8 اکتوبر ھولناک زلزلہ

آج 8 اکتوبر ھے
آج سے 13 سال قبل بھی 8 اکتوبر کا سورج آج ھی کی طرح طلوع ھوا تھا صبح کے پونے 9 بجے تھے رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ھواتھا کہ کہ اچانک مظفر آباد وادی نیلم چکوٹھی اوردیگر علاقوں پر قیامت ٹوٹ پڑی۔اس خوفناک زلزلے نے ھر طرف تباھی مچا دی آزاد جموں کشمیر اور خیبر پختون خواہ کی پندرہ تحصیلیں صفحہ ھستی سے مٹ گئیں زلزلے کا مرکز اسلام آباد سے 95 کلومیٹر دور اٹک اور ھزارہ ڈویژن کے درمیان تھا ریکٹر سکیل پر 7.6 درجے کے اس ھولناک زلزلے نے ایک ھی جھٹکھے میں لاکھوں مکانات گرا دئیے ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ملبے کے نیچے دب کر ھلاک ھوگئے سوا لاکھ سے زیادہ زخمی ھوئے جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ھوگئے ھزاروں کی تعداد میں تعلیمی ادارے اور کئی ھزار کلو میٹر سڑکیں تباہ ھوگئیں سب سے زیادہ تباھی مظفر آباد میں ھوئی جہاں مکانات تعلیمی ادارے دفاتر ھسپتال مارکیٹیں اور بڑے بڑے پلازے ملبے کا ڈھیر بن گئے یہاں پچاس ھزار کے نزدیک لوگ جانبحق ھوئے اور پانچ لاکھ کے قریب بے گھر ھوئے 8 اکتوبر 2005 کو گزرے تیرہ برس کا عرصہ بیت چکا ھے مگر متاثرہ لوگوں کی آھوں سسکیوں کو آج بھی محسوس کیا جا سکتا ھے اس روز سکولوں میں بیٹھے طلبہ وطلبات اپنے تعلیمی اداروں کی چاردیواریوں میں ھی ابدی نیند سوگئے اور جو بچ گئے تھے انہیں چھتوں اور دیواروں نے باھر نہیں آنے دیا اس ھولناک زلزلے نے ھر طرف قیامت صغری برپا کردی.قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے علاوہ سرکاری و نجی املاک کے نقصان کا تخمینہ 125 ارب بتایا گیا
زلزلے کے روز ھر طرف چیخ و پکار تھی اور لوگ اپنے رب سے رجوع کرنے اور استغفار کرنے لگے حضرت علی ؓ فرماتے ھیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری امت میں پندرہ کام عام ھوجائیں تو ان پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑیں گے
جب سرکاری خزانے کو لوٹ مار کا مال سمجھا جانے لگے
جب لوگ امانت میں خیانت کرنے لگ جائیں
جب زکوۃ کو لوگ تاوان کا مال سمجھنے لگیں
لوگ بیویوں کی اطاعت کرنے لگیں
دوستوں سے اچھا سلوک اور والدین کے ساتھ برا سلوک کرنے لگیں
مسجدوں میں باآواز باتیں ھونے لگیں
ذلیل آدمی قوم کا سربراہ بن جائے
کسی کی عزت صرف اس وجہ سے کی جائے کہ اس کے شر سے بچا جائے
جب مال ودولت چند ھاتھوں میں رہ جائے
شراب عام ھوجائے
ریشم کا لباس پہنا جائے ۔گھروں میں ناچنے اور گانے بجانے والی عورتیں رکھی جائیں
اس امت کے آخری لوگ اپنے سے پہلے لوگوں پر لعنتیں بھیجیں اور تنقید کرنے لگیں
شراب کو شربت سمجھ کر پیا جائے اور سود کو کاروبار کا نام دیا جائے
دنیا میں جو کچھ فساد برپا ھوتا ھے اس بارے میں اللہ تعالی فرماتا ھے کہ ۔بحر ابر میں فساد لوگوں کے اپنے کرتوتوں کا کیا دھرا ھے
حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ نے اپنے گورنروں کو پیغام بھیجا کہ سنو اچھی طرح جان لو زلزلے کے جھٹکے سزا کے طور پر آتے ھیں تم لوگ صدقہ و خیرات کرتے رھا کرو
اللہ تعالی سے دعا ھے کہ وہ متاثرین زلزلہ زدگان کو آسانیاں دے
اور جو اس ناگہانی آفت سے ھم سے بچھڑ گئے اللہ ان سب کی مغفرت کرے اور لواحقین کو صبروجمیل عطا فرمائے آمین

 

Faisal Ramzan
About the Author: Faisal Ramzan Read More Articles by Faisal Ramzan: 18 Articles with 12965 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.