روزِ جمعہ کی فضیلت

حضور(ص) نے ارشاد فرمایا! “اللہ نے انبیأ میں مجھے، اوصیأ میں علی (ع) کو، مہینوں میں رمضان کو، شبوں میں شبِ قدر کو اور ایام میں روز جمعہ کو فضیلت دی ہے”

جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے، یہ دن عیدالفطر اور عیدالضٰحی سے افضل ہے،تفسیر در منشور میں لکھا ہے کہ جمعہ ہی کے دن آسمان و زمین بنائی گئی ،اسی دن جنت اور جہنم کو خلق کیا گیا اسی دن حضرت آدم (ع) کو خالقِ کائینات نے پیدا کیا،اس دن میں ایک ساعت ایسی ہوتی ہے جب دعا قبول ہوتی ہے۔

حضرت امام صادق (ع) ارشاد فرماتے ہیں کہ روز جمعہ خوشبو اور پاکیزگی کے لئے ہے، یہ مسلمانوں کی عید کا دن ہےاسی دن قائم آلِ محمد (ص) کا ظہور ہوگا ، اسی دن قیامت برپأ ہوگی روز جمعہ درود سب سے افضل عبادت ہے ، امام (ع) فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن حورالعین دریچہ جنت سے جھانک کر پوچھتی ہیں کہ وہ کون لوگ ہیں جو اللہ سے ہماری خواہش رکھتے ہیں۔ آپ (ع) نے مزید فرمایا کہ شبِ جمعہ اور روز جمعہ زیادہ سےزیادہ درود پڑھنا چاھئیے۔

حضرت فاطمہ زہرہ سلام اللہ علیہ سے مروی ہے کہ جمعہ کے روز غروبِ آفتاب کے وقت مومن کی دعأ مستجاب ہوتی ہے۔

حضور پاک (ص) نے فرمایا ہے کہ روزِ جمعہ 24 گھنٹوں میں سے ہر گھنٹہ میں 6 لاکھہ گنہاگاروں کو جہنم سے آزادی کا پروآنہ ملتا ہے ، جو صدقِ دل سے استغفار کرتے ہیں اور گناہوں کی معافی کے طلبگار ہوتے ہیں۔

امام سجاد علیہ السلام اپنی دعاؤں (صحیفہ کاملہ) میں روزِ جمعہ کی دعا بھی ارشاد فرمائی ہے آج یہی دعأ آپ سب کی نذر ہے۔

