شہید کا استقبال

حتی کہ اپنے ادارے کو بھی ایک شہید کے نام سے منسوب کر رکھا ہے یعنی جوانٹ فورسز پبلک سکول مریم مختیار شہید کیمپس چیچہ وطنی... آیے ذکرکرتے ہیں شہید کا استقبال کیسے کرتے ہیں اور اس کی ماں اور فیملی کے جذبات کیا ہوتے ہیں...

اللہ کا فرمان ہے کہ شہید کو مردہ نہ کہو وہ زندہ ہے..... یہ فرمان یقین دلاتا ہے کہ شہید کا رتبہ کتنا بڑا ہے.... ہمیں چاہیے کہ شہید کا جنازہ کوشش کر کے پڑھا جاے... شاید اللہ کو یہ عمل پسند آجاے اور ہماری بخشش ہو جاے.... ویسے میں تو کوشش کرتا ہوں , سفر میں سواری میں بیھٹا بھی شہید کی قبر کو سلام کرتا ہوں اور فاتحہ پڑھتا ہوں... بایک پر ہون تو آہستہ کر کے یا پھر اتر کر سلام کرتا ہوں اور بلند درجات کے لیے دعا کرتا ہوں...حتی کہ اپنے ادارے کو بھی ایک شہید کے نام سے منسوب کر رکھا ہے یعنی جوانٹ فورسز پبلک سکول مریم مختیار شہید کیمپس چیچہ وطنی... آیے ذکرکرتے ہیں شہید کا استقبال کیسے کرتے ہیں اور اس کی ماں اور فیملی کے جذبات کیا ہوتے ہیں…

اچانک گاؤں میں اعلان ہوتا ہے کہ فلاں کا بیٹا فلاں جوان وطن کی اور وطن میں بسنے والوں کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گیا ہے۔اتنے بجے جسد خاکی لایا جائے گا۔۔

گاؤں میں اک دم خاموشی سی چھا جاتی ہے۔ ہر دل غم زدہ ہوتا ہے۔ گاؤں کی مائیں بہنیں جلدی سے گھر کا کام سمیٹ کر شہید کا استقبال کرنے کے لیے شہید کے گھر جانے کی تیاری کرنے میں لگ جاتی ہیں، اس قوم کی مائیں، بہنیں جلدی سے تجوری کے نچلے طرف چھپا کر رکھے گئے چند پیسے نکالتی ہیں اور بچوں کو بھائیوں کو دے کر کہتی ہیں کہ جلدی سے بازار سے پھولوں کی پتیاں لے آو شہید آ رہا ہے اس کا استقبال کرنا ہے۔۔۔

اب گاؤں کے داخلی راستہ پر لوگوں کا ہجوم اکٹھا ہوتا ہے اور شدت سے شہید کا انتظار کیا جا رہا ہوتا ہے۔ ۔
اتنے میں ایمبولینس کا سائرن بجتا ہے اور پورے گاؤں کے لوگوں کی نظریں اس راستے پر جم جاتی ہیں جہاں سے شہید کا جسد خاکی آنا ہوتا ہے۔۔۔

کوئی پھول لے کر کھڑا ہے تو کوئی پاکستانی پرچم لے کر کھڑا ہے۔ کوئی نعرہ تکبیر لگا رہا ہے تو کوئی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہا ہے۔۔۔یوں پھولوں کی برسات اور نعرہ تکبیر کی گونج میں شہید کو گھر لایا جاتا ہے۔۔۔ یہ ایک روح پرور وقت ہوتا ہے۔

اس قوم کو شکست کیسے دی جا سکتی ہے کہ شہید کی ماں اپنے لاڈلے بیٹے کی شہادت کی خبر سنے اور ٹھنڈی آہ بھرتے ہوئے آسمان کو دیکھ کر کہے #الحمدللہ ۔۔۔
اور باپ اپنے شہید بیٹے کو فخر سے #سلیوٹ کرے۔۔۔
اور شہید کا بھائی شہادت کا جذبہ لے کر #فوج میں جانے کا عہد کر لے۔۔

یہ سارا منظر گاؤں کے 7 سے 12 سال کے بچے بھی دیکھ رہے ہوتے ہیں ۔۔ اور ان کے دل و دماغ میں اس وقت بس ایک ہی خواہش جنم لیتی ہے کہ میری کب پڑھائی مکمل ہو کہ میں بھی فوجی بنوں۔۔ اور میں بھی شہید ہو جاؤں تاکہ اللہ بھی راضی ہو جائیں اور میرے گاوں والے اور والدین بھی مجھ پر فخر کریں۔۔ بلکہ ہر پاکستانی مجھ پر فخر کرے۔۔۔
یوں ایک جوان شہید ہو کر 100 اور جانباز تیار کر جاتا ہے ۔۔۔
پاک فوج تجھے سلام💚
 

RIAZ HUSSAIN
About the Author: RIAZ HUSSAIN Read More Articles by RIAZ HUSSAIN: 122 Articles with 157608 views Controller: Joint Forces Public School- Chichawatni. .. View More