جن تھا یا کوئی سایہ۔۔ پٹودی خاندان کو اچانک پیلی حویلی کیوں چھوڑنی پڑی؟ سوہا علی خان نے خوفناک واقعہ سنا دیا

image

"ہمارے گھر کے ساتھ بنی پیلی کوٹھی میں واقعی کچھ عجیب تھا۔ یہ جگہ بالکل کھنڈر جیسی لگتی تھی۔ ایک بار ایسا ہوا کہ وہاں کسی 'چیز' نے میری پھوپھو کو زور سے تھپڑ مارا۔ ان کے چہرے پر نشان بھی پڑے، اور یہ واقعہ خاندان کے لیے بہت ڈراؤنا ثابت ہوا۔ اگرچہ میری پیدائش اس وقت نہیں ہوئی تھی، لیکن وہ کوٹھی آج تک ویران ہے۔ میرے خیال میں کچھ تو تھا جو ہمیں وہاں سے راتوں رات نکالنے پر مجبور کر گیا!"

سوہا علی خان کی اسکرین پر واپسی ہارر فلم چھوری 2 سے ہوئی ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ حقیقی زندگی میں بھی وہ ایک خوفناک داستان کا حصہ رہ چکی ہیں۔ بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں جب سوہا نے اپنے بچپن کے گھر اور اس میں موجود "غیر مرئی وجود" کا تذکرہ چھیڑا، تو سب چونک گئے۔

سوہا نے انکشاف کیا کہ ان کا خاندان کبھی پٹودی پیلس کے ساتھ موجود ایک پراسرار سی زرد کوٹھی میں رہا کرتا تھا—جسے دیکھ کر ہی دل دہل جائے۔ اسی ویران عمارت میں پیش آیا وہ واقعہ، جسے کوئی بھول نہ سکا۔ سوہا کے مطابق ایک رات ان کی پھوپھو پر اچانک ایسا تھپڑ پڑا کہ نشان چہرے پر ابھر آیا، اور کسی کو سمجھ ہی نہ آیا کہ یہ کیا ہوا! یہ واقعہ اتنا سنجیدہ اور ڈراؤنا تھا کہ پوری فیملی نے فوراً وہ گھر چھوڑ دیا۔

دلچسپ پہلو یہ ہے کہ سوہا اس وقت پیدا بھی نہیں ہوئی تھیں، لیکن وہ اس خالی کوٹھی کا ویران پن اور خاندان کی بےچینی آج بھی محسوس کرتی ہیں۔ کہتی ہیں، "اتنا بڑا پٹودی خاندان، اتنی بڑی کوٹھی... لیکن اگر وہ آج تک خالی ہے تو اس کی کوئی نہ کوئی خوفناک وجہ ضرور ہوگی!"

واضح رہے پٹودی خاندان کے وارث اداکار سیف علی خان اب ہریانہ میں تعمیر ابراہیم کوٹھی میں رہتے ہیں جسے پٹودی محل کہا جاتا ہے۔ جبکہ ان کی چھوٹی بہن سوہا اپنے شوہر کے ساتھ زیادہ تر ممبئی میں رہتی ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.