روز جمعہ کی دعاء
بارالہا! یہ مبارک ومسعود دن ہے جس میں مسلمان معمورہ زمین کے ہر گوشہ میں مجمتع ہیں ۔ ان میں سائل بھی ہیں اور طلب گار بھی ۔ تلخی بھی ہیں اور خوف زدہ بھی ۔ وہ سب ہی تیری بارگاہ میں حاضر ہیں اور تو ہی ان کی حاجتوں پر نگاہ رکھنے والا ہے لہٰذا میں تیرے جود و کرم کو دیکھتے ہوئے اوراس خیال سے کہ میری حاجت براری تیرے لیے آسان ہے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو رحمت نازل فرما اور محمد اور ان کی آل پر۔ اے اللہ ! اے ہم سب کے پروردگار ! جبکہ تیرے ہی لیے بادشاہی اور تیرے ہی لیے حمد وستائش ہے اور کوئی معبود نہیں تیرے علاوہ جو بر دبار ، کریم ، مہربانی کرنے والا نعمت بخشنے والا بزرگی وعظمت والا اور زمین آسمان کا پیدا کرنے والا ہے تو میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ جب بھی تو اپنے ایمان والے بندوں میں نیکی یا عافیت یا خیر وبرکت یا اپنی اطاعت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق تقسیم فرمائے یا ایسی بھلائی جس سے تو ان پر احسان کرے اور انہیں اپنی طرف رہنمائی فرمائے یا اپنے ہاں ان کا درجہ بلند کرے یا دنیا و آخرت کی بھلائی میں سے کوئی بھلائی انہیں عطا کرے تو اس میں میرا حصہ ونصیب فراواں کر ۔ ا ے اللہ ! تیرے ہی لیے جہاں داری اور تیرے ہی لئے حمد وستائش ہے اور کوئی معبود نہیں تیرے سوا۔ لہٰذا میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ تو رحمت نازل فرما اپنے عبد رسول ، حبیب ، منتخب اور برگزیدہ خلائق محمد پر اور ان کے اہل بیت پر جو نیکو کار پاک وپاکیزہ اور بہترین خلق ہیں ایسی رحمت جس کے شمار پر تیرے علاوہ کوئی قادر نہ ہو ۔ اورآج کے دن تیرے ایمان لانے والے بندوں میں سے جوبھی تجھ سے کوئی نیک دعا مانگے تو ہمیں اس میں شریک کر دے اے تمام جہانوں کے پرودگار اور ہمیں اور ان سب کو بخش دے اس لیے کہ تو ہر چیز پر قادر ہے اے اللہ ! میں اپنی حاجتیں تیری طرف لایا ہوں اور اپنے فقر وفاقہ واحتیاج کا بارگراں تیرے در پر لا اتارا ہے اور میں اپنے عمل سے کہیں زیادہ تیری آمرزش ورحمت پر مطمئن ہوں اور بے شک تیری مغفرت ورحمت کا دام میرے گناہوں سے کہیں زیادہ وسیع ہے لہٰذا تو محمد اور ان کی آل اور میری حاجت تو ہی بر لا۔ اپنی اس قدرت کی بدولت جو تجھے اس پر حاصل ہے اور یہ تیرے لئے سہل وآسان ہے اور اس لیے کہ میں تیرا محتاج اور تو مجھ سے بے نیاز ہے اور اس لیے کہ میں کسی بھلائی کو حاصل نہیں کر سکا مگر تیری جانب سے اور تیرے سوا کوئی مجھ سے دکھ درد دور نہیں کر سکا ۔ اور میں دنیا وآخرت کے کاموں میں تیرے علاوہ کسی سے امید نہیں رکھتا اے اللہ ! جو صلہ وعطا کی امید اور بخشش وانعام کی خواہش لے کر کسی مخلوق کے پاس جانے کے لئے کمر بستہ وآمادہ اور تیار ومستعد ہو تو اے میرے مولا وآقا! آج کے دن میری آمادگی وتیاری اور سروسامان کی فراہمی ومستعدی تیرے عفو وعطا کی امید اور بخشش وانعام کی طلب کے لیے ہے لہٰذا اے میر ے معبود ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور آج کے دن میری امیدوں میں مجھے ناکام نہ کر ، اے وہ نہ بخشش وعطا سے کس کے ہاں کمی ہوتی ہے میں اپنے کسی عمل خیر پر جسے آگے بھیجا ہو اور سوائے محمد اور ان کے اہل بیت صلوات اللہ علیہ علیہم کی شفاعت کے کسی مخلوق کی سفارش پر جس کی امید رکھی ہو اطمینان کرتے ہوئے تیری بارگاہ میں حاضر نہیں ہوا تو میں اپنے گناہوں اور اپنے حق میں برائی کا اقرار کرتے ہوئے تیرے پاس حاضر ہوا ہوں درآنحالیکہ میں تیرے اس عفو عظیم کا امیدوار ہوں جس کے ذریعہ تو نے خطا کاروں کو بخش دیا۔ پھر یہ کہ ان کا بڑے بڑے گناہوں پر عرصہ تک جمے رہنا تجھے ان پر مغفرت ورحمت کی احسان فرمائی سے مانع نہ ہوا۔ اے وہ جس کی رحمت وسیع اور عفو وبخشش عظیم ہے اے بزرگ ! اے عظیم !! اے بخشندہ ! اے کریم !!محمد اور ان کی آ ل پر رحمت نازل فرما اور اپنی رحمت سے مجھ پر احسان اور اپنے فضل وکرم کے ذریعہ مجھ پر مہربانی فرما اور میرے حق میں اپنے دامن مغفرت کو وسیع کر ۔ با رالہا! یہ مقام( خطبہ وامامت نماز جمعہ )تیرے جانشینوں اور برگزیدہ بندوں کے لیے تھا اور تیرے امانتداروں کا محل تھا درآنحالیکہ تو نے اس بلند منصب کے ساتھ انہیں مخصوص کیا تھا ( غضب کرنے والوں نے چھین لیا۔اور تو ہی روز ازل سے اس چیز کا مقدر کرنے والا ہے نہ تیرا امر وفرمان مغلوب ہو سکتا ہے اور نہ تیری قطعی تدبیر (قضا وقدر) سے جس طرح تو نے چاہا ہو اور جس وقت چاہا ہو تجاوز ممکن ہے اس مصلحت کی وجہ سے جسے تو ہی بہتر جانتا ہے بہر حال تیری تقدیر اور تیرے ارادہ ومشیت کی نسبت تجھ پر الزام عائد نہیں ہو سکتا ۔ یہاں تک کہ ( اس غصب کے نتیجہ میں ) تیرے برگزیدہ اور جا نشین مغلوب ومقہور ہو گئے اور ان کا حق ان کے ہات سے جاتا رہا وہ دیکھ رہے ہیں کہ تیرے احکام بدل دیئے گئے تیری کتاب پس پشت ڈال دی گئی تیرے فرائض و واجبات تیرے واضح مقاصد سے ہٹا دیئے گئے اور تیرے نبی کے طور ہو گئے ۔ بارالہا! تو ان برگزیدہ بندوں کے اگلے اور پچھلے دشمنوں پر اور ان پر جو ان دشمنوں کے عمل وکردار پر راضی و خوشنود ہوں اور جو ان کے تابع اور پیروکار ہوں لعنت فرما ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر ایسی رحمت نازل فرما اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر ایسی رحمت نازل فرما بے شک تو قابل حمد وثناء بزرگی والا ہے جیسی رحمتیں برکتیں اور سلام تو نے اپنے منتخب وبرگزیدہ ابراہیم اور آل ابراہیم پر نازل کئے ہیں اور ان کے لیے کشائش ،راحت ، نصرت غلبہ اور تائید میں تعجیل فرما ۔ بارالہا! مجھے توحید کا عقیدہ رکھنے والوں ، تجھ پر ایمان لانے والوں اور تیرے رسول اور ان آئمہ کی تصدیق کرنے والوں میں سے قرار دے جب کہ اطاعت کو تو نے واجب کیا ہے ان لوگوں میں سے جن کی اطاعت کو تو نے واجب کیا ہے ان لوگوں میں سے جب کے وسیلہ اور جن کے ہاتھوں سے توحید ، ایمان اور تصدیق )یہ سب چیزیں جاری کرے میری دعا کو قبول فرما اے تمام جہانوں کے پروردگار !۔۔۔ بارالہا! تیرے حلم کے سوال کوئی چیز تیرے غضب جو ٹا ل نہیں سکتی اور تیرے عفوودرگزر کے سوا کوئی چیز ناراضگی کو پلٹا نہیں سکتی اور تیری رحمت کے سوا کوئی ناراضگی کو پلٹا نہیں سکتی اور تیری رحمت کے سوا کوئی چیز تیرے عذاب سے پناہ نہیں دے سکتی اور تیری بارگاہ میں گڑگڑاہٹ کے علاوہ کوئی چیز تجھ سے رہائی نہیں د ے سکتی ۔ لہٰذا تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور اپنی اس قدرت سے جس سے تو مردوں کو زندہ اور بنجر زمینوں کو شاداب کرتا ہے مجھے اپنی جانب سے غم واندوہ سے چھٹکارا دے ۔ بارالہا! جب تک تو میری دعا قبول نہ فرمائے اور اس کی قبولیت سے آگاہ نہ کردے مجھے غم واندوہ سے ہلاک نہ کرنا ، اور زندگی کے آخری لمحوں تک مجھے صحت وعافیت کی لذت سے شاد کام رکھنا ۔ اور دشمنوں کو ( میری حالت پر) خوش ہونے اور میری گردن پر سوار اور مجھ پر مسلط ہونے کا موقعہ نہ دینا۔ بارالہا!