"ڈیفنس خیابان مومن میں چھاپے کے دوران شدید فائرنگ کی گئی، جس میں دو اہلکار زخمی ہوئے، یہ وہی اسلحہ تھا جو کامران قریشی نے خریدا اور اپنے بیٹے ارمغان قریشی کو دیا تھا۔ تحقیقات میں ملزم کے خلاف اہم شواہد سامنے آ چکے ہیں!" – ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر
کراچی کے ہائی پروفائل مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نیا موڑ آگیا! ڈیفنس خیابان مومن سے گرفتار ہونے والا کامران قریشی اپنے بیٹے اور مرکزی ملزم ارمغان قریشی کا سب سے بڑا سہولت کار نکلا۔
اسلحہ خریداری کی ویڈیوز پولیس کے ہاتھ لگ گئیں!
تفتیش میں چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے کہ کامران قریشی نے بنگلے میں چھپایا گیا جدید اسلحہ خود خریدا اور اپنے بیٹے کو دیا۔ پولیس نے نہ صرف اسلحہ خریداری کی ویڈیوز حاصل کرلی ہیں بلکہ ملزم کے موبائل سے مزید اہم فوٹیجز بھی برآمد ہوئی ہیں۔
چھاپے کے دوران پولیس پر فائرنگ، دو اہلکار زخمی
ڈی آئی جی مقدس حیدر کے مطابق جب اے وی سی سی پولیس نے ڈیفنس میں بنگلے پر چھاپا مارا تو اہلکاروں کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس پر کی جانے والی فائرنگ میں استعمال ہونے والا اسلحہ وہی تھا، جسے کامران قریشی نے خود خریدا تھا۔
پشاور سے اسلحہ کی خریداری، بڑے نیٹ ورک کا انکشاف
مزید تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ارمغان کے گھر سے ملنے والے کئی ہتھیار پشاور سے خریدے گئے، جن میں سے کچھ ہتھیار اسے بلال ٹینشن نامی شخص نے بھی فراہم کیے۔ اسلحہ خریداری کے دوران کامران قریشی کی دکان پر پستول چیک کرنے کی خصوصی فوٹیج بھی سامنے آگئی، جس کے بعد اسپیشلائزڈ یونٹ اس کیس کو مزید آگے بڑھا رہا ہے۔
کامران قریشی کے قبضے سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد
ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر کے مطابق خفیہ اطلاع پر خیابان مومن فیز 5، بنگلہ نمبر 35 میں کارروائی کی گئی، جہاں سے کامران قریشی کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپے کے دوران ملزم کے قبضے سے 200 گرام آئس، ایک 9 ایم ایم پسٹل، دو میگزین اور 10 گولیاں برآمد ہوئیں۔
اس کے علاوہ نجی چینل آج نیوز کا دعویٰ ہے کہ کامران قریشی نے پولیس حراست میں اپنے بیٹے ارمغان کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ملزم کامران نے کہا کہ میں غصے میں پاگل ہو جاتا تھا، سچ کی تلاش میں نکل پڑتا تھا، اب آہستہ آہستہ سچ پتا لگ رہا ہے۔
اگر بیٹے نے قتل کیا ہے تو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔ اس کے علاوہ ملزم نے مرحوم مصطفیٰ عامر کے والدین سے بھی معافیاں مانگنا شروع کردیں، کہا کہ وجہیہ صاحبہ اور ان کے شوہر کی دل آزاری پر، آئی ایم سوری۔ نجی چینل نے بیان کی فوٹیج موصول ہونے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