آپ کتنا گر سکتے ہیں یہ تو اب پتا چل رہا ہے۔۔ جاوید اختر کے متنازع بیان پر پاکستانی اداکاروں کا جوابی وار

image

"جاوید اختر کا بیان سنتے ہی وہ لمحے یاد آگئے جب لوگ ایک پارٹی میں ان کے قدموں میں بیٹھے ہوئے تھے۔ افسوس کہ بعد میں وہی شخصیت پاکستان کے بارے میں تحقیر آمیز باتیں کرنے لگی۔ قصور اصل میں ہمارا ہے کہ ہم نے خود اپنی عزتِ نفس کو پسِ پشت ڈال دیا۔"

یہ کہنا ہے پاکستان کی اداکارہ منشا پانا کا جنھوں نے بھارت کے سینئر شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے حالیہ بیان پر سخت تنقید کی۔ جاوید اختر کے نئے بیان نے سرحد پار فنکارانہ تعلقات کو نئے تناؤ میں ڈال دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں جگہ نہیں ملنی چاہیے کیونکہ وہاں انہیں عزت دی جاتی ہے، مگر بھارتی فنکاروں کو پاکستان میں وہ مقام نہیں ملتا۔ "میں سمجھتا ہوں کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ انہیں بھارت میں بہت عزت ملتی ہے، مگر بھارتی فنکاروں کو پاکستان میں وہ اہمیت نہیں دی جاتی۔"

مشی خان نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو کے ذریعے جاوید اختر کی سوچ پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے یاد دلایا کہ جب وہ پاکستان آئے تھے، تو ان کی خوب خاطر مدارت کی گئی، محبت دی گئی، لیکن جاتے ہوئے وہ پاکستان کو نشانہ بنا گئے۔ مشی کا کہنا تھا کہ جاوید اختر کا حالیہ بیان دراصل اُن کی سوچ کا اصل چہرہ دکھا رہا ہے: ایک ایسا چہرہ جو نرم لہجوں کے پیچھے چھپی سختی کا عکس ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستانی فنکاروں کے اکاؤنٹس تک بند کر دیے گئے ہیں، تو ایسی صورتحال میں جاوید اختر کو نفرت انگیز بات کرتے ہوئے کم از کم شرم تو کرنی چاہیے تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارتی کام کی طلب نہیں، کیونکہ یہاں کا مواد دنیا بھر میں دیکھا جا رہا ہے — اور سب سے بڑھ کر، بھارتی عوام خود پاکستانی ڈراموں کے دلدادہ ہیں۔

ادھر منشا پاشا نے اپنی انسٹا اسٹوری پر جاوید اختر کی طرف سے ماضی میں ملنے والے "عقیدت" کے مناظر کا ذکر کیا — اور افسوس کے ساتھ کہا کہ جس شخص کو لفظوں سے دل جیتنے آتے ہیں، وہ نفرت کا پرچار کر رہا ہے۔ اُنہوں نے اس واقعے کو ایک آئینہ قرار دیا اور کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اپنی خودداری پر سمجھوتہ نہ کریں۔

بھارت کی جانب سے حال ہی میں یوٹیوب پر پاکستانی نیوز اور انٹرٹینمنٹ چینلز پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ مبصرین کے مطابق ان پابندیوں کی وجہ پاکستانی میڈیا کا متوازن اور سچ پر مبنی بیانیہ ہے، جسے برداشت کرنا بھارت کے لیے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.