نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیر استعمال کپڑوں چادرو ںسے فیض حیات ظاہری اور وصال کے بعد

مولائے کائنات سیدنا علی المرتضیٰ مشکل کشاء علیہ السلام کی والدہ ماجدہ حضرت فاطمہ بنت اسد رضی اﷲ عنہا کا وصال ہوا تو نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی تجہیز و تکفین کے لئے خصوصی اہتمام فرمایا، غسل کے بعد جب انہیں قمیص پہنانے کا موقعہ آیا تو نبی کریم رؤف الرحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا کرتہ مبارک عورتوں کو عطا فرمایا اور حکم دیا کہ یہ کرتہ انہیں پہنا کر اوپر کفن لپیٹ دیں۔
:: صفوة الصفوة، 2 : 54
معجم الکبير، 24 : 351، رقم : 871
وفاء الوفاء، 3 : 8 - 897

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، ایک خاتون نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ایک چادر پیش کی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ زیب تن فرمائی تو ایک شخص نے عرض کیا : یا رسول اﷲ صلی اﷲ علیک وسلم! کتنی حسین چادر ہے، مجھے عنایت فرما دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں عنایت فرمائی۔ حاضرین میں سے بعض نے اس کو اچھا نہیں سمجھا اور چادر مانگنے والے کو ملامت کی کہ جب تمہیں معلوم تھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی سائل کو واپس نہیں لوٹاتے تو تم نے یہ چادر کیوں مانگی؟ اس شخص نے جواب دیا
’’خدا کی قسم میں نے یہ چادر اس لئے نہیں مانگی کہ اسے پہنوں۔ میں نے (تو اس کی برکت کی امید سے) اس لئے مانگی ہے کہ یہ مبارک چادر میرا کفن ہو۔ حضرت سہل فرماتے ہیں : کہ یہ مبارک چادر بعد میں ان کا کفن بنی۔
:: بخاری شریف ، 1 : 429، کتاب الجنائز، رقم : 1218،
:: بخاری شریف ،5 : 2245، کتاب الأدب، رقم : 5689،
:: بخاری شریف ،2 : 737، کتاب البيوع، رقم : 1987
:: بخاری شریف، 5 : 2189، کتاب اللباس، رقم : 5473
:: ابن ماجه شریف، 2 : 1177، کتاب اللباس، رقم : 3555
:: نسائی شریف، 5 : 480، رقم : 9659

ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنھا کے پاس وہ کمبل محفوظ تھا جس میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال مبارک ہوا۔ آپ رضی اﷲ عنھا صحابہ کرام رضی اﷲ عنھم کو اس کی زیارت کرواتی تھیں۔
حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ’’میں حضرت عائشہ رضی اﷲ عنھا کے پاس گیا انہوں نے یمن کا بنا ہوا ایک موٹے کپڑے کا تہبند نکالا اور ایک چادر نکالی جس کو مُلَبَّدہ (پیوند لگی ہوئی) کہا جاتا ہے۔ پھر انہوں نے اﷲ کی قسم کھا کر کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہی دو کپڑوں میں وصال فرمایا تھا۔
:: بخاری شریف، 3 : 1131، ابواب الخمس، رقم : 2941
:: مسلم شریف، 3 : 1649، کتاب اللباس والزينه، رقم : 2080
:: ابن ماجہ شریف، 2 : 1176، کتاب اللباس، رقم : 3551
:: ابوداؤد شریف، 4 : 45، کتاب اللباس : رقم : 4036

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی حضرت زینب رضی اللہ عنہا کا انتقال ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی تکفین کے لئے اپنا مبارک ازاربند عطا فرمایا۔
:: بخاری شریف، 1 : 423، کتاب الجنائز، رقم : 1196
:: مسلم شریف، 2 : 646، کتاب الجنائز، رقم : 939
:: ابن ماجہ شریف، 1 : 468، کتاب الجنائز، رقم : 1458
:: ابوداود شریف ، 3 : 197، کتاب الجنائز، رقم : 3142
:: ترمذی شریف، 3 : 315، ابواب الجنائز، رقم : 990
:: نسائی شریف، 4 : 30، 31، 32، کتاب الجنائز، رقم : 1885، 1886،

حضرت عبداللہ بن حارث بن عبدالمطلب بن ہاشم فوت ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اپنی مبارک قمیص کا کفن پہنا کر دفن کیا، اور فرمایا : ھذا سعید ادرکتہ سعادۃ ’’یہ خوش بخت ہے اور اس نے اس سے سعادت حاصل کی ہے۔
:: طبقات الکبریٰ، 4 : 48
:: اسد الغابہ، 3 : 207
:: الاصابہ فی تمییز الصحابہ، 4 : 47، رقم : 4605
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1284808 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.