’یہی ناٹ فیورٹ پاکستان کی خوبی بھی بن سکتا ہے‘

اب ایشیا کپ کے فائنل میں جب پاکستان میدان میں اترے گا تو اس ٹیم کو انڈیا کے خلاف دو میچز کا تازہ تجربہ حاصل ہو گا۔ یہ تجربہ اگر باریکی سے سٹریٹیجی میں بھی ڈھالا جا سکے تو انڈیا کو دم بخود کر سکتا ہے۔
پاکستان، انڈیا، کرکٹ، ایشیا کپ
Getty Images

سوریا کمار یادیو کہتے ہیں کہ اب انڈیا پاکستان میچز کو ’رقابت‘ کہنا چھوڑ دیا جائے۔ وہ ان میچز کی ’ہائپ‘ کو بالکل بے سبب سمجھتے ہیں کہ ان کے خیال میں مقابلہ برابری کا رہا نہیں ہے اور انڈیا کا ریکارڈ بہت برتر ہے۔

بظاہر وہ اپنے اس دعوے کی توثیق میں اعداد و شمار بھی لاتے ہیں مگر جو اعداد و شمار یہاں بتلائے جاتے ہیں، وہ ایک محدود ڈیٹا سیٹ سے ہیں اور صرف آئی سی سی ایونٹس کا ہی احاطہ کرتے ہیں اور اس مکمل دوطرفہ ریکارڈ سے نظر چرا جاتے ہیں جہاں آج بھی پاکستان کا پلہ بھاری ہی ہے۔

اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ کرکٹ ایک مدت سے بند ہے مگر آخری بار بھی جب 2012 میں دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوئی تھیں، تب بھی مصباح الحق کی ٹیم مہندرا سنگھ دھونی کی ورلڈ چیمپئین ٹیم پہ بھاری پڑی تھی۔

پاکستانی پیسرز ہمیشہ انڈین اعصاب پہ سوار رہے ہیں، پاکستانی بلے بازوں نے کئی بار برابر حیران کن اننگز کھیلی ہیں اور پاکستانی سپنرز بھی ہمیشہ انڈین سپنرز کے لیے قابلِ رشک رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان جب تک باقاعدہ دوطرفہ کرکٹ جاری رہی، پاکستان کا ریکارڈ مجموعی طور پہ برتر رہا۔

مگر اب چونکہ کبھی کبھار ہی انڈین ٹیم پاکستان کے سامنے آتی ہے اور پھر آئی پی ایل کے تجربے سے نکلے کھلاڑی پہلے ہی وار سے یلغار کرتے ہیں تو پاکستان کے لیے مقابلہ نہ صرف مشکل بلکہ بے جوڑ بھی ثابت ہوتا ہے۔

ایشیا کپ کے گروپ میچ میں پاکستان کی موجودگی نہ ہونے کے برابر تھی، دوسرے میچ میں پاکستانی سٹریٹیجی بھلے ناکام رہی مگر مقابلے میں رقابت کی جھلک بہرحال کچھ تو دکھائی دی۔

اب فائنل میں جب پاکستان میدان میں اترے گا تو اس ٹیم کو انڈیا کے خلاف دو میچز کا تازہ تجربہ حاصل ہو گا۔ یہ تجربہ اگر باریکی سے سٹریٹیجی میں بھی ڈھالا جا سکے تو انڈیا کو دم بخود کر سکتا ہے۔

انڈین ٹیم اگرچہ اس ٹورنامنٹ میں ناقابلِ تسخیر رہی ہے مگر اس میں بیشتر کردار انڈین ٹاپ آرڈر کا رہا ہے۔ ابھیشک شرما ہر میچ میں شروع ہی سے حریف بولرز پہ دباؤ ڈالتے رہے اور اپنی ٹیم اننگز کی جیبیں بھرتے گئے۔

لیکن اس دوران جب کبھی بات مڈل آرڈر پہ آن پڑی، انڈین بیٹنگ پریشان ہی ہوئی۔ پاکستانی بولنگ کا ہدف بھی یہاں انڈین ٹاپ آرڈر ہی ہو گا۔ نہ صرف شاہین آفریدی بہترین فارم میں واپس آ چکے ہیں بلکہ حارث رؤف کی پیس بھی اگر درستی سے استعمال ہوئی تو ابھیشک شرما کے لیے امتحان ثابت ہو سکتی ہے۔

پاکستان، انڈیا، ایشیا کپ
Getty Images

انڈیا کے برعکس پاکستان کا ٹاپ آرڈر ہی کیا، مڈل آرڈر بھی الجھا ہوا نظر آتا ہے۔ پورے ٹورنامنٹ میں مڈل اوورز پاکستانی بیٹنگ کے لیے کسی دقت سے کم نہیں رہے۔ کبھی بیٹنگ آرڈر کے تجربے بے ثمر ہوئے تو کبھی بلے بازوں کی اپنی کم مائیگی آڑے آئی۔

لیکن واقعات کی جس ترتیب سے گزرتے ہوئے پاکستانی ٹیم یہاں تک پہنچی ہے، اب اسے کسی نتیجے کا خوف بھی نہیں ہو گا۔ کوئی بھی اس ٹیم کو ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم نہیں سمجھ رہا تھا مگر اب یہ اس گمان کو غلط ثابت کر چکی ہے۔

اگر پاکستان یہ فائنل نہ بھی جیت پائے تو یہ ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم ہی رہے گی۔ لیکن اگر انڈیا یہ فائنل نہ جیت پایا تو وہ ایشیا کی پہلی بہترین ٹیم بھی نہ رہے گی گو کہ کاغذ پہ وہ ٹی ٹونٹی ورلڈ چیمپئین ہی کہلائے گی۔

ایسے میں اگر دباؤ کا مجموعی کھاتہ دیکھا جائے تو گروپ میچ میں بیشتر دباؤ پاکستان پہ ہی تھا، سپر فور میں بھی زیادہ دباؤ پاکستان ہی پہ تھا۔ لیکن اب فائنل میں زیادہ پریشر لامحالہ انڈیا پہ ہو گا۔

دبئی سٹیڈیم کے سٹینڈز بھی انڈین تماشائیوں سے بھرے ہوں گے اور ان کی موجودگی انڈیا کے لیے حوصلہ افزا ہو گی۔ لیکن آف فیلڈ معاملات جس قدر حدّت بڑھا چکے ہیں، پاکستان کا بھرپور جوابی وار اب کھیل میں بھی نظر آنے کا امکان ہے۔

قومی بیانیے کا جو بوجھ انڈین ٹیم پہ ہے، پاکستانی کرکٹ ٹیم بہرحال اس سے نہیں گزر رہی۔ پاکستان یہاں اپنی بہترین کرکٹ سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کرے گا جبکہ انڈین ٹیم کو میچ کے علاوہ بھی کافی کچھ جیتنا ہو گا۔

تکنیک اور تجربے کے میدان میں دونوں ٹیموں کا کوئی جوڑ نہیں۔ کرکٹ کا کوئی بھی ماہر یہاں انڈیا کو ہاٹ فیورٹ قرار دے گا مگر پاکستان کرکٹ سے شناسا لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ ٹیم اپنی بہترین لڑائی تبھی جماتی ہے جب اس کا چانس ایک ہی فیصد رہ جائے۔

اگر پاکستان اسی ’ناٹ فیورٹ‘ کو اپنی کمزوری خیال کرنے کی بجائے اپنی قوت بنا پایا تو سوریا کمار یادیو کے حالیہ الفاظ بھی انہی کو جواب بن کر لَوٹ سکیں گے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US