فرق صرف اتنا سا تھا

نکاح اور جنازہ

نکاح اور جنازے میں فرق دیکھیے (فرق صرف اتنا سا تھا)

تیری ڈولی اٹھی
میری میت اٹھی
پھول تجھ پر بھی چڑھے
پھول مجھ پر بھی چڑھے

فرق صرف اتنا سا تھا
تو سج گیا اور خود کو دیکھ لیا
مجھے سجایا گیا خود کو دیکھ نا سکا

تو بھی گھر کو چلی
میں بھی گھر کو چلا

فرق صرف اتنا سا تھا
تو اٹھ کر گیا
مجھے اٹھایا گیا

محفل وہاں بھی جمی
لوگ کم یہاں بھی نا تھے

فرق صرف اتنا سا تھا
لوگوں کا ہنسنا وہاں
لوگوں کا گریہ یہاں
فرق صرف اتنا سا تھا

قاضی ادھر بھی تھا
مولوی ادھر بھی تھا
دو بول تیرے پڑھے
دو بول میرے پڑھے

تیرا نکاح پڑھا گیا
میرا جنازہ پڑھا گیا

فرق صرف اتنا سا تھا
تجھے اپنایا گیا
مجھے دفنایا گیا
فرق صرف اتنا سا تھا
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 495370 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.