بیوی کام کیوں کرتی ہے؟ مانی نے پہلی بار تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دے ڈالا ! دیکھیں

image

"لوگ کہتے ہیں میں بیوی کی محبت میں اندھا ہوگیا ہوں، لیکن سچ یہ ہے کہ میں عورتوں کے کام کرنے کے حق میں ہمیشہ کھڑا رہا ہوں، چاہے وہ میری بیوی ہو، بیٹی ہو یا بہن۔ تنقید کی اب مجھے کوئی پرواہ نہیں۔"

پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے ہنستے مسکراتے چہرے، سلمان ثاقب عرف مانی، نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں اپنے دل کی بات کہہ ڈالی۔ شہرت کی بلندیوں پر ہوتے ہوئے 2008 میں شادی کا فیصلہ کرنے والے مانی نے اپنی زندگی کے اس اہم موڑ کا احوال بے تکلف انداز میں سنایا۔

مانی نے بتایا کہ ان کے چھوٹے بھائی کے نکاح نے اُن پر معاشرتی دباؤ بڑھا دیا تھا۔ اسی دباؤ کے تحت انہوں نے ابتدائی طور پر ایک ہلکا پھلکا افیئر شروع کیا جو محض چھ ماہ میں ٹوٹ گیا، مگر جلد ہی احساس ہوا کہ حرا ہی وہ ساتھی ہے جس کے بغیر زندگی ادھوری ہے۔ اپنے مداحوں میں شامل حرا سے ایک دن اچانک رابطہ کیا، شادی کی پیشکش کی اور فیصل قریشی کی اہلیہ کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے دو ماہ کے اندر رشتہ طے پا گیا۔

اپنی بیوی کی کامیابی میں بھرپور ساتھ دینے پر مانی کو جہاں محبت ملی، وہیں بے شمار تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ سوشل میڈیا پر "اندھی محبت" کے طعنے سننے والے مانی کا کہنا ہے کہ اب وہ ان باتوں کو سر پر سوار نہیں کرتے۔ ان کے مطابق، حرا کی محنت اور صلاحیت نے ثابت کر دیا کہ عورت کو آگے بڑھنے دینا ہی اصل کامیابی ہے۔

مانی نے نہایت فخر سے کہا کہ اب کامیابی کا چراغ ان کے گھر میں حرا کے ہاتھ آ چکا ہے۔ وہ ہر قدم پر حرا کی ترقی پر ناز کرتے ہیں اور اس بات پر خوش ہیں کہ ان کی شریک حیات نے اپنے فن میں بے مثال بہتری پیدا کی ہے۔

سوشل میڈیا کی نفرت انگیزی پر بات کرتے ہوئے مانی نے مسکراتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایک دن حرا نے مشورہ دیا: "تبصرے پڑھنا چھوڑ دو!" اور بس تب سے انہوں نے دل پر کسی منفی رائے کا بوجھ لینا چھوڑ دیا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.