سلسہ وار ناول رازی قسط نمبر ١٥

روس سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد اس مسئلہ میں مبتلا تھا کہ اسے عالمی سلامتی کونسل میں جو اختیارات حاصل ہیں ان کا کیا ہو گا؟ یہ ممالک جو روس سے آزاد ہو گئے یہ کیا رخ اختیار کرتے ہیں ۔ اگر یہ اڑ گئے تو ویٹو پاور ان کے ہاتھ سے نکل جائے گی ۔ اس مسئلے سے بنردآزماہونے کے لئے روس نے ان تمام آزاد ریاستوں کے حکمرانوں کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ مشترکہ طور پر یہ اختیارات اپنے پاس رکھیں گے ۔ کافی بحث و تکرار کے بعد آخر میں سی آئی ایسCISبنا دی گئی جو کہ آزاد ریاستوں کا اتحاد تھا ۔ اسی CISکو سوویت یونین کے برابر بنا دی گئی ور اسے سوویت یونین والے اختیارات دے دئیے گئے ۔ یہ آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ کہلائی ۔ روس کا ان آزاد ریاستوں سے بہت سامفاد وابستہ تھا۔ اور وہ مغربی طاقتوں کی طرح ہی اسلام دشمن تھا۔ روسی حکومت بھی نسلی بنیادوں پر سوچ رہی تھی اور عمل کر رہی تھی سربیا میں روسی نزاد لوگوں کی اکثریت تھی۔ بوسینا میں بھی سرب بکثرت تھے اور روس سے آزادی کے خواہاں تھے۔ روس نے تو انہیں آزاد کر دیا مگر سربیا والے یہ کبھی قبول نہ کر سکے کہ ان کے عین درمیان ایک اسلا می مملکت قائم ہو جائے ۔ اس لئے انہوں نے بوسینا پر یلغار کر دی اور مظالم کی انتہا کر دی ۔ یہاں تک کہ سربیا کے صدر سلو بوڈان میلا سووچ نے نسلی صفائی جسےایتھنیک کلینزنگ کہا گیا کا حکم دے دیا سربوں نے مسلمانوں کا اجتماعی قتل شروع کر دیا ہزاروں مسلمانوں کو گڑھے کھود کر دفن کر دیتے ۔ مسلمانوں کی آبروئیں غیر محفوظ ہو گئیں ۔ عالمی طاقتوں نے جن کی سربراہی امریکہ کر رہا تھا ۔ نے اس وقت تک ان واقعات سے چشم پوشی اختیار کئے رکھی جب تک کہ سربیا والوں نے اپنا ٹارگٹ حاصل نہ کر لیا۔ اور اس کے بعد NATO
کے طیارے چڑھ دوڑے ۔ ان کی بمباری کی اطلاع سر بوں کو پہلے ہی دے دی جاتی اور نقصان بیچارے مسلمانوں کا ہوتا۔اس سارے عمل میں روس کی مکمل حمایت سربیا والوں کے ساتھ تھی۔ اور روس کے ساتھ سارا یورپ تھا کیونکہ وہ اپنے مرکز میں اسلامی ملک برداشت نہیں کر سکتے تھے ۔ جب روس ، امریکہ اور یورپ کو اندازہ ہو گیا کہ اب وہاں کے مسلمان بے دست وپا ہو چکے ہیں ۔ ان میں اٹھنے کی سکت باقی نہیں رہی ہے تو پھر انہوں نے ایک معاہدہ کردیا اور بوسینا میں کسی حد امن قائم ہو گیا ۔ اس امن میں عیاں تھا کہ مسلمان کبھی بھی سرنہ اٹھا سکیں۔
پھر روس تو مسلمانوں کے خلاف امریکہ سے بھی پہلے براہ راست لڑ رہا تھا۔ چیچنیا میں مسلمان روسی فوجوں کے مظالم کی وجہ سے اٹھ کھڑے ہوئے تھے ۔ اور اپنا دفاع کرنے لگ گئے تھے ۔ یہ بات روس کو گواراہ نہ تھی ۔ اس نے اپنی تمام تر توانائیاں چینچینا میں صرف کر دیں تاکہ اس ’’بغاوت‘‘ کو روکا جا سکے مگر روس اس میں ناکام رہا ۔ اور انشااﷲ ناکام ہی رہے گا۔
علاوہ ازیں روس کو وسطحی ایشیاء کی چھ مسلم ریاستیں بھی کھٹکٹی تھیں ، جنہوں نے اس سے آزادی حاصل کی تھی۔
یہ ریاستیں ابھی تک اسلامی نظام کے تحت نہیں آئیں اور اس کی وجہ روس ہی ہے ۔ ان تمام ریاستوں میں اسلامی تحریکیں چل رہی ہیں جو کہ وہاں پر اسلام کے نفاذ کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ وہاں کے حکمران روس کے زیر اثر ہیں اور ایسی تمام کوششوں کو سختی سے کچل رہے ہیں ۔ اس کام میں روس ان کا نہ صرف پشت پناہ ہے بلکہ وہی اس سارے معاملے کو چلا رہا ہے ۔ عالمی سطح پر روس اور امریکہ اگرچہ کچھ نہ کچھ مخالف ہیں مگر مقامی سطح پر وہ دونوں اسلامی بلاک بننے کے سخت مخالف ہیں ۔ اسی وجہ سے اشتراک عمل جاری ہے ۔ اور یہی وجہ ہے روس نے بھی اپنی ایجنسیاں رازی کے پیچھے لگا دی ہیں ۔ وہ یہ دیکھنا چا رہا ہے کہ اس رازی تنظیم کا رابطہ کہیں ان اسلامی ریاستوں کے اسلام پسندوں کے ساتھ تو نہیں ہے۔
**۔۔۔۔۔۔*۔۔۔۔۔۔**

akramsaqib
About the Author: akramsaqib Read More Articles by akramsaqib: 76 Articles with 59224 views I am a poet,writer and dramatist. In search of a channel which could bear me... View More