ایک بہانے بنا رہی اور دوسری بدتمیزی کر رہی ہے۔۔ ترک انفلوئنسر اور ماریہ بی کی لڑائی میں نادیہ خان کود پڑیں ! دونوں کو کھری کھری سنا دیں

image

"جب آپ ایک بڑا نام ہوتے ہیں تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ اپنی ساکھ پر ذرا سا بھی دھبہ نہ آنے دیں، چاہے اس کے لیے آپ کو اضافی رقم بھی کیوں نہ دینا پڑے۔ پوری دنیا میں برانڈز یہی کرتے ہیں۔ اگر آپ کی ٹیم کا کوئی فرد وعدہ خلافی کرے تو ذمہ داری آپ کی ہی بنتی ہے۔ آپ اسے تنخواہ دیں، نقصان ہو تو برداشت کریں، کیونکہ آخرکار یہ نقصان آپ ہی کے نام کو پہنچتا ہے۔ ایسے وقت میں مسئلہ ختم کرنے کے لیے خود درمیان میں آئیں، یہ کہنا کہ کسی سے غلطی ہو گئی اور اسے نوکری سے نکال دیا کافی نہیں۔ بات صرف یہ ہے کہ جس کے ساتھ وعدہ ہوا، اسے پورا معاوضہ ملنا چاہیے۔"

نادیہ خان نے ترک انفلوئنسر پر بھی تنقید کی: "آپ کا موقف درست ہو سکتا ہے، مگر زبان کی سختی آپ کی بات کا وزن کم کر دیتی ہے۔ آپ کے الفاظ نامناسب تھے۔ اگر اردو مکمل نہیں آتی تو بھی یہ انداز کسی مہذب معاشرے یا ثقافت میں قبول نہیں۔ پہلے ہمدردی تھی، اب نہیں رہی۔"

پبلسٹی کے کھیل میں نادیہ خان نے وہ بات کہہ دی جو کئی لوگ صرف سوچتے ہیں۔ ماریہ بی اور ترک ماڈل کے درمیان جاری تنازعے پر تبصرہ کرتے ہوئے نادیہ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اگر آپ کا نام بازار میں چمکتا ہے، تو اس پر دھول نہ پڑنے دیں، خواہ اس کی قیمت کچھ بھی ہو۔

ان کے مطابق اگر کسی برانڈ کی ٹیم میں کوئی لڑکی وعدہ کر بیٹھی ہو، تو ذمہ داری اس کی نہیں بلکہ اس کے پیچھے کھڑے بڑے نام کی ہوتی ہے۔ نادیہ کے مطابق 'نقصان ہو یا نفع، جب کھیل آپ کے نام پر ہو رہا ہو تو انجام بھی آپ کو ہی بھگتنا ہوتا ہے۔' اس لیے مسئلے کو دبانے کے بجائے، پیسے ادا کریں، اور عزت بچائیں۔

لیکن کہانی کا دوسرا رخ بھی تھا۔ ترکان آتائے، جو پاکستان میں ’بھابھی‘ کے لقب سے مشہور ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پر دھواں دھار انداز میں ماریہ بی پر عدم ادائیگی کا الزام لگا دیا۔ پیغام واضح تھا، الفاظ... خاصے تلخ۔

نادیہ خان نے ترکی کی اس اسٹار کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، کہا کہ بھلے آپ کا مقدمہ جتنا مضبوط ہو، اگر آپ کی زبان زہر اگلتی ہو، تو دلوں میں جگہ نہیں بنتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکان کی باتوں میں وزن تھا، مگر انداز ایسا تھا کہ ہمدردی بھی چھین لی۔

ماریہ بی، جن کا کہنا تھا کہ وہ یہ معاملہ اپنی پی آر ٹیم کے سپرد کر چکی تھیں، آخرکار خود سامنے آئیں۔ اپنی وضاحت میں کہا کہ کچھ رقم ادا ہو چکی ہے، تھوڑی سی رہ گئی ہے جو تکنیکی رکاوٹ کی نذر ہو گئی۔ انہوں نے سوال بھی اٹھایا، “کیا اب اپنی ٹیم کی ایک بچی کو مار ڈالوں؟”


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.