امریکہ کے شہر لاس ویگاس کے جِم میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک، تین زخمی

image

امریکہ کے مشہور شہر لاس ویگاس کے ایک جِم میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ فائرنگ سے مرنے والوں میں مشتبہ حملہ آور بھی شامل ہے۔

لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس کے شیرف اینڈریو والش نے بتایا کہ شہر کے مغرب میں واقع اتھلیٹک کلب میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص مارا گیا۔

محکمہ پولیس کی سوشل میڈیا پوسٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ مشتبہ حملہ آور کو زخمی حالت میں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔

شہر کے شمال میں رینبو بولیوارڈ پر پولیس کی بڑی تعداد میں موجودگی دیکھی گئی تاہم شیرف اینڈریو والش کا کہنا تھا کہ عام لوگوں کے لیے مزید خطرے والی کوئی بات نہیں۔

شہر کے محکمہ پولیس کے ترجمان نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ تین زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے پیچھے محرکات کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

ایک عینی شاہد کلاڈیو ویگانی نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ ’وہ کہہ رہے تھے، باہر نکل جاؤ، باہر نکل جاؤ، اور پھر میں نے مشین کے قریب ایک نوجوان کو مرے ہوئے دیکھا۔‘

حملہ کا نشانہ بننے والے جِم جانے والے گیری سٹیوارڈ نے مقامی اخبار کو بتایا کہ وہ ایک دوست کے ہمراہ ورزش کرنے جا رہے تھے تاہم راستے میں ایک سٹور پر رُکنے کی وجہ سے اُن کی زندگیاں بچ گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اگر راستے میں نہ رکے ہوتے تو اُس وقت جِم کے فرنٹ ڈیسک پر ہوتے جہاں حملہ آور داخل ہوا۔ دونوں نے جِم میں داخل ہوتے وقت شیشے کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑے پڑے ہوئے تھے اور واپس پارکنگ کی طرف دوڑ پڑے۔

گیری سٹیوارڈ نے کہا کہ ’یہ بہت پریشان کُن ہے۔ یہ بہت عجیب ہے جب آپ جِم میں جا رہے ہوں۔‘

معاملے کی تفصیلات جاننے کے لیے اتھلیٹک کلب اور اس کے کارپوریٹ آفس رابطہ کیا گیا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر نے تصدیق کی کہ اُن کے پاس چار زخمی لائے گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.