سب الگ ہیں

سب کی الگ سوچ، الگ خیال ہے
میرا بھی اب شاید یہی خیال ہے
تیرا انداز الگ، میرا ساز الگ ہے
اس لئے اس دنیا کا انداز الگ ہے
دن اور رات اک دوجے سے الگ ہے
میں، تم اور ہم سب، سب الگ ہے
ہم انسان بھی عجیب مخلوق ہے. سوچنے سمجھنے کی، غور وفکر کرنے کی صلاحیت ہونے کے باوجود غور وفکر نہیں کرتے۔ پتہ نہیں کیوں ہم نے ہر چیز کے لیے اپنے اپنے parameters بنا رکھیں ہیں اور سب کو ان کے مطابق جج کرتے ہیں۔ اپنی رائے کو، اپنی سوچ کو بدلنے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔۔ اگر ہمارے ساتھ کوئی ایک شخص کچھ برا کرتا ہے تو ہمیں لگتا ہے کہ ساری دنیا ہی بری ہے۔ خدا کے بندوں برا تو ایک شخص نے کیا ہےتو ساری دنیا کیسے بری ہوسکتی ہے؟ ایک شخص کے برا کرنے سے ساری دنیا کو کیوں برا بنا دیتے ہو۔ اور کچھ لوگ تو اتنے معصوم ہوتے ہیں کہ اگر ان ساتھ کوئی ایک شخص اچھا کرتا ہے تو وہ سمجھتے ہیں کہ شدید سب ہی اچھے ہیں۔ اور پھر اس کی وجہ سے اپنا نقصان کر بیٹھتے ہیں۔
ہر پھول خوشبو دے یہ ضروری نہیں ہے اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ ہر پھول کے ساتھ کانٹے بھی ہو۔۔
یہ دنیا ہر طرح کے لوگوں کا مجموعوں ہے۔ اس میں اچھے لوگ بھی موجود ہے اور برے بھی۔ ہمیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سب ایک جیسے نہیں ہیں اور نہ ہی ہوسکتے۔ سب ایک جیسا نہیں سوچ سکتے اور نہ ہی ایک جیسا کرسکتے ہیں۔ سب اپنی ایک الگ سوچ اور اپنا ایک الگ نظریہ رکھتے ہیں۔ ایک شخص کے غلط کرنے کی وجہ ساری دنیا کو غلط کہنا اور پھر خود بھی غلط کرنا کبھی بھی ٹھیک نہیں ہے۔ مجھے تو آج تک اس بات کی سمجھ نہیں آئی۔ ایک شخص کے بے وفا ہونے سے ساری دنیا کیسے بے وفا ہو سکتی ہے؟

ہر انسان دوسرے انسان سے سوچ میں، انداز میں، اخلاق میں اتنے ہی مختلف ہیں۔ جتنے ہم ایک دوسرے سے شکل و صورت میں مختلف ہیں۔ ہمیں لوگوں کے بارے اپنی رائے قائم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور ایک انسان کے parameters سے دوسرے انسانوں کو جج کرنا سراسر غلط ہے۔ ہر انسان یونیک اور الگ ہوتا ہے۔ اپنے یونیک اور دوسروں سے الگ ہونے کی قدر کیجئے اور اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی یونیکنیس کو بھی قبول کیجئے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کو جج کرنے کے لیے اپنے parameters بدلے تو سب سے پہلے آپ کو خود کے parameters کو تبدیل کرنا ہوگا۔ کیونکہ میرا خیال ہے کہ اصل تبدیلی ہماری ذات سے شروع ہوتی ہے۔

مارگریٹ میڈ کا کہنا ہے کہ " ہمیشہ یہ بات یاد رکھیے کہ ہر دوسرے فرد کی طرح آپ سب سے منفرد ہیں۔"
اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایک مکمل پیکج کے ساتھ بنایا ہے اس میں بہت سی خوبیاں بھی ہیں اور خامیاں بھی۔ لیکن اگر ہم کسی کو اس کی کمزوریاں کی وجہ سے جج کرتے ہیں تو ہم بہت برے جج ہے۔ اس بات کو تسلیم کیجیے کہ سب نہ تو ایک جیسے ہیں اور نہ ہی ایک جیسے ہوسکتے ہیں۔ اس لیے زندگی کے اس رنگ برنگے گلدستے کو اس طرح خوبصورت اور رنگ برنگا رہنے دیجئے۔ کیونکہ اس کی خوبصورتی اس میں ہے۔ اور ہماری خوبصورتی ہم سب کی الگ سوچ اور نظریہ میں ہی ہے۔
 

Asma Tariq
About the Author: Asma Tariq Read More Articles by Asma Tariq: 86 Articles with 60455 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.