میری بیٹی کو نظر لگ جائے گی۔۔ زارا نور بچی کی تصویر شئیر کرنے والوں پر سخت برہم! لوگوں سے کیا درخواست کردی؟

image

"اگر میں نے اپنی بیٹی کی تصویر خود نہیں دکھائی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں اسے پرائیویٹ رکھنا چاہتی ہوں، اس کے باوجود کچھ لوگ اس کا احترام نہیں کررہے"

پاکستانی اداکارہ زارا نور عباس، جنہوں نے اپنے شوہر اسد صدیقی سے 2017 میں شادی کی تھی، حال ہی میں اپنی بیٹی کے چہرے کی غیر ارادی طور پر منظر عام پر آنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ زارا نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی نورِ جہاں کا چہرہ چھپانا چاہتی تھیں اور اس فیصلے کے پیچھے ان کی خواہش تھی کہ بچی کو نظر نہ لگے۔

مارچ 2024 میں زارا اور اسد کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی، جس کے بعد زارا نے بچی کی تصویر کو عوامی طور پر شیئر کرنے سے اجتناب کیا۔ تاہم، حالیہ دنوں میں اپنے بھائی احمد عباس گل کی شادی کی تقریبات میں ایک ویڈیو میں زارا کی بیٹی کا چہرہ دکھائی دیا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر بحث شروع ہوگئی۔

اس ویڈیو میں ننھی نور جہاں اونی ٹوپی اور گرم لباس میں ملبوس اپنی ماں کی گود میں خوشی سے کھیل رہی تھی۔ ویڈیو نے سوشل میڈیا پر مداحوں کی خوشی کی لہر دوڑادی اور صارفین نے بچی کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

تاہم، زارا نے سوشل میڈیا پر ایک اسٹوری شیئر کرتے ہوئے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے لکھا، "اگر میں نے اپنی بیٹی کی تصویر خود نہیں دکھائی تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں اسے پرائیویٹ رکھنا چاہتی ہوں، اس کے باوجود کچھ لوگ اس کا احترام نہیں کررہے۔"

اداکارہ نے مزید درخواست کی کہ "براہِ مہربانی میری بیٹی کی ویڈیوز پوسٹ کرنا بند کردیں اور اگر آپ نے پہلے سے شیئر کی ہیں تو انہیں ڈیلیٹ کردیں۔"

زارا کا یہ پیغام واضح طور پر ان کی بیٹی کی پرائیویسی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، اور انھوں نے مداحوں سے احترام کی اپیل کی ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.