اسٹیل کا گلاس پھینک کر ٹی وی توڑ دیا۔۔ ندا یاسر غصے میں کیا کچھ توڑ چکی ہیں؟ یاسر نواز کے انکشافات

image

"ندا کو جب غصہ آتا ہے تو چیزیں سلامت نہیں رہتیں!"

مشہور اداکار اور پروڈیوسر یاسر نواز نے اپنی اہلیہ ندا یاسر کے غصے کے بارے میں ایسا انکشاف کیا ہے کہ ہر کوئی حیران رہ گیا۔ عید کے موقع پر ایک خصوصی شو میں شرکت کے دوران یاسر نواز نے کئی دلچسپ قصے سنائے، مگر جو کہانی سب کی توجہ کا مرکز بنی، وہ ان کی ازدواجی زندگی کے کچھ حیران کن لمحات تھے۔

"جب ندا کی بات نہ مانی جائے تو نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں!"

یاسر نواز نے مسکراتے ہوئے بتایا، "ندا کو بےحد غصہ آتا ہے، اور خاص طور پر جب اس کی بات نہ مانی جائے تو صورتحال مزید خراب ہوجاتی ہے۔ ایک بار ہماری کسی بات پر بحث ہوگئی، میں نے تنگ آکر ٹی وی کی آواز اونچی کر دی۔ ندا نے غصے میں آکر اسٹیل کی بوتل اٹھائی اور سیدھا ٹی وی پر دے ماری! اسکرین چکنا چور ہوگئی، اور میں بس حیران کھڑا دیکھتا رہ گیا۔”

"ندا کی مرضی کے خلاف جانا مہنگا پڑ سکتا ہے!"

انہوں نے ایک اور واقعہ سناتے ہوئے کہا، "میں ایک ڈرامے کے لیے ایک ہیروئن کو کاسٹ کر رہا تھا، لیکن ندا کو وہ پسند نہیں تھی۔ اس نے مجھے صاف منع کر دیا کہ اسے کاسٹ نہ کرو، مگر میں نے اپنی ضد پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا۔ بس پھر کیا تھا، ندا کو اتنا غصہ آیا کہ اس نے میرا لیپ ٹاپ ہی توڑ دیا! تب مجھے اندازہ ہوا کہ بعض اوقات بیوی کی بات مان لینا ہی بہتر ہوتا ہے۔”

"ندا غصے میں آتی ہے، مگر دل کی بری نہیں!"

یاسر نواز نے یہ بھی وضاحت کی کہ ندا کا غصہ وقتی ہوتا ہے، اور وہ دل کی بےحد صاف انسان ہیں۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا، "ندا چیزیں توڑتی ضرور ہے، مگر بعد میں خود ہی کہتی ہے کہ نیا لے کر دو!"

مداحوں کا دلچسپ ردعمل

یہ انکشافات سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی۔ کچھ مداحوں نے ندا یاسر کو "پاکستانی اینگر برڈ" قرار دے دیا، تو کچھ نے کہا کہ یہ دونوں "پاکستانی ٹی وی کے سب سے تفریحی میاں بیوی ہیں!"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.