بابے لوگ ۔

تحریر عائشہ یاسین
زندگی کی تپتی زمین پر جب تلوے ہی کیا روح تک سلگنے لگے۔ایسے میں آسمان سے چھلکا پانی کا اک قطرہ اک لمحہ کے دسویں حصے میں جسم و جاں میں امید اور شادابی بھر دیتا ہے۔بے تواں جسم میں جیسے جاں سی آجاتی ہے اور نقاہت سے چور آنکھیں آسمان کی طرف دیکھنے لگتی ہیں۔اسمان کو تکنے کے اس عمل کو ہی توکل کہتے ہیں۔یہ توکل ہی ایک ایسی گانٹھ ہے جو بندے اور خالق کو اک دوسرے سے جدا نہیں ہونے دیتی۔عام لوگوں کی تو کوئی بات ہی نہیں بڑے سے بڑے لوگوں کی زندگی بھی اونچ نیچ سے ہی عبارت ہے۔کبھی رشتے میں کھچاو،کبھی روز گار میں مشکلات،کبھی ایمان میں تشکیک اور کبھی زندگی کے دیگر عروج و زوال۔جب بندہ چلتے چلتے کسی موڑ پر تھک جاتا ہے تو بظاہر نا امیدی کی اتھاہ گہرائی اس کی منتظر ومقدر دکھائی دیتی ہے بس اس لمحے یہ بابے لوگ امید کی چھینٹ مار کر بندے کے توکل کو بحال کرتے ہیں۔

بابے کون ہوتے ہیں؟ ہر ایک وہ بشر جو کسی جاندار کو امید کی رمک دے وہ بابا ہے۔ہمارے اردگرد بے شمار بابے لوگ سر گشت عمل رہتے ہیں۔بابا کوئی بھی ہو سکتا ہے۔آپ،میں یا وہ سامنے کھیلتا ہوا شرارتی بچہ یا کونے میں بیٹھا نحیف سا بوڑھا یا پیٹھ پر وزن لادے ایک توانا نوجوان۔بابا لوگ کسی خاص رنگ و روپ و نسل کے نہیں ہوتے بلکہ ان کا کام صرف نا امیدخلق کو امید دلانا ہوتا ہے اور پیٹھ پر ایک تھپکی دینا اور کہنا جاو تمہارا کام ہوجاے گا۔اﷲ سب ٹھیک کر دیگا۔یہ یقین کا جملہ وٹامن کی گولی کا کام کرتا ہے اور بندہ اپنے رب سے اس بوگی کی طرح دوبارہ جڑ جاتا ہے اور کن فیکون ہوجاتا ہے۔

اﷲ اپنے بندوں سے اپنے پیار کے اظہار کے لیے ہر قدم پر آسانی فراہم کرتا ہے تاکہ بندہ رب سے منسلک رہے۔بابا لوگ ناخوشی اور اداسی کی دھند کو چاک کر کے ذہن کے دریچوں کی گرد کو صاف کرتے ہین اور فقط اک تھپکی ہی جادو کا کام کرتی ہے اور بندہ زندگی کی طرف لوٹ آتا ہے۔بابا لوگ بننا کوء مشکل کام نہیں۔بس اک توکل کی پریکٹس ہے۔کسی کے لب پر ہلکی سی مسکان لانے کا جتن ہے۔آنکھوں میں چمک لانے کا گر ہے۔جیسے اک روتے دھوتے بچے کو اس کا ہاتھ تھام کر آسمان کی طرف متوجہ کرکے انگلی کے اشارے سے بتایا کہ وہ ہے ہمارا رب ہمارا پالن ہار،وہ ہر چیز پر قادر ہے۔۔بس یہی ڈیوٹی ہے بابا لوگ کی۔

اﷲ ہم کو بھی نوازے ایسے عادات سے جو دوسروں کے لئے باعث رحمت ہو جو خلق خدا کی خوشی کی وجہ ہو۔جو ہمارے ہونے کے مقصد کو سامنے لا سکیآمین یا رب العالمین۔۔۔۔
کجھ بغض تی ریت وچ نء ملدا۔۔۔۔۔
کجھ ہار تے جیت وچ نء ملدا۔۔۔۔
مخلوق خدا نال پیار تو کر۔۔۔
رب صرف مسیت وچ نء ملدا۔۔۔
(بلہے شاہ)

M.H BABAR
About the Author: M.H BABAR Read More Articles by M.H BABAR: 83 Articles with 64902 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.