کشمیر لہو لہو

وادی کے چاروں طرف دھواں تھا۔۔اور وہ سہمی ہوئ سمٹی ہوئ چٹان کے پیچھے جھلسے ہوئے درخت کے پیچھے سلگ رہی تھی ہواؤں کی وحشتیں اسکے وجود کو سہمائے دے رہیں تھیں اتنی دیر میں وہ بھارتی بھیڑئیے جو ہوس کے پجاری تھے آن ہی پہنچے وہ اپنا دامن بچانے کو تھی کہ بابا جی کی پکار نے اسکی امیدِ حیات کو نئی امنگ دی تھی اور پھر۔۔۔۔جب اسکی آنکھ کھلی تو بابا جی گھونٹ گھونٹ اسکو پانی پلا رہے تھے وہ پھر سے سسکیاں لے رہی تھی جو اسکی زندگی کی ساتھی بن چکی تھیں بھیا کو شہید ہوئے دو دن گزر چکے تھے اس نے بہن کی عزت کو تار تار ہونے سے بچایا تھا جب وہ اپنے گھروندے میں بیٹھی روٹی سینک رہی تھی اور اُگر وادی کے بھیڑئیے وہاں پہنچے تھے انکی خونخوار نظریں اسکے جسم کو حملے سے پہلے ہی زخمی کرچکی تھیں اسکی فریادی چیخ نے بھیا قاسم کو گرما دیا تھا قاسم نے آکر دیوانہ وار ایسے وار کیے تھے کہ قابض فوج اس اچانک حملے پر حیران تھی قاسم نے بہن کو بھاگنے کی وصیت کی اور تُل گیا تھا فوج پر۔۔۔۔اگرچہ اسکے ساتھ کچھ نہ تھا مگر اس کی ایمانی طاقت اور جلالی گرم ہوتا بدن کس طور ہی زندگی سے خیانت کررہا تھا وہ زندگی سے بے پروا تھا یوں ایک خونی بھیڑئیے کا ابلیسی خنجر اسکے آر پار ہوچکا تھا وہ بہن کو بچا کر تقاضہِ محبت الا اللّٰہ کی تکمیل کر چکنے کے بعد موت کے فرشتوں کے گوشگزار ہوچکا تھا -

دیر تک پرینہ بیٹھی بادلوں سے باتیں کرتی رہی تھی بابا جی بھی بیزار تھے حالات کی سنگینی بڑھتی جارہی تھی شہادت کا جام پینے والے مدہوشی کی نیند سورہے تھے اگر وادی کلمہ حق سے گونج رہی تھی اور پھر۔۔۔۔نئی آنے والی دھواں دھواں حسرتیں ماحول میں زہر ہی تو گھول رہی تھیں قاسم چلا گیا تھا نیا قاسم جانے والا تھا اسنے استقامت کی چادر اوڑھی اور سبزی کی ترکاری روٹی بھیجی ۔۔مجاہدین کو کمر بستہ دیکھنے کی جستجو اسکے انگ انگ میں بڑھتی جار ہی تھی-

باباجی کوشکر کی نظروں سے دیکھا جو اسکو وادی سے نکال کر لائے تھے بوڑھے ہاتھوں سے جنھوں نے کتنے ہی جوانوں کو قبر میں اتارا تھا جنازے پڑھائے تھے وہ بے ساختہ روپڑی تھی آنسو نہیں تھمتے تھے اور پھر یکایک اٹھی اور اپنے نئے سفر پر نکل گئی کہ ابھی وہ ہاری نہ تھی نئی منزل پر گامزن
تھکن سے چور
لہولہان بدن
سسکتی تڑپتی روح
امید کی کرن ابھی زندہ تھی

ریطہ

Safa Ikram
About the Author: Safa Ikram Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.