ہالینڈ میں پھر گستاخانہ خاکوں کی نمائش

حضرت محمد ﷺ ہم سب مسلمانوں کے لئے اپنی اولاد ،ماں باپ اور جان و مال سے بڑھ کر عزیز اور پیارے ہیں مذہب اسلام میں ان کی تعظیم ایمان کا لازمی جذو ہے کوئی بھی مسلمان اس سے انکار نہیں کر سکتا چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصہ میں رہتا ہو ہمارے لئے حضرت محمد ﷺ دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر ہیں کفار اسلام یہ سب جانتے ہیں اور جان بوجھ کر ایسی حرکتیں کرتے ہیں جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ جاتی ہے یورپ کی حکومتیں بھی اس کی ذمہ دار ہیں کیونکہ اگر وہ اسے روکنا چاہیں تو روک سکتی ہیں بلکہ پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے لیکن افوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ خود اس کی پشت پناہی کرتی ہیں جیسے ابھی حال ہی میں ہالینڈ میں نعوذ باﷲ گستاخانہ خاکوں کی نمائش کا بندوبست کیا جا رہا ہے ہم مسلمان ایسے اقدمات کی سختی سے احتجاج کرتے ہیں کہ یورپ اپنے ان مذموم ارادوں سے باز آ جائے اور حکومتیں ایسے افراد کی پشت پناہی نہ کریں تاکہ دنیا بھر کے مسلمانوں میں جو بے چینی پھیل رہی ہے اور جو غم و غصہ پایا جاتا ہے اس سے بچا جا سکے یہ تو جان بوجھ کر "آ بیل مجھے مار" والی مثال کے برابر ہے ۔

ہالینڈ میں اس سے پہلے بھی رسول پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی جس سے پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی اب ایک بار پھر یہ حرکت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ تمام دنیا کے لئے خطرہ بن سکتی ہے اس کے علاوہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو دکھ پہنچا سکتی ہے یہ یقیناً سوچی سمجھی تحریک کے مطابق کام ہو رہا ہے جسے ہالینڈ کی حکومت کو فوری طور پر روکنا ہو گا برطانیہ کے جریدیـ"The Week" کی خبر کے مطابق ہالینڈ میں ایک سیاسی جماعت فریڈم پارٹی کے سربراہ گیرٹ ولڈرز کی سربراہی میں ایک نمائش کا اہتمام کیا جا رہا ہے اس جماعت نے حکومت سے اپنی سیکورٹی بھی مانگ لی ہے جب ان کو معلوم ہے کہ نعوذ باﷲ ایسا کام کرنے سے دنیا کا امن خراب ہو سکتا ہے اور انتہا پسندی کو ہوا مل سکتی ہے ایک طرف تو سب دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف کام کر رہے ہیں اور دوسری طرف اسلام کے خلاف ایسے اقدام اٹھا کر مسلمانوں کی جہاں دل آزاری کی جارہی ہے وہاں مسلمانوں میں انتہا پسندی کو بھی فروغ حاصل ہو گا خدا را ہالینڈ کی حکومت کو اس کی پشت پناہی نہیں کرنی چاہیئے بلکہ مسلمانوں کے جذبات کی قدر کرنی چاہیئے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنا کسی طرح بھی امن کا باعث نہیں بن سکتا اس لئے اس نمائش پر فوری طور پر پابندی لگائی جائے کیونکہ یورپ میں آزادی اظہار کی مکمل آزادی ہے لیکن ایسی آزادی جو کسی کی دل آزاری کا سبب بن جائے یا دنیا کے امن کے لئے خطرہ ہو اسے روک دینا چاہیئے ایک خبر کے مطابق یہ سازش رمضان المبارک کے مہینے میں کی گئی ہم اسے سازش ہی کہیں گے کیونکہ اگر جان بوجھ کر اسلام یا اسلام کی معتبر ہستیوں کی نعوذ باﷲ بے حرمتی کی جائے گی تو یقیناً دنیا بھر کے مسلمانوں کو انتہا پسندی کی طرف رحجان کو ہوا ملے گی ۔

اس مقابلہ میں کچھ تاخیر کی گئی تھی لیکن اب اسے آن لائن تشہیر کر کے مقابلہ کی تیاری کر لی گئی ہے اور برملا اعلان کیا گیا ہے کہ اسے سوشل میڈیا پر بھی دکھایا جائے گا اور براہ راست بھی نشر کیا جائے گایہ تمام دنیا کے مسلمانوں کے لئے تکلیف دہ عمل ہے اب ہمیں پر امن رہ کر ان ظالموں کو جواب دینا ہے لیکن اس کے لئے ہم سب مسلمانوں کو یکجا ہونے کی ضرورت ہے تمام مسلمان حکومتوں کے سربراہوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس اقدام کی کھل کر مخالفت کریں اور ہالینڈ کی حکومت کو اپنے اپنے ملکوں کی جانب سے سخت پیغام بھجوائیں تا کہ آئیندہ ایسی کوئی حرکت نہ کر سکے اس کے علاوہ تمام مسلمان پرامن رہ کر حضور پاک ﷺ سے اپنی محبت کا اظہار کرتے رہیں سوشل میڈیا پر رسول اﷲ ﷺ سے اپنی عقیدت اور محبت کا اظہار کریں تا کہ ہالینڈ کی حکومت کو احساس ہو کہ اسلام میں مسلمانوں کے لئے حضور پاک ﷺ کی ہستی کتنی معتبر ہے ہم ہالینڈ کی حکومت سے پر زور اپیل کرتے ہیں اور احتجاج کرتے ہیں کہ اس نمائش کو فوری طور پر روکا جائے اور آئیندہ بھی ایسے اقدامات سے باز رہا جائے مجھے افسوس اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان حکومتیں خاموشی اختیار کر لیتی ہیں جو اس طرح کے اقدامات کو ہوا دیتی ہیں اگر ان پر فوری ایکشن لے لیا جائے اپنا احتجاج کھل کر بیان کیا جائے اور تمام مسلمان ممالک اپنے اپنے ملک سے ہالینڈکے سفیر کو نکال دیں اور ہالینڈ کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کر دیں تا کہ ان کو بھی ہماری طاقت کا احساس ہو لیکن افسوس کہ ابھی تک کچھ ایسا نہیں ہوا ہمیں اپنے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ اپنی اولاد اور جان و مال سے بڑھ کر پیار ے ہیں ہم آج سے ہی سوشل میڈیا پر اپنے نبی ﷺ کی شان اور محبت کا اظہار کریں تا کہ ایسے گستاخ رسول اور شر پسند کفار تک ہمارا واضح پیغام پہنچ جائے اﷲ تعالیٰ ان کفار کو غرق کرے آمین
 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1847294 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More