روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے یو کرین پر بڑے پیمانے پر کروز میزائل داغ دیے، جس کے نتیجے میں توانائی کے انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کے بعد یو کرین کئی علاقوں میں بجلی کی بندش پر مجبور ہوگیا۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرین کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ روس نے بدھ کے روز یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی حملہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کو احتیاطاً بجلی کی بنچش پر مجبور ہونا پڑا۔
ہرمن ہالوشچینکو نے فیس بک پر لکھا کہ ’دشمن یوکرین کے باشندوں کو دہشت زدہ کرنا جاری رکھے ہوئے ہے‘، انہوں نے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ خطرے کے دوران پناہ گاہوں میں رہیں اور سرکاری اپ ڈیٹس پر عمل کریں۔
سرکاری توانائی کمپنی یوکرینیرگو نے کھارکیو، سومی، پولتاوا، زاپوریزیا، ڈنیپروپیٹرووسک اور کیروووہراڈ کے علاقوں میں بجلی کی ہنگامی بندش کی اطلاع دی ہے۔
شہر کے میئر آندرے سدووی نے بتایا کہ روسی افواج نے بدھ کی علی الصبح مغربی لویو علاقے میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل حملے کیے۔
انہوں نے کہا کہ بدھ کی صبح کے حملے کے دوران، یو کرین کی حدود میں دشمن نے کروز میزائل داغے، تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
یوکرین کی فضائیہ نے ملک بھر میں فضائی حملے کے انتباہ کے دوران روس کی جانب سے لانچ کیے گئے متعدد میزائلوں کا سراغ لگا لیا ہے، تاہم ابتدائی اطلاعات میں کسی نقصان کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔
اس حملے نے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر دباؤ کو مزید بڑھا دیا ہے، جو تقریباً 3 سال سے جاری جنگ کے دوران اکثر نشانہ بنتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب یوکرین نے روسی سرزمین پر ’سب سے بڑا فضائی حملہ‘ کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جس میں روس کی فیکٹریوں اور توانائی کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق روسی فوج نے کیف پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ایک حملے کے لیے امریکی اور برطانوی فراہم کردہ میزائل استعمال کیے اور وعدہ کیا کہ اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