شہریار منور کی دلہن نے شادی پر کتنا مہنگا جوڑا پہنا؟ قیمت نے لوگوں کو چونکا دیا

image

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار شہریار منور اور دلکش اداکارہ ماہین صدیقی نے حال ہی میں اپنی شادی کے خوبصورت بندھن میں بندھ کر مداحوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ شاندار تقریب نہ صرف محبت کی گواہی بنی بلکہ پاکستانی شوبز کے ستاروں نے اپنی موجودگی سے اسے ایک یادگار لمحہ بنا دیا۔

سوشل میڈیا پر شادی کی رنگین تصویریں اور ویڈیوز دھوم مچا رہی ہیں، جہاں ماہرہ خان سمیت دیگر ستاروں کی شاندار تیاری نے تقریب کو دلکش کر دیا۔ لیکن جس چیز نے سب سے زیادہ توجہ حاصل کی، وہ تھا دلہا دلہن کے عروسی ملبوسات، جو دیکھنے والوں کو پلکیں جھپکانے کا موقع بھی نہیں دے رہے تھے۔

ماہین صدیقی نے اپنی بارات پر گولڈن رنگ کا خالص روایتی اور نفیس لہنگا چولی پہنا، جس کے ساتھ کوٹی کا امتزاج ان کی خوبصورتی کو چار چاند لگا رہا تھا۔ یہ لباس نہ صرف ان کے حسن کو مزید نکھار رہا تھا بلکہ پاکستانی روایتی عروسی لباس کی حقیقی جھلک پیش کر رہا تھا۔

دوسری جانب شہریار منور نے براؤن اور گولڈن کے حسین امتزاج پر مشتمل سوٹ زیب تن کیا، جس پر دبکے کے نفیس کام نے ان کے انداز کو منفرد اور دلکش بنایا۔ ان کا کوٹ ان کی شخصیت کی طرح باوقار اور شاندار نظر آ رہا تھا۔

یہ دلکش جوڑا معروف پاکستانی ڈیزائنر فراز منان کے تخلیقی ہنر کا شاہکار تھا، جس نے واقعی اس جوڑے کو ایک یادگار دن کا حصہ بنا دیا۔ حیران کن طور پر، ماہین صدیقی کے عروسی لباس کی قیمت 60 لاکھ پاکستانی روپے بتائی گئی ہے، جو اس کی شان و شوکت اور نفاست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

یہ شادی جہاں محبت اور خوشیوں کی علامت تھی، وہیں شہریار اور ماہین نے اپنی منفرد شخصیت اور دلکش ملبوسات کے ذریعے ایک نئی مثال قائم کر دی۔ ان کی یہ حسین تقریب مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ ایک یادگار کے طور پر زندہ رہے گی۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.