ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پہلا موقع، پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں آج مدمقابل ہوں گی

image

دبئی میں جاری ایشیا کپ ٹی20 کے فائنل میچ میں آج روایتی حریف پاکستان اور انڈیا مدمقابل ہوں گے۔

اتوار کو دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں میچ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے سات بجے ہو گا جبکہ ٹاس سات بجے شیڈول ہے۔

ایشیا کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ انڈیا اور پاکستان فائنل میچ میں مدمقابل ہیں۔

رواں ایونٹ میں انڈیا ناقابل شکست ہے اور پاکستان کو بھی گروپ اور سپر فور مرحلے کے میچز میں شکست دے چکا ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے گروپ میچز مرحلے میں متحدہ عرب امارات اور اومان کی ٹیموں کو ہرایا جبکہ سپر فور مرحلے میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کو شکست دی۔

یاد رہے کہ اب تک انڈیا اور پاکستان کے درمیان 15 ٹی20 انٹرنیشنل میچز ہوچکے ہیں۔ دبئی میں کھیلا جانے والا آج کا میچ پاکستان اور انڈیا کے درمیان 16واں انٹرنیشنل  ٹی20 میچ  ہے۔ 

کُل 15 ٹی20 میچز میں سے 12 میں انڈیا نے کامیابی حاصل کی جبکہ تین میں گرین شرٹس نے فتح سمیٹی ہے۔

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انڈیا کا پلڑا کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں پاکستان پر بہت زیادہ بھاری رہا ہے حالانکہ ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا ہے۔

فائنل سے قبل پری میچ پریس کانفرنس میں پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ ’فائنل میں دونوں ٹیموں پر ایک جیسا دباؤ ہو گا اور ہم کوشش کریں گے کہ اچھی کارکردگی دکھا کر میچ جیتیں۔ انڈین میڈیا کی باتوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں وہ جو مرضی کہتے رہیں۔‘

ٹورنامنٹ میں انڈیا سے دو میچز ہارنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے میچ میں دباؤ تو ہوتا ہے، اور ہم نے ان سے زیادہ غلطیاں کی ہیں جن کی وجہ سے میچز نہیں جیت سکے۔‘

’پاکستان اور انڈیا کا میچ ایسا ہے کہ جو ٹیم کم غلطیاں کرتی ہے وہ ہی جیتتی ہے، ہم کل کوشش کریں گے کہ کم غلطیاں کریں۔‘

ٹی20 ایشیا کپ میں اُن کی انفرادی کارکردگی اور سٹرائیک ریٹ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر سلمان علی آغا نے کہا کہ ’میری کارکردگی ویسی نہیں ہے جیسی ہونی چاہیے تھی، اور مجھے اس بات کا احساس ہے اور میں اس پر کام بھی کر رہا ہوں۔ سٹرائیک ریٹ ٹی20 میں اہمیت رکھتا ہے لیکن آخر میں یہی دیکھنا ہوتا ہے کہ حالات کا تقاضا کیا ہے اور ٹیم کے لیے کیا بہتر ہے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US