بہترین کارکردگی دکھائیں گے، انڈین میڈیا کیا کہتا ہے پرواہ نہیں: سلمان آغا

image
پاکستان ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے اتوار کو انڈیا کے خلاف ٹی20 ایشیا کپ کے فائنل سے قبل کہا ہے کہ ہاتھ نہ ملانا کرکٹ کے لیے اچھی چیز نہیں ہے۔

سنیچر کو دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان علی آغا نے انڈین ٹیم کے ساتھ تنازعات کے حوالے سے کہا کہ ’میں سنہ 2007 سے پروفیشنل کرکٹ کھیل رہا ہوں اور میں نے آج تک ایسا نہیں دیکھا کہ دو ٹیموں نے آپس میں ہاتھ نہ ملائے ہوں۔ اور میرے والد جو کرکٹ کے بہت بڑے فین ہیں، انہوں نے بھی مجھے ماضی میں ہوا کوئی ایسا واقعہ نہیں سنایا۔ میں نے یہی سنا ہے کہ آج تک ایسا ہوا ہی نہیں ہے اور جب بھی میچز ہوئے ہیں کھلاڑیوں نے ہاتھ ملائے ہیں۔‘

’پہلے بھی انڈیا اور پاکستان کے میچ ہوئے ہیں اور ان میں شائد اس سے بھی زیادہ حالات خراب تھے لیکن تب بھی ہاتھ ملائے گئے تو میرے خیال میں ہاتھ نہ ملانا کرکٹ کے لیے اچھی چیز نہیں ہے۔‘

فائنل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فائنل میں دونوں ٹیموں پر ایک جیسا دباؤ ہو گا اور ہم کوشش کریں گے کہ اچھی کارکردگی دکھا کر میچ جیتیں۔ انڈین میڈیا کی باتوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں وہ جو مرضی کہتے رہیں۔

ٹورنامنٹ میں انڈیا سے دو میچز ہارنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے میچ میں دباؤ تو ہوتا ہے، اور ہم نے ان سے زیادہ غلطیاں کی ہیں جن کی وجہ سے میچز نہیں جیت سکے۔‘

’پاکستان اور انڈیا کا میچ ایسا ہے کہ جو ٹیم کم غلطیاں کرتی ہے وہ ہی جیتتی ہے، ہم کل کوشش کریں گے کہ کم غلطیاں کریں۔‘

ٹی20 ایشیا کپ میں اُن کی انفرادی کارکردگی اور سٹرائیک ریٹ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر سلمان علی آغا نے کہا کہ ’میری کارکردگی ویسی نہیں ہے جیسی ہونی چاہیے تھی، اور مجھے اس بات کا احساس ہے اور میں اس پر کام بھی کر رہا ہوں۔ سٹرائیک ریٹ ٹی20 میں اہمیت رکھتا ہے لیکن آخر میں یہی دیکھنا ہوتا ہے کہ حالات کا تقاضا کیا ہے اور ٹیم کے لیے کیا بہتر ہے۔‘

سلمان علی آغا نے کہا کہ اگر آپ فاسٹ بولر سے اس کی جارحیت چھین لیں گے تو پھر کچھ بچتا ہی نہیں ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فائنل میں ٹیم کمبینیشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر پاکستان ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ پچ دیکھ کر ہو گا کیونکہ مختلف پچز پر میچ ہو رہے ہیں اور ہر پچ مختلف طرح کی ہے۔ تو پہلے جا کے پچ دیکھیں گے اور اسی کے حساب سے ٹیم کا انتخاب ہو گا کیونکہ کنڈیشن دیکھنا بہت ضروری ہے۔

پاکستانی کھلاڑیوں کے جذبات کو قابو میں رکھنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’ہر کھلاڑی کو اپنا طریقہ ہے، اگر کوئی گراؤنڈ میں جارحیت دکھانا چاہتا ہے تو کیوں نہ دکھائے؟ کیونکہ اگر آپ فاسٹ بولر سے اس کی جارحیت چھین لیں گے تو پھر کچھ بچتا ہی نہیں ہے۔ اور ہر کھلاڑی کو پتہ ہے کہ اسے اپنے جذبات کو کیسے سنبھالنا ہے اور میں بطور کپتان ہر کھلاڑی کو فری ہینڈ دیتا ہوں کہ اسے گراؤنڈ میں کیسا طرز عمل اختیار کرنا ہے، بس ملک کے وقار کو مدنظر رکھے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US