وبائی امراض ، کیا اسلامی نظریات اس سے متصادم ہیں؟؟؟

تحریر : حافظہ قندیل تبسم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے
"لا عدوی و لا طیرۃ" (صحیح بخاری)
"کوئی بیماری متعدی نہیں اور نہ ہی بد شگونی لینی چاہیے۔"
اس فرمان نبوی کی تفہیم میں بعض افراد اشکال کا شکار ہیں۔ افراط و تفریط، کم علمی اور تحقیق کی کمی کے سبب کوئی بھی حقیقت تک نہیں پہنچ پاتا اور نامکمل معلومات کی بنا پر
ایک عجیب بحث کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے ۔
بعض لوگ تو مرض کے ایک سے دوسرے کو منتقل ہونے کی مکمل نفی کر دیتے ہیں اور بعض دوسرے سوال اٹھاتے ہیں کہ اگر کوئی بیماری متعددی نہیں تو آگے منتقل کیسے ہوتی ہے؟
اس حوالے سے جان لینا چاہیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو رویے سکھلائے ہیں:
(1) اعتماد (یعنی عقیدہ )
(2) فرمان رسول پر یقین
لہذا انسان کا عقیدہ یہ ہونا چاہیے کہ کوئی بھی بیماری متعدی نہیں اور اس حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے اس پر مکمل یقین بھی ہو۔ لیکن ساتھ میں جو احتیاط ہے وہ بھی آپ نے بتلا دی جیساکہ حدیث مبارکہ ہے
"اَیُورِدَنَّ مُمْرِض عَلیَ مُصِحّ" (صحیح بخاری 5771)
"کوئی شخص بیمار اونٹ کو صحت مند اونٹوں کے پاس نہ لے جائے۔"
ہمارا عقیدہ یہ ہو کہ کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی یعنی بیماری از خود نہیں پھیل سکتی۔ یا لازمی نہیں کہ بیماری کے ماحول میں ہر شخص بیمار ہو گا۔ لیکن احتیاط ہے بھی لازم کرنی چاہیے۔
اب اگر کوئی یہ کہے کہ پھر کرونا وائرس کیوں پھیلتا جا رہا ہے ؟
تو اس حوالے سے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی ہے۔حضرت ابو ھریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"امراض میں چھوت، چھات، صفر (پیٹ کی ایک بیماری ) کا جان لیوا ہونا اور الو کی نحوست کی کوئی حیثیت نہیں۔
اس پر ایک اعرابی بولا:
"اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پھر میرے اونٹوں کو کیا ہوگیا ہے پھر ایک خارشی اونٹ آتا ہے تو سب کو خارشی بنا دیتا ہے؟"
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"پہلے کو خارشی کس (چیز) نے بنایا تھا ؟"
اب جب اس حدیث میں اعرابی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ پہلے اونٹ کو کس نے خارشی بنایا تو یہی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سمجھا دی کہ بیماری چاہے پہلے کو لگے یا دوسرے تیسرے کو...سب کو اللہ کے حکم سے ہی لگتی ہے کیونکہ سارے معاملات ہوتے ہی اللہ کے حکم سے ہیں۔ احتیاط کرنا لازم ہے مگر عقیدہ و منہج اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے مطابق ہونا چاہیے۔ لہذا وبا کے پیش نظر حفظان صحت کے اصول اپنائیں، گھروں میں ٹھہرے رہیں، بلا وجہ باہر نہ نکلیں اور رش کے مقامات پر جانے سے احتراز برتیں۔ اللہ تعالیٰ سے استغفار بھی کریں اور بیماری سے بچنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ دعا بھی کریں۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Muhammad Naeem Shehzad
About the Author: Muhammad Naeem Shehzad Read More Articles by Muhammad Naeem Shehzad: 144 Articles with 107152 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.