پاکستان کے سرکاری ٹیلی وژن پی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ’پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت کا پہلا راؤنڈ ہوا ہے۔‘انڈین خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) نے بھی ڈی جی ایم اوز کے درمیان بات چیت کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کی خبر دی ہے اور بتایا ہے کہ ’اس گفتگو میں 10 مئی کے جنگ معاہدے کے بنیادی عناصر زیربحث رہے ہیں۔‘اس سے قبل برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ کہ ڈی جی ایم اوز کے درمیان جنگ بندی کے بعد اگلے اقدامات پر بات چیت آج (پیر کی) شام تک مؤخر کر دی گئی ہے۔روئٹرز کے مطابق انڈین آرمی نے یہ بھی کہا تھا کہ جنگ بندی کے بعد سرحد کے ساتھ حالیہ دنوں میں پہلی بار اتوار کی رات پرامن گزری۔رپورٹ کے مطابق انڈیا نے اپنے ہوائی اڈے دوبارہ کھول دیے ہیں اور ایٹمی طاقت رکھنے والے دونوں حریفوں میں سٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ہفتے کی جنگ بندی، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا، دونوں طرف سے چار دن کی شدید گولہ باری اور واشنگٹن کی سفارتکاری اور دباؤ کے بعد عمل میں آئی۔
انڈین آرمی کے ایک اعلی افسر کے مطابق انڈیا کی فوج نے اتوار کو پاکستان کو ایک ’ہاٹ لائن‘ پیغام بھیجا، جس میں پڑوسی ملک کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر تشویش ظاہر کی گئی اور کہا گیا کہ نئی دہلی ایسی مزید ’خلاف ورزیوں‘ کا جواب دے گا۔
تاہم پاکستانی فوج کے ترجمان نے کسی بھی خلاف ورزی کی تردید کی ہے۔دوسری جانب انڈین افواج کی مشترکہ بریفننگ میں انڈین فضائیہ کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز ایئر مارشل اے کے بھارتی نے کہا کہ ’کچھ معمولی نقصان کے باوجود، ہمارے تمام فوجی اڈے اور نظام مکمل طور پر فعال ہیں۔‘انڈیا نے کہا کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز شام کے وقت فون پر بات کریں گے، جو کہ ابتدائی طور پر دوپہر میں ہونا تھی، تاہم تاخیر کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔پاکستانی فوج کے ترجمان نے اس پر پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔پیر کو انڈیا نے ان 32 ہوائی اڈوں کو دوبارہ کھول دیا جنہیں جھڑپوں کے دوران بند کیا گیا تھا۔ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ہوائی اڈے شہری پروازوں کے لیے دستیاب ہیں۔پاکستان نے اپنی فضائی حدود سنیچر کو دوبارہ کھول دی تھیں۔مارکیٹ میں تیزیٹریڈ ویب کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان کے بین الاقوامی بانڈز میں نمایاں بہتری آئی، جو کہ ڈالر کے مقابلے میں 5.7 سینٹ تک بڑھے۔جمعے کی رات دیر گئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے پروگرام کی اگلی قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی تھی۔پیر کو پاکستان سٹاک مارکیٹ کا بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 9.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ انڈیا کا شیر مارکیٹ میں 3.8 فیصد اضافے پر بند ہوا جو فروری 2021 کے بعد اس کی سب سے اچھی کارکردگی ہے۔اسلام آباد نے جنگ بندی میں امریکی تعاون پر شکریہ ادا کیا اور ٹرمپ کی کشمیر تنازع پر ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کیا، جب کہ نئی دہلی نے جنگ بندی یا کسی غیر جانبدار مقام پر بات چیت میں امریکی کردار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔انڈیا، جو کہ پاکستان کے ساتھ مسائل کو براہ راست حل کرنے کا حامی ہے، نے ماضی میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو مسترد کیا ہے۔سنگاپور میں انڈیا کے سفیر شلپک امبیلے نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ کشمیر ایک دو طرفہ مسئلہ ہے، بین الاقوامی نہیں۔’ہمارے لیے 'ثالثی' کا لفظ کشمیر کے مسئلے میں قابل قبول نہیں۔بیجنگ میں، چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین اپنے دونوں پڑوسیوں سے رابطے برقرار رکھنے اور "جامع اور دیرپا جنگ بندی" کے حصول میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔انڈیا پاکستان پر 1989 سے اپنے زیرانتظام کشمیر میں جاری بغاوت کی پشت پناہی کا الزام لگاتا ہے، جب کہ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو صرف اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت فراہم کرتا ہے۔