معاملہ اللہ پر چھوڑا تھا لیکن وہ میرے گھر آگیا۔۔ ارمغان نے مصطفیٰ عامر کے قتل کی تفصیلات بیان کردیں ! ویڈیو

image

"یہ سب نیو ایئر نائٹ سے شروع ہوا۔ زوما کی وجہ سے دل میں غصہ جمع ہوا، جو بعد میں نفرت میں بدل گیا۔ مصطفیٰ نے مجھے کیلے کی تصویر بھیجی – تمسخر تھا، طعنہ تھا۔ میں برداشت نہ کر سکا۔ پہلے سوچا معاملہ اللہ پر چھوڑ دوں، لیکن پھر وہ خود میرے گھر آ گیا۔ بس وہیں فیصلہ کر لیا۔"

"کیا زندہ چھوڑوں یا مار ڈالوں؟ سکہ اچھالا، قسمت نے موت لکھی تھی۔ میں نے گولی مار دی، گاڑی سمیت لاش کو جلا دیا۔ کسی کو کچھ معلوم نہ ہو۔ میں اور شیراز ویسے ہی گھومتے رہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ جب پولیس آئی، مزاحمت کی، گولیاں بھی چلیں۔ پھر ماں نے آواز دی، ہتھیار رکھ دیے۔ میں نے مصطفیٰ کی امی سے معافی مانگ لی۔ شرمندہ ہوں… بہت شرمندہ۔"

کراچی میں مصطفیٰ عامر کے اندوہناک قتل کی واردات اب صرف ایک پولیس کیس نہیں رہی یہ ایک بےرحم ذہن، ایک پل میں لیے گئے فیصلے اور ایک بظاہر معمولی جھگڑے کی خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے۔ ملزم ارمغان نے نجی چینل کو انٹرویو میں اپنی زبانی تمام داستان بیان کر دی۔

کہانی کی شروعات ایک نیو ایئر پارٹی سے ہوئی، جہاں زوما نامی لڑکی پر ہونے والی تلخی، انا پر کاری ضرب بن گئی۔ ارمغان کے مطابق، مصطفیٰ نے طنزیہ طور پر اسے کیلے کی تصویر بھیجی، جس پر وہ شدید بپھر گیا۔ بات بڑھی، ملاقات نہ ہو سکی، تو اس نے دل میں کہا "معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا"، لیکن پھر تقدیر نے مصطفیٰ کو خود اُس کے دروازے پر لا کھڑا کیا۔

اس موقع پر جو انکشاف ہوا، وہ چونکا دینے والا تھا — ارمغان نے مصطفیٰ کو قتل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ سکہ اچھال کر کیا۔ سکہ پلٹا، فیصلہ موت کا آیا، اور وہی ہوا۔

قتل کے بعد ارمغان اور اس کا دوست شیراز لاش کو گاڑی سمیت جلا کر شواہد مٹانے میں مصروف ہو گئے۔ حیرت انگیز طور پر، دونوں واقعے کے بعد نہ صرف پرسکون رہے بلکہ روزمرہ کی سرگرمیوں میں مصروف دکھائی دیے، جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔

جب پولیس اُن تک پہنچی تو مزاحمت کی گئی، گولیاں بھی چلیں، لیکن ماں کی آواز پر ہتھیار ڈال دیے گئے۔ ارمغان نے مصطفیٰ کی والدہ سے معافی مانگی، اور اس عمل پر ندامت کا اظہار کیا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.