معروف شاعر مرحوم غازی سیال بابا

موت ایک اٹل حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے موت ہر ذی روح کو ایک نہ ایک دن ضرور آئے گی۔ موت کے بار ے میں اﷲ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ جب انسان کا وقت پوراہو جاتا ہے تو وہ اپنی زندگی نہ ایک لمحہ آگے کرسکتا ہے اور نہ ہی پیچھے کرسکتا ہے انسان اگر زندگی میں اچھا کام کرتا ہے تو اس کی نیکی آخرت میں کام آئے گی اس لئے ضروری ہے کہ ہر انسان اپنی زندگی میں اچھے کام کرے اس سلسلے میں بات کی جائے تو بنوں سے تعلق رکھنے والے معروف شاعرمرحوم غازی سیال بابانے ساری زندگی سادگی میں گزاری ۔ غازی سیال باباکو لوگ محبت کی بناء پر غازی سیال بابا کہتے تھے ۔ لوگ غازی سیال بابا کو صرف ایک شاعر اور وہ بھی خیالی شاعر تصور کر تے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے میں نے خود بھی غازی سیال باباکے ساتھ کئی بار ملاقاتیں کیں اور اس سے جب بھی میری بات ہوتی تھی تو وہ ایک ہی بات کرتا تھا کہ میں صرف ایک شاعر اور ادیب نہیں بلکہ جماعت اسلامی کا کا رکن بھی ہو ں اس کا سیاسی تعلق جماعت اسلامی سے تھا غازی سیا ل باباصرف ایک سیاسی کارکن ہی نہیں تھے بلکہ وہ ایک معروف شاعر بھی تھے۔ ان کی شاعری ایک انقلابی شاعری تھی حالانکہ اس کی تعلیم بھی اتنی نہیں تھی تیسری , چوتھی تک تعلیم حاصل کی تھی اتنی کم تعلیم کے باؤجود پندرہ کتابیں لکھیں ۔ آج بھی ان کی کتابیں مارکیٹ موجود ہیں غازی سیال باباپانچ وقت نماز باجماعت پڑھتے تھے نماز عصر کے بعد اکثر وقت مسجد میں گزارتے تھے تاکہ نماز مغرب با جماعت پڑھ سکے ۔غازی سیال بابا کی شخصیت میں بہت سی خوبیاں تھیں ۔وہ جب بھی موت کے متعلق تذکرہ کر تا توآبدیدہ ہوجاتا کہ پتہ نہیں میرے ساتھ اﷲ تعالیٰ کیا معاملہ کر ے گا میں اکثر اس سے کہا کرتاتھاکہ اﷲ تعالیٰ آپ کے ساتھ خیر کا معاملہ کرے گا آپ کی زبان اور آپ کی قلم سے لوگو ں کو بہت فائدہ پہنچا ہے غازی سیال بابا کے چار بیٹے ہیں جن کے نام صدیق ،اقبال ، عارف اﷲ ، مصباح اﷲ ہیں جبکہ ان کے بہت سے نواسے اور پو تے بھی ہیں ان میں ایک جلال شاہ ایڈوکیٹ ہیں جو کہ اب الخدمت فاونڈیشن ضلع بنوں کے صدرہیں
 

Rufan Khan
About the Author: Rufan Khan Read More Articles by Rufan Khan: 31 Articles with 24069 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.