"ایسی دنیا میں جہاں ہر کوئی سیزیرین بچے کی آسائش چاہتا ہے، میری بیٹی اتھیا نے ایسا نہ کرنے کا انتخاب کیا اور زچگی کے قدرتی عمل کا انتخاب کیا۔ اسپتال کی ہر نرس اور ماہرِ اطفال حیران رہ گئے کہ اس نے مکمل فطری انداز میں بچی کو جنم دیا۔ یہ میرے لیے بطور والد ایک جذباتی لمحہ تھا، اور میں نے دل سے سوچا کہ واقعی میری بیٹی بہت مضبوط ہے۔"
سنیل شیٹی کی یہ باتیں شاید ان کی نظر میں ایک فخر بھرا لمحہ تھیں، لیکن سوشل میڈیا نے اسے بالکل مختلف انداز میں لیا۔ بالی وڈ کے سینئر اداکار نے جیسے ہی نارمل ڈیلیوری کو "قابلِ فخر" اور سی-سیکشن کو "آسان راستہ" قرار دیا، ویسے ہی انہیں ایک شدید آن لائن ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ بہت سے افراد، خصوصاً خواتین نے ان کے بیان کو طبی پیچیدگیوں سے لاعلمی اور حساسیت سے محروم قرار دیا۔
اداکار کا مقصد اگرچہ اپنی بیٹی کی ہمت اور حوصلے کو سراہنا تھا، لیکن الفاظ کی چُبن نے اسے تنازع میں بدل دیا۔ ان کے جملے، جن میں سیزیرین ڈیلیوری کو گویا ایک سہل پسند انتخاب کے طور پر پیش کیا گیا، سوشل میڈیا صارفین کو ناگوار گزرے۔
شدید تنقید کے بعد سنیل شیٹی نے اپنی پوزیشن واضح کرنے کی کوشش کی۔ بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "مجھے بس یہ بتائیں کہ اگر کسی خاتون کی سرجری ہوتی ہے، تو کیا مجھے اس کا احساس نہیں ہوگا؟ میں نے صرف ایک باپ کے طور پر اپنے جذبات بیان کیے۔ میرا مقصد کسی کے انتخاب یا تکلیف پر سوال اٹھانا نہیں تھا بلکہ ماں کے مقام کو اجاگر کرنا تھا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی گفتگو کا سیاق و سباق تبدیل کیا گیا، اور بات کو اس رخ پر پیش کیا گیا جو ان کا اصل مدعا نہیں تھا۔ تاہم، سنیل شیٹی نے اپنی گفتگو کے کسی بھی حصے سے دل آزاری محسوس کرنے والوں سے بغیر کسی جواز کے معافی مانگ لی۔ "چاہے میری نیت کچھ بھی ہو، اگر کسی کو میری بات سے دکھ پہنچا ہے تو میں مخلصانہ طور پر معذرت خواہ ہوں۔ میں عورتوں کے مقام کو دل سے تسلیم کرتا ہوں اور ان کی عزت کرتا ہوں۔"