوزک کا وقت شروع ہو گیا ہے۔ مصیبت تو آئے گی۔ جب کوئی انقلاب آتا ہے تو مصیبت آتی ہے، ہم اپنا کام کرتے جائیں گے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ انڈیپنڈنٹ گلوکاروں کو محنت دو گنا زیادہ کرنی ہو گی کیونکہ بھارتیہ سنگیت کا وقت آ گیا ہے۔ ’پہلے باہر کے کلاکار آتے تو ان کے ٹکٹ بلیک میں لاکھوں میں فروخت ہوتے۔ اب انڈین گلوکاروں کے ٹکٹ بھی بلیک میں فروخت ہو رہے ہیں۔ اس کو تو کہتے ہیں ووکل فار لوکل۔‘
اندور کے بعد وہ چندی گڑھ میں 14 دسمبر کو پرفام کریں گے۔ اور رواں برس کا ان کا آخری کنسرٹ گوواتی میں ہو گا۔