"یہ لمحہ شہرت کی دوڑ میں آگے نکلنے کا نہیں، انسانیت کی آواز بلند کرنے کا ہے۔ جب ہمارے معصوم بچے شہید ہو رہے ہوں اور شہروں میں دھماکوں کی گونج ہو، ایسے میں کوئی اپنی فلمی سیاست چمکانے کی کوشش کرے، تو وہ صرف افسوس کا مقام ہی نہیں بلکہ شرمناک بھی ہے۔ میں نے ہمیشہ ساتھی فنکاروں سے عزت اور شکرگزاری کا رشتہ رکھا، لیکن آپ نے جنگ جیسے سنجیدہ ماحول میں بھی ذاتی مفاد کو ترجیح دے کر زخموں پر نمک چھڑکا۔ میری وفاداری اپنی مٹی سے ہے، فلمیں بعد میں آتی ہیں، وطن اور انسانیت پہلے۔ اللّٰہ ہمارے سپاہیوں اور عوام کو اپنی امان میں رکھے۔"
یہ جرات مند الفاظ تھے معروف اداکارہ ماروا حسین کے، جنہوں نے بھارتی اداکار ہرش وردھن کی حالیہ الزام تراشیوں کا نہایت سنجیدہ اور باوقار انداز میں جواب دیا۔ ہرش وردھن، جو ماروا کے ساتھ فلم صنم تیری قسم میں کام کر چکے ہیں، نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران سستی شہرت کے لیے ماروا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صنم تیری قسم 2 میں سابقہ کاسٹ کے ساتھ کام نہیں کریں گے جبکہ ماورا کی پاکستان کی حق میں لگائی گئی اسٹوریز کو بھی انھوں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔
لیکن ماروا نے اس جذباتی وقت میں اپنے اصولوں سے پیچھے ہٹنے کے بجائے سچائی کا پرچم بلند کیا۔ ان کا جواب صرف ایک ردعمل نہیں، بلکہ ہر اُس فنکار کے لیے ایک مثال ہے جو شہرت کو ضمیر پر ترجیح نہیں دیتا۔ ماورا کے اس جرات مندانہ اقدام پر ان کے شوہر اور اداکار امیر گیلانی نے بھی داد دی۔
ماروا کی پوسٹ سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ لاکھوں فالوورز نے نہ صرف ان کے جذبے کو سراہا بلکہ یہ بھی کہا کہ یہی وہ کردار ہے جس کی آج ہر پاکستانی کو ضرورت ہے — ایسا کردار جو دشمن کے لفظی واروں کا جواب دلیل، وقار اور سچائی سے دے۔