دھرمیندر پیروں میں لیٹ گئے اور۔۔ بھارت میں میڈم نورجہاں کا استقبال کن مشہور شخصیات نے کیا تھا؟ سالوں بعد بیٹی کے انکشافات

image

"امی 35 سال بعد بھارت گئیں، دھرمیندر ان کے قدموں میں لیٹ گئے، تب اندازہ ہوا کہ میری ماں صرف پاکستان نہیں، پورے برصغیر کی ملکہ تھیں“

میڈم نور جہاں کی صاحبزادی حنا درانی نے ایک پوڈکاسٹ میں اپنی والدہ کی زندگی کے وہ نایاب لمحات مداحوں سے شیئر کیے، جو صرف کہانی نہیں، ایک تاریخ ہیں۔

حنا نے بتایا "امی کو بھارت سے دلیپ کمار اور یش چوپڑا نے شو میں شرکت کی دعوت دی تھی، یہ 35 سال بعد ان کا بھارت جانا تھا۔ میں بھی ان کے ساتھ تھی، میری عمر اس وقت 17 برس تھی۔ ابو نے میرے جہیز کی شاپنگ کیلئے مجھے ان کے ساتھ بھیج دیا۔ لیکن مجھے اندازہ نہیں تھا کہ بھارت جا کر میں اپنی ماں کے اصل قد کاٹھ کو پہلی بار پوری شدت سے محسوس کروں گی۔"

حنا کا مزید کہنا تھا کہ "ائرپورٹ پر ہمیں این او سی نہ ملنے کے باعث روک دیا گیا، امی پریشان نہیں ہوئیں، بلکہ پرعزم تھیں کہ جانا ہے تو جانا ہے۔ طیارہ رن وے پر آ چکا تھا، بحث جاری تھی، اور اچانک ہمیں پرواز کی اجازت مل گئی۔ جہاز واپس گیٹ پر آیا اور ہم اس پر سوار ہو گئے۔ یہ پہلا موقع تھا جب میں نے ایک فلائٹ کو صرف ہماری خاطر مڑتے ہوئے دیکھا۔"

بھارت پہنچنے پر جو استقبال ہوا، وہ کسی بادشاہی جلوس سے کم نہ تھا۔ حنا کے مطابق، "ائرپورٹ سے لے کر ہوٹل تک صرف پھول ہی پھول تھے۔ بھارتی فلمی صنعت کے تقریباً تمام بڑے ناموں نے استقبال کے لیے پھول بھیجے۔ ہزاروں افراد سڑکوں پر موجود تھے۔ ہم نے بھارت میں پہلی رات کا عشائیہ دلیپ کمار کے گھر پر کیا، جہاں ریکھا، دھرمیندر، راج کپور، ششی کپور، جاوید اختر اور شبانہ اعظمی جیسے عظیم فنکار موجود تھے۔"

لیکن جو منظر ہمیشہ حنا کے دل میں نقش رہے گا، وہ دھرمیندر کا ردعمل تھا۔ "امی کو دیکھ کر دھرمیندر اتنے جذباتی ہو گئے کہ سیدھے ان کے قدموں میں جھک گئے۔ ہاتھ جوڑ کر بولے، ’میں آپ کا سب سے بڑا مداح ہوں۔‘ امی اس پر سچ میں گھبرا گئیں، کیونکہ پاکستان میں کبھی ایسا منظر دیکھنے کو نہیں ملا تھا۔"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.