لاک ڈاؤن نہیں ،Look ڈاؤن

آج کل ہر طرف لاک ڈاؤن کا چرچا ہے ،چند ماہ قبل تو ہماری مارکیٹیں ،دفاتر ،مساجد ،مدارس ،سکول کالجز ،ٹرانسپورٹ تمام بند ہوگئی تھیں ،اب جزوی طور پر قدرے بہتری آئی ہے لیکن دوبارہ لاک ڈاؤن کی افواہیں گونج رہی ہیں ،وجہ یہ ہے کہ لوگ ایس او پیز پر مکمل عمل نہیں کررہے جس کے باعث کورونا کا مرض دوبارہ تیزی سے پھیلنے کے خدشات پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے باعث اموات میں اضافہ ہورہا ہے ،ہوسکتاہے کہ شاید دوبارہ اگر صورتحال ایسی ہی جاری رہی تو لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ کیا جاسکتاہے ،سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ کیا لاک ڈاؤن سے ہمارے مسائل حل ہوجائیں گے کیونکہ فیصلے تو تمام اﷲ کی طرف سے بقدر ہمارے اعمال ہی آتے ہیں جیسے اعمال ویسے ہی فیصلے آتے ہیں ،ہم کورونا کو کبھی امریکہ کبھی چائنہ کی سازش قرار دے رہے ہیں لیکن یہ تمام بیماریاں ،قحط ،بھوک وافلاس ،خوشحالی وغیرہ تو اﷲ ہم پر بھیجتے ہیں ،ہم جب کہ اپنے اعمال درست نہیں کرتے لاک ڈاؤن جتنے کرلیں حالات بہتر نہ ہوں گے ،ہمیں لاک ڈاؤن کی بجائے ،look Down کرنا ہوگا،ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ جس زمین پر ہم اکڑ اکڑ کر غرور وتکبر کے ساتھ اﷲ کی نافرمانیاں کرتے ہیں ،مخلوق خدا پر ظلم کرتے ہیں ،اﷲ کے احکامات حضور کی سنتوں کا مذاق اڑاتے ہیں ،سودی نظام ،بے حیائی میں مبتلا ہیں ،والدین کی نافرمانی ،ناپ تول میں کمی ،ذخیرہ اندوزی ،ملاوٹ ،ناجائز منافع خوری کرتے ہیں ،امربالمعروف ونہی عن المنکر جیسے اہم فریضے سے غافل ہیں ،اسی زمین کے اندر ہمیں جانا ہے پھر جو لاک ڈاؤن ہونے کے بعد ہوگا اس میں یا تو قیامت تک جنت کی کھڑکی کھول دی جائے گی اور یا تو جہنم کی ،قبر کا لاک ڈاؤن ہوگا وہ بڑا بھیانک ہے ،جس کے بارے میں حضورؐکا فرمان ہے کہ قبر کو مٹی کا ڈھیر نہ سمجھو ،یہ آخرت کی منزلوں میں سے پہلی منزل ہے ،اس میں جو کامیاب ہوگیا وہ اگلی تمام منزلوں آخرت ،پل صراط ،میزان عدل ،آب کوثر میں کامیاب ہوجائے گا اور جو اس میں ناکام ہوگیا وہ اگلی منزلوں میں بھی ناکام ہوگا ،قبر میں یاتو ٹھنڈی ہواؤں کے جھونکیں جنت کی نہروں کے مناظر دیکھنے کو ملیں گے یا پھر جہنم کا گڑھا بن جائے گی ،ہماری قبریں لیکن صد افسوس ہے کہ آج ہم یہ دیکھنے کی بجائے آخرت کی تیاری کی بجائے کفریہ کلمات بکنے میں مصروف ہیں ،ہم کورونا ء ،سیلاب ،زلزلوں کا ڈٹ کا مقابلہ کریں گے ،ہم نے کورونا کو شکست دے دی ،ہم نے سیلاب کا منہ پھیر دیا ،ہم نے عوام کی تقدیر بدل کررکھ دی ،یہ تمام کلمات کفریہ جو اﷲ کی ناراضگی کے علاوہ کبھی بھی ہمارے حالات بہتر نہیں کرسکتے ،کورونا جائے گا تو کوئی اور مصیبت ہمارے سروں پر منڈلانے لگ جائے گی ،ہمیں اﷲ کی طرف رجوع کرنا ہوگا ،شرک وبدعات کو چھوڑ کر اﷲ کی وحدانیت پر بھروسہ اور یقین پیدا کرنا پڑے گا ،کیونکہ ہماری خوشحالی ،روزگار ،امن ،بھائی چارے ،سکون کے خزانے میرے مالک اﷲ کے پاس ہیں ،کورونا تو اﷲ کی طرف سے ہمیں اپنی توبہ کا ایک بہانہ تھا ،ہم نے نماز ،تبلیغ ،مدارس ،مساجد ،عبادات کی قدر نہ کی ،اﷲ نے اپنا گھر قبلہ ،مسجد نبوی ،مساجد ،مدارس ،مراکز ،دعوت وتبلیغ جیسا انبیاء کا کام سب بند کروادیئے ،ہم نے اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے تو ہم دنیاوی جتنی بھی احتیاطی تدابیر یں اختیار کرلیں ،ہمارے حالات بہتر نہیں ہوں گے ،ہمیں اپنا راستہ بدلنا ہوگا ،اپنے عقیدوں کی سمت کو درست کرنا پڑے گا ،ورنہ تمام دنیا کی امداد ہمیں دے دی جائے ،ہم یونہی مسائل وپریشانیوں کا شکار رہیں گے ،ہمیں اپنی دنیاوآخرت بنانے کے لئے لاک ڈاؤن کی بجائے لْک ڈاؤن کرنا ہوگا ،کیونکہ میرے نبیؐ نے آج سے چودہ سوسال پہلے کہہ دیا تھا کہ عقلمند شخص وہ ہے جو مرنے سے پہلے مرنے کی تیاری کرلے ،آج ہماری تمام تر کوششیں ،قوتیں ،وسائل دنیاوی غرض وغایت ،مادیت پرستی کے حصول میں لگی ہوئی ہیں جو ہمیں مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کی بجائے مزید مسائل میں ڈبو دے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭

 

Sohail Azmi
About the Author: Sohail Azmi Read More Articles by Sohail Azmi: 181 Articles with 138109 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.