کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل

پاکستان کا سب سےبڑا شہرکراچی جس کی آبادی تقریبا 2 کروڑ سے زائد ہے۔اس شہرمیں جو پاکستان کا اقتصادی شہ رگ بھی ہے ٹرانسپورٹ کی صورتحال انتہائی ناگفتہ ہے،پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال کو دیکھا جائے تولگتا ہےکوئی پوچھنے والا نہیں۔ جس طرح زندگی کے ہرشعبہ میں نجی ملکیت کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اسی طرح ٹرانسپورٹ کا پورا نظام پرائیویٹ لوگوں کے ہاتھ میں ہےجس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔کراچی کی بسوں کی حالت ایسی ہے جیسے کوئی آدھی صدی سے بھی پرانی بسیں آج بھی سڑکوں پر رواں دواں ہوں۔کوئی فٹنیس لائسنس ہے نہ کسی کو پرواہ ہے کہ ان سے خارج ہونے والا خطرناک دھواں لاکھوں شہریوں کو بری طرح متاثر کررہاہے۔

ٹرانسپورٹ کی قلّت ہونے کا فائدہ براہ راست بس مالکان اورگاڑیاں بنانے والی بڑی بڑی کمپنیوں کوہورہاہے۔جن کی پوری کوشش ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال مزید ابترہوجائے۔تاکہ منافع انکی جیبوں میں جاتا رہے اورسیاستدانوں کو کمیشن۔شائد اسی وجہ سے کراچی جیسے صنعتی شہرمیں عوامی ٹرانسپورٹ کا کوئی نیا منصوبہ سامنے نہیں آرہا۔

گاڑیوں کی بھرمارسے سڑکوں پرٹریفک کا نظام بری طرح درہم برہم ہوچکاہے جہاں ایک بس چلتی تھی اب اسکی بجائے ہزاروں موٹر سائیکلیں یا کاریں رواں دواں ہیں۔
ٹرانسپورٹ کے کرایہ کی بات کی جائے تو وہ کسی قاعدے قانون کے تحت نہیں،ہرکوئی اپنی مرضی کا کرایہ وصول کررہا ہے۔ایسے میں حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی اور سیاسی جماعتیں تونام کی ہی رہ گئی ہیں کیوں کہ عوام کے مسائل سے انہیں کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال کا براہ راست تعلّق خواتین سے ہے ویسے بالعموم یہ مسئلہ مرد اور خواتین دونوں کے لیے ہی برابر ہے لیکن خواتین ان مسائل سے زیادہ متاثر ہورہی ہیں۔ بسوں میں خواتین کے بیٹھنے کی گنجائش ویسے ہی کم ہوتی ہے اس میں بھی مردوں کو بٹھایا جاتا ہے اور ہمارے معاشرے میں خواتین کا جو مقام ہے احترم کا اس کی پامالی پبلک ٹرانسپورٹ میں ہوتی نظرآتی ہے۔لیکن معاشرے کا یہ دوہرا معیارجہاں عورت کو ایک طرف اتنا احترم کیا جاتا ہے اور دوسری طرف پبلک ٹرانسپورٹ میں جو سلوک ہوتا ہےوہ غالباً کسی کو نظر نہیں آتا اس پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا کیوں کہ یہ عام عوام ہے اور انہی کوپبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا ہے کسی وزیر،ایم پی اے یا ایم این اے کونہیں اسلئے اس مسلے پر کسی کی توجہ نہیں۔

اس وقت کراچی جیسے شہر کے لیے فوری طور سینکڑوں بسوں کی اشد ضروت ہے جو حکومت کی ذمہ داری ہےکہ وہ اس پر توجہ دے اور سیاسی جماعتیں جو عوام کا راگ الاپتی ہے اس کیلئے آواز اٹھائے یہ ہے عوام کے اصل مسائل۔

Syeda Midhat
About the Author: Syeda Midhat Read More Articles by Syeda Midhat: 5 Articles with 3621 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.