عدنان سمیع پاکستانی اینکرز پر طنز کر کے خود مذاق بن گئے

image

پاکستان چھوڑ کر بھارت میں جا بسنے والے عدنان سمیع خان نے وفاداری ثابت کرنے اور بھارت میں اپنا مقام بنانے کے لیے بھارتی حملے کے بعد پاکستانی ٹی وی اینکرز کا مذاق اڑا کر خود مذاق بن گئے۔

بھارتی فوج کی جانب سے 7 مئی کی علل الصبح پاکستان کے سات مختلف مقامات پر حملے کرکے عام شہریوں کو شہید کیا گیا جب کہ مسجد سمیت دیگر عام شہریوں کے مکانات کو بھی نشانہ بنایا۔

بھارت کی بزدلانہ کارروائی پر پاک فوج نے کرارا جواب دیتے ہوئے دشمن کے 5 طیارے اور برگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا جب کہ بھارت نے سفید پرچم لہرا کر شکست بھی تسلیم کرلی۔

بھارتی جارحیت اور حملے کے بعد جہاں انڈیا کے ہندو اداکاروں نے اپنے ملک سے وفاداری ثابت کی، وہیں پاکستان چھوڑ کر بھارت میں جا بسنے والے عدنان سمیع خان نے بھی اپنا مقام بنانے کے لیے پاکستانی ٹی وی اینکرز پر مذاق کیا۔

عدنان سمیع خان نے اپنی ٹوئٹس میں سے ایک ٹوئٹ میں ’جے ہند‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے ’آپریشن سندور‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا جب کہ دوسری ٹوئٹ میں انہوں نے پاکستانی ٹی وی اینکرز کا مذاق بھی اڑایا۔

انہوں نے دوسری ٹوئٹ میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے بنی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ بھارتی حملے کے بعد تمام پاکستانی اینکرز کی حالت ایسی ہے۔

ان کی جانب سے شیئر کردہ تصویر میں اینکرز کو بھارتی فوجیوں کی جانب سے پسٹول کے زور پر ڈراتے دکھایا گیا تھا جب کہ پس مںظر میں دیگر بھارتی فوجی بھی وہاں کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے مذکورہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’موجودہ حالات میں تمام پاکستانی ٹی وی اینکرز کی حالت‘ ایسی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ بھارتی حملے کے بعد پاکستانی ٹی وی اینکرز قوم کو بتا رہے ہیں کہ ’سب کچھ ٹھیک ہے‘۔

ان کی جانب سے پاکستانی ٹی وی اینکرز کا مذاق اڑانے پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور ان کا مذاق اڑایا کہ انہیں بھارتی شہریت کے لیے کیا کچھ کرنا پڑ رہا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ اگر عدنان سمیع خان ایسا نہ کرتے تو شاید انہیں بھارت میں رہنے نہ دیا جائے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.