اگر تو مجھے بلند کرے تو کون پست کر سکتا ہے اور تو پست کرے تو کون بلند کر سکتا ہے اور تو عزت بخشے تو کون ذلیل کر سکتا ہے اور تو ذلیل کرے تو کون مجھ پر ترس کھا سکتا ہے اور اگر تو ہلاک کر دے تو کون تیرے بندے کے بارے میں تجھ پر معترض ہو سکتا ہے یا اس کے متعلق تجھ سے کچھ پوچھ سکتا ہے اور مجھے خوب علم ہے کہ تیرے فیصلہ میں ظلم کا شائبہ ہوتا ہے اور نہ سزا دینے میں جلدی ہوتی ہے جلدی تو وہ کرتا ہے اور نہ سزا دینے میں جلدی ہوتی ہے جلدی تو وہ کرتا ہے جسے موقع کے ہاتھ سے نکل جانے کا اندیشہ ہو اور ظلم کی اسے حاجت ہوتی ہے جو کمزور وناتواں ہو اور تو اے میرے معبود!ان چیزوں سے بہت بلند وبرتر ہے اے اللہ ! تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے بلاؤں کا نشانہ اور اپنی عقوبتوں کا ہدف نہ قرار دے۔ مجھے مہلت دے اور میرے غم کو دور کر۔ میری لغزشوں کو معاف کردے اور مجھے ایک مصیبت کے بعد دوسری مصیبت میں مبتلا نہ کر۔ کیونکہ تو میری ناتوانی بے چارگی اور اپنے حضور میری گڑگڑاہٹ کو دیکھ رہا ہے بارالہا! میں آج کے دن تیرے غضب سے تیرے دامن میں پناہ مانگتا ہوں تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے پناہ دے اور میں آج کے دن تیری ناراضگی سے امان چاہتا ہوں ۔ تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے امان دے اور تیرے عذاب سے امن کا طلب گار ہوں ۔ تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے (عذاب سے ) مطمئن کردے۔ اور تجھ سے ہدایت کا خواستگار ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے ہدایت فرما۔ اور تجھ سے مدد چاہتا ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری مدد فرما۔ اور تجھ سے رحم کی درخواست کرتا ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھ پر رحم کر ۔ اور تجھ سے روزی کا سوال کر تا ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے روزی دے اور تجھ سے کمک کا طالب ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری کمک فرما۔ اور گذشتہ گناہوں کی آمرزش کا خواستگار ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور انکی آل پر اور مجھے بخش دے ۔ اور تجھ سے (گناہوں کے بارے میں ) بچاؤ کا خواہاں ہوں تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے گناہوں سے بچائے رکھ اس لیے کہ اگر تیری مشیت شامل حال رہی تو کسی ایسے کام کا جسے مجھ سے نا پسند کرتا ہو مرتکب نہ ہوں گا اے میرے پروردگار! اے میرے پروردگار! اے مہربان ، اے نعمتوں کے بخشنے والے جلالت وبزرگی کے مالک تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور جو کچھ میں نے مانگا اور جو کچھ طلب کیا ہے اور جن چیزوں کے حصول کے لیے تیری بارگاہ کا رخ کیا ہے ان سے اپنا ارادہ ،حکم اور فیصلہ متعلق کر اور انہیں جاری کر دے اور جو بھی فیصلہ کرے اس میں میرے لیے بھلائی قرار دے اور مجھے برکت عطا کر اور اس کے ذریعہ مجھ پر احسان فرما ۔ اور جو عطا فرمائے اس کے وسیلہ سے مجھے خوش بخت بنا دے اور میرے لیے اپنے فضل وکشائش کو جو تیرے پاس ہے زیادہ کر دے اس لیے کہ تو تونگر وکریم ہے اور اس کا سلسلہ آخرت کی خیر ونیکی اور وہاں کی نعمت فراواں سے ملا دے ۔ اے تمام رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے۔
جعفر حسین
About the Author: جعفر حسین Read More Articles by جعفر حسین: 12 Articles with 16418 views I live in Karachi, I am a banker.. View More